Inquilab Logo

دہلی فسادمعاملہ:۲؍گواہ جھوٹے ثابت ہوئے،۴؍ملزمین مقدمات سے بری

Updated: November 25, 2022, 9:53 AM IST | new Delhi

سیشن کورٹ میںجمعیۃ علماء ہند کی کامیاب پیروی کا نتیجہ،آتشزنی کے تعلق سے ایک کانسٹیبل نے نصف شب کہا تو دوسرے نے دوپہر بتایا

The accused in the Delhi riots case are being acquitted one after another
دہلی فساد معاملے میں پھنسائے گئے ملزمین یکے بعد دیگر بری ہورہے ہیں

:دہلی فساد معاملے کی سماعت کرنےوالے کرکرڈوما سیشن عدالت کے جج  پولاستیہ پرمچالا نے نا کافی ثبوت و شواہد اور ناقص تفتیش کی بناء پر۴؍ مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کردیا۔
 جمعیۃ علماء ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق جن ملزمین کو مقدمہ سے ڈسچار کیاگیا ہے ان کے نام محمدشاہنواز،محمدشعیب، شیخ شاہ رخ اور شیخ رشید ہیں۔ ملزم محمد شاہنواز کو جمعیۃ علماء ہند نے قانونی امداد فراہم کی۔سیشن عدالت کے جج نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ گواہ استغاثہ پولیس کانسٹبل کی گواہی پر یقین نہیں کیا جاسکتاجس نے دوران گواہی کہا تھا کہ اس نے چاروں ملزمین کو مشتعل ہجوم میں دیکھا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر روی شنکر نامی شخص کی دکان اور گاڑی کو جلا دیا تھا۔
 جج نےاپنے فیصلہ میں کہاکہ دو سرکاری گواہوں کےبیانا ت میں کھلا تضاد ہے، مبینہ آتشزنی کے تعلق سے ایک پولیس کانسٹبل نے نصف شب کہا تو دوسرے کانسٹبل نے دوپہر کے بارے بجے کا ذکر کیا۔اسی طرح کانسٹبل نے دوران گواہی عدالت میںملزمین کی شناخت بھی نہیں کی۔سیشن عدالت نے سیشن مقدمہ نمبر ۴۲/۲۰۲۱ءایف آئی آر نمبر ۸۳/ ۲۰۲۰ء پولیس اسٹیشن گوکلپوری  کے تعلق سے فیصلہ صادر کیاہے۔ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات ۱۴۷؍، ۱۴۸؍، ۱۴۹؍، ۴۳۶؍ اور ۴۲۷؍ (فسادات برپاکرنا،گھروں کو نقصان پہنچانا،غیر قانونی طورپراکھٹا ہونا)اور پی ڈی پی پی ایکٹ کی دفعہ۳؍ اور ۴؍ کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔
 ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند(ارشد مدنی) کی جانب سے مقرر کردہ وکیل ظہیر الدین بابر چوہان اور ان کے معاون وکلاء دنیش تیواری وغیرہ نے الزامات پر بحث کی تھی اور سرکاری گواہوںسےجرح بھی کی تھی جس کے نتیجے میں ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔
  واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہندکی کوششوں سے دہلی فساد میں مبینہ طور پر ماخوذ۹۲؍مسلم ملزمین کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء کا پینل کل۱۳۹؍مقدمے دیکھ رہاہے۔
 یہ پہلا موقع نہیں جب ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیادپر عدالت نے مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کیا ہے، اس سے قبل بھی دہلی ہائی کورٹ نے۴؍  ملزمین کو مقدمہ شروع ہونے سے قبل ہی ڈسچارج کردیا تھا۔

 

delhi riot Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK