اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر تیرتھ سنگھ راوت کے ذریعہ ریاست میں کمیشن خوری کا معاملہ اٹھائے جانے سے سیاست میں جو گرمی پیدا ہوئی تھی،ا
EPAPER
Updated: November 17, 2022, 9:40 AM IST | Dehradun
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر تیرتھ سنگھ راوت کے ذریعہ ریاست میں کمیشن خوری کا معاملہ اٹھائے جانے سے سیاست میں جو گرمی پیدا ہوئی تھی،ا
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر تیرتھ سنگھ راوت کے ذریعہ ریاست میں کمیشن خوری کا معاملہ اٹھائے جانے سے سیاست میں جو گرمی پیدا ہوئی تھی،اسے ایک دیگر سابق وزیر اعلیٰ کی اپنی ہی حکومت کے خلاف دیئے گئے ایک بیان نے مزید بڑھا دیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے دہرادون اسمارٹ سٹی کے افسران کے کام پر بڑا سوال کھڑا کرتے ہوئے اپنی ہی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے کہا ہے کہ دہرادون کا جب اسمارٹ سٹی کی شکل میں انتخاب کیا گیا تھا تو اس کا نمبر ۹۹؍تھا، لیکن صرف تین سال میں ہی اس کا نمبر ۹؍پر آ گیا، اتنا اچھا کام ہوا ہے۔ لیکن اب ایسا کیا ہو رہا ہے کہ اس کے تعمیری کاموں پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں؟تریویندر سنگھ راوت کے مطابق اب اسمارٹ سٹی کے کاموں میں گڑبڑی سی لگتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو اسمارٹ سٹی کے سی ای او ہیں انھیں اب ہٹایا نہیں جانا چاہئے کیونکہ پہلے جو اس عہدہ پر تھا اس کے کاموں پر بعد والا سوال کھڑے کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے بھی بڑا مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔‘‘
تریویندر سنگھ راوت کے مطابق اب سننے میں آ رہا ہے کہ پریڈ گراؤنڈ پر بنا اسٹیج بھی توڑا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف اینٹ اِدھر سے اُدھر کرنے سے کچھ اسمارٹ نہیں بنے گا۔ اگر ایک بار ماسٹر پلان بن جاتا ہے تو اس کو نہیں بدلنا چاہئے۔ اس سے تو مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کا اسمارٹ سٹی بنانے کا جو خواب تھا وہ پورا نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور پوڑی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمان تیرتھ سنگھ راوت اپنی ہی پارٹی کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے نظر آئے۔ تیرتھ سنگھ راوت کا ایک ویڈیو سامنے آیاہے، جس میں وہ ریاست میں چل رہے کمیشن گھوٹالے کو بے نقاب کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کمیشن دیئے بغیر ریاست میں کوئی کام نہیں ہو سکتا۔ ویڈیو میں، بی جے پی لیڈر تیرتھ سنگھ راوت ایک کمرے میں بیٹھے ہوئے ہیں اور ریاست میں چل رہی ’کمیشن خوری‘ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں کوئی بھی کام کمیشن کے بغیر نہیں کروا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اتر پردیش میں کمیشن خوری کا رواج تھا اور بدقسمتی سے اب یہ اتراکھنڈ میں بھی جاری ہے۔‘‘ حالانکہ راوت نے کہا کہ’’ اس کیلئے کوئی ایک شخص ذمہ دار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ذہنیت بن چکی ہے۔ یہ تبھی ٹھیک ہو گی جب ہمیں یہ احساس ہو گا کہ یہ ہماری ریاست ہے، ہمارا خاندان ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اتر اکھنڈ میں اس وقت حکوت بی جے پی ہی کی ہے لیکن اس میں کبھی استحکام نہیں رہا۔ موجودہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے گزشتہ الیکشن (فروری ۲۰۲۲ء) سے ٹھیک پہلے کرسی سونپی گئی تھی لیکن اس سے قبل تیرتھ سنگھ راوت اور تریویندر سنگھ راوت کو بالترتیب ان کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا ۔ وجہ یہ تھی کہ پارٹی کے اندر ہی ان کے خلاف ناراضگی کا ماحول تھا۔