Inquilab Logo

بابری مسجد کا نام وقف بورڈ کے ریکارڈ سے بھی ہٹانے کا فیصلہ

Updated: February 26, 2020, 2:32 PM IST | Jeelani Khan Aleeg | Lucknow

عدالت عظمیٰ کے ذریعہ رام مندر کے حق میں فیصلہ سنائے جانے سے مایوس مسلمانوں کیلئے ایک اورمایوس کن خبر ہے۔ جلد ہی بابری مسجد کا نام بھی سنی وقف بورڈ کی ا ملاک کی فہرست سے ہمیشہ کیلئے باہر کردیا جائےگا۔

بابری مسجد ۔ تصویر : آئی این این
بابری مسجد ۔ تصویر : آئی این این

 لکھنؤ : عدالت عظمیٰ کے ذریعہ رام مندر کے حق میں فیصلہ سنائے جانے سے مایوس مسلمانوں کیلئے ایک اور مایوس کن خبر ہے۔جلد ہی بابری مسجد کا نام بھی سنی وقف بورڈ کی ا ملاک کی فہرست سے ہمیشہ کیلئے باہر کردیا جائےگا۔اس تعلق سے یوپی سنی بورڈ نے حتمی فیصلہ کرلیاہے اور اب اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔ پورا عمل مکمل ہوجانے کے بعد بورڈ ایک سرٹیفکیٹ سپریم کورٹ کو بھیجے گا۔ساتھ ہی، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو بھی تحریری طورپر اطلاع کرے گا۔ویسے تو ۹؍نومبر کو عدالت عظمیٰ کے ذریعہ رام مندر کے حق میں فیصلہ صادر کرنے کے بعد ہی صاف ہوگیا تھا کہ اب بابری مسجد نہ صرف قصہ پارینہ بن کر رہ جائے گی بلکہ اس سے جڑی ہر چیز بشمول اس کا نام بھی مٹا دیا جائے گا۔
 بابری مسجد ملکیت کے ’مالک‘ یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈکے عدالت میں رخ کودیکھتے ہوئے بس حتمی فیصلے اور اس تعلق سے عمل کا انتظار تھا۔ وقف بورڈ نے ۲۶؍ نومبر ،۲۰۱۹ء کی ا پنی میٹنگ میں بابری مسجد کا نام ہٹانے کے معاملے پر غورو خوض کیا تھا اور تقریباً تبھی فیصلہ ہوچکا تھامگر ۲۴؍ فروری کو بورڈ کی میٹنگ میں نہ صرف ریاستی حکومت کے ذریعہ پانچ ایکڑ اراضی کی پیشکش کو قبول کرلینے کا فیصلہ کیا گیا بلکہ وقف املاک کے ریکارڈ سے بھی بابری مسجد کا نام ڈلیٹ کردینے کے فیصلے پر بھی مہر لگادی گئی۔بورڈ کے چیئر مین زفر احمد فاروقی نے’انقلاب‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اس کی تصدیق کی ہے۔ان کے بقول، سپریم کورٹ کےا حکام کا بورڈ کے ریکارڈ میں اندراج کردیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK