Inquilab Logo

امریکی بحری بیڑے کا کپتان برطرف، کورونا وائرس کا بھی شکار

Updated: April 07, 2020, 6:20 AM IST | Agency | Washington

انتظامیہ کو خط لکھ کر جہاز کے عملے میں کورناوائرس ہونے کی اطلاع دی تھی، اطلاع درست ہونے کے باوجود وزارت دفاع نے سزا دی

Navy United State America - Pic : INN
امریکی بحری بیڑہ ۔ تصویر : آئی این این

cدنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد اس وقت امریکہ میں ہیں۔ اس وبائی مرض نے امریکی بحری بیڑے ’’یو ایس ایس تھیوڈر روز ویلٹ‘‘ کے کپتان بریٹ کروزیئر کو بھی شکار بنا لیا ہے۔ واضح رہے کہ  انہوں نے پہلے ہی خط لکھ کر انتظامیہ کو  خبردار کر دیا تھا کہ جہاز پر کورونا وائرس پھیل چکا ہے اور مناسب اقدامات نہیں کئے گئے تو  جہاز کے عملے کی جان خطرے میں پڑ جائے گی۔  حیران کن طور پر اس ذمہ داری کے عوض انہیں برطرف کر دیا گیا۔
 امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے انکشاف کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کیپٹن کروزیئر کو برطرف کرنے کا اعلان کیا۔ اس فیصلے کے چند گھنٹے بعد کروزیئر کے کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ بھی  سامنے آ گیا جو کہ مثبت تھا۔ایسپر نے امریکی نیوز چینل’ اے بی سی‘ کو بتایا کہ امریکی بحریہ کے وزیر تھامس موڈلی نے بریٹ کروزیئر کو امریکی بحری جہاز ’’يو ایس ایس روز ویلٹ‘‘ کی کمان سے ہٹانے کا ’مشکل فیصلہ‘ کیا ہے۔ یہ طیارہ بردار بحری جہاز جوہری توانائی سے کام کرتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مارک  ایسپر نے  بتایاکہ ’’یہ فیصلہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا نہیں بلکہ بحریہ کے وزیر کا تھا۔ انہوں نے مجھے مطلع کیا جس پر میں نے ان سے کہا کہ میں اس فیصلے کی حمایت کروں گا۔‘‘
 اس برطرفی کے فیصلے کی امریکہ میں پر زور مذمت کی گئی اور اسے ایک قابل افسر کے خلاف سخت اور غیر منصفانہ سزا قرار دیا گیا۔ ایک ایسا افسر جس نے اپنے جہاز کے عملے کو بچانے کے لئے اپنے اعلیٰ عہدیداروں  سے اپیل کی کہ جہاز کو خالی کرنے کی اجازت دی جائے اسے  اس بروقت اقدام کیلئے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔ واضح رہے کہ کیپٹن بریٹ کروزیئر نے گزشتہ ہفتے کے دوران امریکی وزارت دفاع (پنٹاگون) کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا تھا کہ کورونا وائرس جہاز پر اس طرح سے پھیل چکا ہے کہ اسے قابو میں لانا ممکن نہیں۔ کروزیئر نے عملے کے افراد کو وہاں سے ہٹانے کیلئے فوری امدابھیجنے کا کا مطالبہ بھی کیا۔ 
 کپتان کا یہ بھی کہنا تھا کہ علاقے میں پھیلے امریکی جوہری توانائی سے کام کرنے والے طیارہ بردار جہازوں کے عملے کی اکثریت کو نکال کر انہیں خصوصی طور سے دو ہفتوں کے لئے الگ تھلگ رکھا جائے ۔پنٹا حالانکہ کروزیئر کے اس خط میں لکھے گئے پیغام پر انتظامیہ نے  پوری طرح سے عمل کیا لیکن خط لکھنے کی پاداش میں انہیں برطرف کر دیا گیا۔ پنٹاگون کے سینئر عہدیداران کے مطابق کروزیئر نے اعلیٰ حکام کو لکھے گئے اپنے خط کو میڈیا تک پہنچا کر غلطی کی۔
 واضح رہے کہ گزشتہ سنیچر کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں بریٹ کروزیئر کی برطرفی کے فیصلے کی حمایت کی تھی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’’ انہیں( کروزیئرکو) اپنے خط میں اس طرح سے گفتگو نہیں کرنی چاہئے تھی۔ سمجھتا ہوں کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ خوفناک امر ہے۔‘‘نیویارک ٹائمز اخبار کے مطابق کورونا  وائرس کی  علامات جمعرات کے روز جہاز سے کوچ کر جانے سے قبل ہی کروزیئر پر ظاہر ہونی شروع ہو گئی تھیں۔ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخابات کیلئے ممکنہ امیدوار جو بائڈن نے اتوار کے روز اس برطرفی کے فیصلے کی مذمت کی تھی۔ امریکی چینل اے بی سی کو دیئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’’یہ فیصلہ جرم کے نزدیک تر ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کورونا وائرس کے تعلق سے مسلسل تنقیدوں کی زد پر ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK