Inquilab Logo

دہلی فساد: پولیس کی نظر میں کپل مشرا کے خلاف کیس نہیں بنتا 

Updated: July 15, 2020, 10:07 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

مشرا کے ساتھ انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورماکو بھی کلین چٹ ، البتہ بتایا کہ سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی ، راہل گاندھی، منیش سسودیا، وارث پٹھان اور امانت اللہ خان کے بیانوں کی جانچ ہورہی ہے، فساد سے تعلق ملا تو کارروائی ہوگی

Kapil Mishra - Pic : INN
کپل مشرا ۔ تصویر : آئی این این

دہلی فساد کے سلسلے میں کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما اور دیگر سیاسی لیڈروں کی اشتعال انگیز تقاریر کی بنیاد پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی پٹیشن پر جواب داخل کرتےہوئے دہلی پولیس نے بی جےپی لیڈروں کو کلین چٹ دیدی ہے۔ دہلی پولیس نے اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ کپل مشرا ، انوراگ ٹھاکر ، پرویش ورما اور ابھے ورما کے خلاف کیس نہیں  بنتا ہے۔ اب تک اس بات کا ثبوت نہیں ملا کہ فساد میں  ان کا کوئی رول رہا ہو یا ان کی تقریریں  فساد  بھڑکانے کا سبب بنی ہوں۔  
  اسی کے ساتھ پولیس کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں راہل گاندھی ، سونیا گاندھی ، منیش سسودیا ، ایم آئی ایم  لیڈر وارث پٹھان ، پرینکا گاندھی اور امانت اللہ خان کے بیانات کی جانچ ہورہی ہے، اگر ان  لیڈروںکے بیانات کا فسادات سے کوئی ربط ملا تو  ان پرکارروائی کی جائے گی ، فی الحال ان کے خلاف  بھی کوئی ثبوت نہیں ملا۔ پولیس نے بتایا کہ وراث پٹھان ، سلمان خورشید ، اسد الدین اویسی کے ذریعے شہریت ترمیمی ایکٹ  کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو  مشتعل کرنے کے معاملے کی جانچ کی جارہی ہے، اگر کوئی ثبوت ملا تو کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے فساد پر قابو پانے میں اپنے رول کی خود ہی تعریف  کی اور جانچ پر اٹھ رہے سوالات کے پس منظر میں دعویٰ کیا کہ تفتیش بغیر کسی جانبداری کے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق  یہ  فسادات منصوبہ بند طریقے سے  کئے گئے ۔  شمال مشرقی دہلی کے  فسادات  سے متعلق  مجموعی طور پر۷۵۱؍ کیس درج  کئے گئے  ہیں   جن میں سے ۲۰۰؍ معاملوں میں چارج شیٹ دائر کی جاچکی ہے۔ اب تک ایک ہزار۴۳۰؍ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK