Inquilab Logo

دلت اسٹوڈنٹ کی ریگنگ ، کے ای ایم اسپتال کے باہراحتجاج

Updated: January 19, 2022, 9:12 AM IST | saadat khan | Mumbai

طالبعلم کوہراسا ں کرنے کے خلاف ڈی وائی ایف آئی اور دلت تنظیموں کے رضاکاروںکا خاموش احتجاج ، معاملہ کی منصفانہ تفتیش کا مطالبہ

Workers and representatives of various organizations protesting outside the EM Hospital against the ragging
ریگنگ کے خلاف مختلف تنظیموںکے کارکنان اور نمائندے کے ای ایم اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ۔(تصویر،انقلاب)

کے ای ایم اسپتال کے ایک بدھ سماج کے میڈیکل اسٹوڈنٹ کے ساتھ  ریگنگ کئے جانے کےخلاف ڈی وائی ایف آئی ،ذاتی انت سنگھرش سمیتی ، دلتپنتھر سمیتی اور دیگر دلت تنظیموں کے رضاکاروں نے منگل کو مذکورہ اسپتال کے سامنے خاموش احتجاج کیا۔کووِڈ کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کاخیال رکھتےہوئے تقریباً ۲۰۰؍ سے زیادہ لوگوں نے احتجاج میں حصہ لیا۔احتجاج کے شرکاءنے ہاتھوںمیں بینر اورپلے کارڈ اُٹھارکھے تھےجن پر مذکورہ طالب علم کو پولیس تحفظ فراہم کئے جانے، ڈین اوراکیڈمک ڈین اور تمام وارڈ ن کو معطل کئے جانے ، ذمہ دار۱۴؍طلبہ کو ہاسٹل سے برطرف کرنےاور اس معاملہ کی منصفانہ تفتیش کئے جانے سےمتعلق نعرے لکھے تھے۔
  ذاتی انت سنگھرش سمیتی کے صدر سبودھ مورے نے بتایاکہ ’’ ہنگولی سے تعلق رکھنےوالا دلت طالبعلم سوگت بھرت پڈگن ، کے ای ایم اسپتال میں آکیوپیشنل تھیراپی کاکورس کررہاہے۔ دسمبر ۲۰۱۸ء سے سوگت کو اعلیٰ ذات کے طالب علم ہراساںکررہےہیںجس کی وجہ سے وہ نفسیاتی دبائومیں مبتلاہے۔اس معاملے میں ۱۷؍افرادکے خلاف شکایت درج کی گئی ہے ۔ جن میں ۱۴؍میڈیکل اسٹوڈنٹ اور ۳؍وارڈ ن ہیں۔ ابھی تک کسی کوگرفتار نہیں کیاگیاہے ۔ اسی وجہ سے ہم نے منگل کو کے ای ایم اسپتال کےسامنے خاموش احتجاج کیاہے ۔‘‘
  سبودھ مورے کےمطابق ’’ہمارا مطالبہ ہےکہ سب سےپہلے سوگت بھرت پڈگن کوپولیس تحفظ فراہم کیاجائے ، ۱۴؍ میڈیکل اسٹوڈنٹ اور ۳؍ وارڈن کی معطلی ، میڈیکل کالج کے ڈین اور اکیڈمک ڈین کی گرفتاری اور پولیس کوبھی اس معاملہ میں تساہلی برتنےکے الزام میں جواب دہ بنایا جائے، ان مطالبات کو جلد ازجلد پوراکیاجائے اسی مقصد کے تحت آندولن کیاگیاہے ۔‘‘
  انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ سوگت نے اس معاملہ میں اسپتال کے سابق ڈین ڈاکٹر ہیمنت دیشمکھ اور اکیڈمک ڈین ڈاکٹر ناڈکر کے خلاف پولیس سے شکایت کی تھی مگر پولیس نے سوگت کی بات پر توجہ نہیں دی۔ اتنا ہی نہیں ریگنگ کے معاملے میں بھی ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں کی گئی ہےجس سے پولیس کے کام کرنے پر شبہ ہورہاہے۔اس لئے ان پولیس والوںکے خلاف بھی معاملہ درج کیا جانا چاہئے جنہوں نے تساہلی کا مظاہرہ کیاہے ۔ ‘‘
 آندو لن سے قطع نظردوسری طرف اسپتال انتظامیہ نے بھی اس معاملہ میں سخت کارروائی شروع کردی ہے۔۱۴؍ میں سے ۲؍میڈیکل اسٹوڈنٹس پر۲؍ہفتے کیلئے ہاسٹل میں داخل ہونے پر پابندی لگادی ہے ۔ وہیں ۱۲؍اسٹوڈنٹ کو متنبہ کیاہے وہ ریگنگ جیسی لعنت سے دور رہیں۔ 
  اسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایاکہ ’’ اس معاملہ میں ۲؍ میڈیکل اسٹوڈنٹ کو ۲؍ہفتے کیلئے ہاسٹل میں داخل ہونے سےمنع کردیاگیاہے۔ اس کے ساتھ ہی ۱۲؍میڈیکل اسٹوڈنٹ کو بداخلاقی کیلئے نوٹس دیا گیا ہے۔ نوٹس کے ذریعے ان اسٹوڈنٹس کو متنبہ کیاگیاہےکہ دوبارہ اس طرح کی حرکت نہ کی جائے اور اس طرح کاکوئی واقعہ دوبارہ سامنے نہ آئے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK