Inquilab Logo

دپیکا پڈوکون کی فلم کو مخالفت سے زیادہ حمایت حاصل

Updated: January 11, 2020, 6:49 PM IST | Agency | New Delhi

دپیکا پڈوکون کے جے این یو جا کر زخمی طلبہ سے اظہار ہمدردی کرنے جہاں ایک طرف سیاست تیز ہو گئی ہے وہیں انہیں عوامی سطح پر حمایت بھی حاصل ہو رہی ہے۔ بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ دپیکا کو مخالفت سے زیادہ حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ مخالفت کرنے والوں میں بی جے پی والے پیش پیش ہیں جبکہ کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے مقامی سطح پر اپنے اپنے طور پر فلم کی حمایت میں مہم چلائی ہے۔

این ایس یو آئی کے رضا کار چھپاک فلم کی حمایت میں ۔ تصویر : پی ٹی آئی
این ایس یو آئی کے رضا کار چھپاک فلم کی حمایت میں ۔ تصویر : پی ٹی آئی

   نئی دہلی؍ لکھنؤ : دپیکا پڈوکون کے جے این یو جا کر زخمی طلبہ سے اظہار ہمدردی کرنے جہاں ایک طرف سیاست تیز ہو گئی ہے وہیں انہیں عوامی سطح پر حمایت بھی حاصل ہو رہی ہے۔ بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ دپیکا کو مخالفت سے زیادہ حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ مخالفت کرنے والوں میں بی جے پی والے پیش پیش ہیں جبکہ کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے مقامی سطح پر اپنے اپنے طور پر فلم کی حمایت میں  مہم چلائی ہے۔ 
 جمعہ کو    مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر اسمرتی ایرانی نے  دپیکا  پڈوکون پر طنز کیا ۔ انہوں نے کہا ’’ اگر دپیکا  سی آر پی ایف کے جوانوں کی ہلاکت پر خوشی منانے والوں کا ساتھ دینا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے، اگر وہ ایسے لوگوں کے ساتھ ہیں جو ایک خاتون سے عدم اتفاق ہونے پر اسے لات مار دیں تو یہ ان کا حق ہے۔‘‘ اسمرتی ایرانی نے کہا ’’ دپیکا پڈوکون نے اپنے سیاسی رجحان کا اشارہ  ۲۰۱۱ء ہی میں دیدیا تھا۔ واضح رہے کہ دپیکا پڈوکون کا  جے این یو جانا بی جے پی لیڈران کو  پسند نہیں آ رہا ہے او ر وہ ان کے خلاف مسلسل بیان دے رہے ہیں۔  بلکہ ان کی فلم ’چھپاک‘ کا بائیکاٹ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ 
  ادھر دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسوڈیا  نے بی جے پی کے اس اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’’  آپ (بی جے پی والے) تعلیم سے ڈرتے ہو ، فلم سے ڈرتے ہو، گانے سے سے ڈرتے  ہو ،کیسی پارٹی ہے آپ کی؟   فلم کی مخالفت کے تعلق سے انہوں نے سوال کیا’’  آپ ( آر ایس ایس والوں ) سے کون زبردستی کر رہا ہے کہ آپ فلم دیکھیں ؟ ہر شخص آزاد ہے کہ وہ کسی بھی فلم کو دیکھے یا نہ دیکھے!  وہ کبھی بھی کوئی بھی فلم نہ دیکھنے کیلئے آزاد ہیں۔‘‘  منیش سسوڈیا  نے فلم دیکھنے کے تعلق سے پوچھے گئے  ایک سوال کے جواب میں کہا ’’ میں نے ابھی یہ فلم نہیں دیکھی ہے ، لیکن موقع ملے گا تو دیکھنے جائوں گا، اپنے بچوں کو بھی لے جائوں گا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ ایک فلم جو تیزاب حملے کا شکار لڑکی کی زندگی پر بنائی گئی ہے ، اس فلم سے آپ ڈر رہے ہیں؟ کمال ہے!‘‘ 
 کانگریس اور سماج وادی پارٹی کی دپیکا کو حمایت 
  ایک  طرف بی جے پی دپیکا پڈوکون کی فلم نہ دیکھنے کی مہم چلا رہی ہے تو جواب میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے یہاں  ان کی فلم کی حمایت میں اقدامات کئے ہیں۔ لکھنؤ میں کانگریس نے جگہ جگہ پر پوسٹر تقسیم کئے جس میں دپیکا پڈوکون کی حمایت کرتے ہوئے  لوگوں سے فلم دیکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ان  پوسٹروں پر لکھا تھا  ’’جو خواتین کا احترام کرتے ہیں۔انہیں با اختیار بنانا چاہتے ہیں انہیں’ چھپاک‘ فلم ضرور دیکھنی چاہئے۔ ساتھ ہی ان پوسٹروں پر ہم خواتین کی خود مختاری کے حامی ہیں‘‘ جیسےسلوگن بھی تحریر تھے۔  
 ادھر سماج وادی پارٹی نے اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ایک پورا ہال ہی بک کرلیا ۔ یہاں واقع ’ویو مال‘ کے تھیٹر میں پارٹی نے  اپنی پارٹی کی خواتین کارکنان کے لئے یہ خصوصی شو بک کروایا تھا۔  اس شوکو بک کرنے کی ہدایت خود پارٹی صدر اکھلیش یادو نے  دی تھی۔ خبر تھی کہ وہ خود بھی یہ فلم دیکھنے تھیٹر پہنچیں گے۔  لیکن دوپہر کے وقت بک کئے گئے اس شو میں فلم دیکھنے اکھلیش یادو پہنچ نہیں سے۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر راجندر چودھری نے کہا کہ ’’ہماری پارٹی  ہمیشہ سے خواتین کے عزت و احترام کی حامی رہی ہے۔اور اسی مقصد کے پیش نظر پارٹی لیڈران اور کارکنان کو ایک خاتون کے عزم و حوصلے پر بنائی گئی اس فلم کو دیکھنے کیلئے بلایا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ راجندر چودھری بھی پارٹی لیڈروں کے ساتھ فلم دیکھنےتھیٹر پہنچے۔‘‘ان کے علاوہ  سماج وادی پارٹی کی ایم ایل سی لیلا وتی اور سنیل سنگھ کے ساتھ پارٹی کے مشہور لیڈر ڈاکٹر مادھو گپتا فلم دیکھنے والوں میں خاص طور سے موجود رہے۔پارٹی ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق  سماج وادی پارٹی نے اس شو میں خاتون کارکنان کو  ترجیح دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فلم دیکھنے کیلئے خاص طور پر ایسی خواتین کو بھی بلایا گیا ہے جو تیزاب حملے کا شکار ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ کانگریس کی حکومت والی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے پہلے ہی اس فلم کو ان کی ریاست میں ’ٹیکس فری‘ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ 
 عوامی سطح پر بھی حمایت
  صرف سیاسی ہی نہیں دپیکا کی فلم کو  عوامی سطح پر بھی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ کئی لوگ دپیکا  کے جے این یو جانے کے اقدام کو ان کی بہادری قرار دےرہے ہیں اور ان کی فلم ’چھپاک ‘ دیکھنے کی گزارش کر رہے ہیں۔ ‘ بعض لوگ   شائقین میں مفت ٹکٹ  تقسیم کرنے کا بھی انتظام کر رہے ہیں۔ ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ ’’ ہم محروم بچوں کی کفالت کرنے والی کسی بھی سماجی تنظیم کو   فلم’ چھپاک‘ کی ۱۰۰؍ ٹکٹیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ ‘‘  انہوں نے لکھا ہے’ اندھ بھکتوں کو  فلم کی مخالفت کرنے دو ہم بہادر لوگوںکے اقدامات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔  تاکہ جمہویت کو بچانے کی جنگ کو مضبوطی فراہم کی جا سکے۔ 
   واضح رہے کہ دپیکا کی فلم جمعہ کو ریلیز ہو چکی ہے جبکہ وہ  اس فلم کی ریلیز سے چند روز قبل جے این کے طلبہ سے اظہار ہمدردی کی خاطر وہاں گئی تھیں۔ اس پر بی جے پی والوں نے ان کے اس اقدام کو فلم کی تشہیر کیلئے اٹھایا گیا قدم قرار دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK