Inquilab Logo

ڈاؤس معاشی فورم میں مہاراشٹرکےنمائندہ وفدنے ۳۰؍ ہزار کروڑکے معاہدوں پردستخط کئے

Updated: May 25, 2022, 1:24 PM IST | Agency | Davos/Switzerland

ڈاؤس ورلڈ اکنامک فورم میںروس یوکرین جنگ ،تحفظ ماحولیات ،کووڈ اور سرمایہ کاری جیسے موضوعات پر گفتگو جاری

Maharashtra delegation led by Aditya Thackeray signs agreement with Global Plastics Action Partnership Group.Picture:INN
آدتیہ ٹھاکرےکی قیادت میںمہاراشٹر کا وفد گلوبل پلاسٹک ایکشن پارٹنرشپ گروپ کے ساتھ معاہدہ کے موقع پر۔ تصویر: آئی این این

سوئزرلینڈ کے شہر ڈاؤس میںجاری عا لمی معاشی فورم  میں ایک طرف جہاںروس یوکرین جنگ ،ماحولیات  ، کووڈ کے ا ثرات اور سرمایہ کاری جیسے موضوعات پرگفتگو ہورہی ہےتو دوسری طرف اسی فورم میںمہاراشٹر کے نمائندہ وفد نے عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ ۳۰؍ ہزار کروڑ کے۲۳؍ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ ان میںسے ۵۵؍ فیصد حصہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) پر مبنی ہے جوسنگا پور ، انڈو نیشیا ،  امریکہ اورجاپان جیسے ممالک سے آئے گا۔واضح رہےکہ ڈاؤس ورلڈ اکنامک فورم میںٹیم انڈیا کے ایک رکن کے طورپرمہاراشٹر بھی شریک ہوا ہے اورہندوستان کو۵؍ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے میں اپنا کردار عالمی پلیٹ فارم پر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس وفد کی قیادت ریاستی وزیر آدتیہ ٹھاکرے کررہے ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے نے ان مفاہمت ناموں کے تعلق سے ٹویٹ کرتے ہوئے ا طلاع دی ہےکہ ان سے ۶۶؍ ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی ۔ریاست نے گلوبل پلاسٹک ایکشن پارٹنرشپ کےساتھ بھی معاہدہ کیا ہے۔ دوسری جانب مرکزی  طورپرٹیکسٹائل وکامرس وانڈسٹری کے مرکزی وزیر پیوش گوئل کی قیادت میں وزراء کا ایک وفدورلڈ اکنامک میںفورم میں شریک  ہے۔ اس وفد میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری بھی شامل ہیں ۔ڈاؤس میںورلڈ ا کنامک فورم کا آغاز اتوار ۲۲؍ مئی سے ہوا ہے اور۲۶؍ مئی تک جاری رہے گا ۔   پہلے دن ناشتے کے سیشن میں ہردیپ سنگھ پوری   نے شرکت کی تھی ۔ اس کی اطلاع دیتے ہوئے انہوںنے ٹویٹ کیا  ’’مختلف گروپس سے ہم نے گفتگو کی ہے اور ان سے سماجی فلاح وبہبود کے کاموں کیلئے خرچ کرنے اور انٹرپرینیرشپ کو فروغ دینے کی  اپیل کی ہے۔‘‘ پوری نے مزید کہا ’’ماحول کے تحفظ کی سمت ہندوستان کئی دیگر ممالک کے مقابلے تیزی سے سبقت کررہا ہےاورتوانائی کے موجودہ بحران کا فائدہ اٹھا کر ہم اس سمت میںمزید تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘   اسی اجلاس کےحاشیہ پر مرکزی پیوش گوئل نے امریکہ کی کمپنی انٹرنیشنل بزنس مشین کارپوریشن(آئی بی ایم) کے چیئرمین اور سی ای او اروند کرشنا سے ملاقات کی ۔ اس تعلق سے  پیوش گوئل نے بتایا کہ ہم نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے شعبوں میںسرمایہ کاری کے مواقع پر گفتگو کی ہےاورگفتگو میں یہ موضوع بھی زیر بحث رہا کہ مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کے میدان میںآگے بڑھنے کیلئے ہندوستان کوکہاں سے اور کیسی ترغیب مل سکتی ہے۔ادھر۲۲؍ مئی کوآندھرا پردیش  کے وزیر اعلیٰ وائے ایس جگن موہن ریڈی نے ڈا ؤس میں ’پیپل ، پروگریس اینڈ پوسیبلیٹیز (عوام ، ترقی اورامکانات ) کے عنوان سے اے پی کے پویلین کا افتتاح کیاتھا ۔ جگن موہن ریڈی نے بعد ازاں مختلف کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقات کی تھی۔
  اس سے قبل ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے صدربورگ برینڈے نے  اجلاس کے پہلے دن کہا  تھا کہ  ہندوستان کے حوالے سے چیزیں بہتر نظر آرہی ہیںلیکن دیگر ممالک کوجدوجہدکرنی پڑرہی ہے۔انہوں نے  یہ بھی کہا کہ ۳۰؍ سال میںپہلی مرتبہ عالمی سطح پر غربت کی سطح میںاضافہ دیکھا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK