Inquilab Logo

حیدرآباد کے ۸؍ ویں نظام نواب مکرم جاہ کا انتقال

Updated: January 16, 2023, 10:38 AM IST | Hyderabad

نواسی سال کی عمر میں استنبول میں آخری سانس لی، جسد خاکی ۱۷؍ جنوری کو حیدرآباد لایا جائےگا، تدفین وہیں ہوگی جہاں آصف جاہی خاندان کے دیگر افراد مدفون ہیں

Nawab Mir Barkat Ali Khan Mukarram Jah Bahadur; Photo: INN
نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر; تصویر:آئی این این

 ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروانواب میر عثمان علی خان کے پوتے  اور ۸؍ ویں نظام ، نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کا ترکی کی راجدھانی  استنبول میں سنیچر کی شب انتقال ہو گیا۔انہوں نے ۸۹؍ سال کی عمر میں آخری سانس لی۔  ان کی تدفین  ان کی خواہش کے مطابق  حیدرآباد میں مکہ مسجد میں عمل میں آئے گی  جہاں آصف جاہی حکمراں اوران کے  خاندان کے دیگرا فراد دفن ہیں۔  ان کا جسد خاکی ۱۷؍  جنوری کو حیدرآباد لایا جائےگا جسے خاکی چو محلہ پیالیس میں آخری دیدار کیلئےرکھا جائے گا۔ 
 مکرم جاہ کے والد پرنس آف برار نواب میر حمایت علی خان اعظم جاہ بہادر مکہ مسجد میں  دفن ہونے والے آصف جاہی خاندان کےآخری  شخص تھے۔ ان کے بعد ان کے فرزند مکرم جاہ کی اسی تاریخی مکہ مسجد میں تدفین عمل میں آئے گی۔ اعظم جاہ کا انتقال۱۹۷۰ء میں۶۳؍  برس کی عمر  میں  ہوا تھا۔ مکرم جاہ بہادر ترکی کی خلافت عثمانیہ کے آخری تاجدار سلطان عبد المجید کے نواسے بھی   ہیں۔ مکرم جاہ بہادر کی پیدائش فرانس کے شہر نیس میں۱۹۳۳ءمیں ہوئی تھی۔ نواب میرعثمان علی خان نے ان کو اپنا جانشین مقرر کیا تھا۔۱۹۶۷ء میں ان کے انتقال کے بعد مکرم جاہ بہادر کی مسند نشینی کی تقریب حیدرآباد کے مشہور چومحلہ پیالیس میں منعقد ہوئی تھی۔ مکرم جاہ بہادر کافی عرصہ سے استنبول میں مقیم تھے۔ ان کی پہلی اہلیہ پرنسس اسری کے بطن سے ان کو ایک لڑکا پرنس عظمت جاہ اور ایک لڑکی پرنسس شیکیار ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK