Inquilab Logo

دہلی فساد کی ایف آئی آر میں سماجی کارکن کویتاکرشنن کا بھی نام

Updated: July 28, 2020, 9:12 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

چاند باغ سی اےا ے مخالف مظاہرہ میں تقریر کا الزام، پہلے ہی گرفتار کئے جاچکے کئی افراد کے نام بھی ایف آئی آر کا حصہ

Kavita Krishnan - Pic : INN
کویتا کرشنن ۔ تصویر : آئی این این

 دہلی فسادات کی جس ایف آئی آر میں  پولیس نےآل انڈیا پرسنل لاء   بورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر سید قاسم رسول الیاس کا نام شامل کیا ہے اس میں بائیں بازو کے نظریات کی حامل  معروف سماجی کارکن کویتاکرشنن کو بھی نامزد کیاگیا ہے۔  واضح  رہے کہ دہلی پولیس شمال مشرقی دہلی کے فسادات  کے معاملات میں یکے بعد دیگرے اُن لوگوں کو ماخوذ کررہی ہے جن کا تعلق شہریت ترمیمی ایکٹ  کے خلاف مظاہروں سے رہا ہے۔  
  ایک طرف جہاں وہ کپل مشرا، پرویش ورما اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کو اشتعال انگیز تقریروں کےمعاملے میں کلین چٹ دے چکی ہے وہیں اس کا دعویٰ ہے کہ  شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں   میں ہونے والی تقریریں   فساد کا سبب  بنیں۔ 
 ڈاکٹر قاسم رسول الیاس پر چاند باغ میں سی اے اے مخالف مظاہرہ کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔اسی ایف آئی آر میں  کویتاکرشنن کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ کرشنن کے علاوہ  غیر سرکاری تنظیم یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے ندیم خان، خالد سیفی ، ناوید چودھری، آل انڈیا اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن کی شریا اورکاویری راما، پنجرہ توڑ کی دیوانگنا کلیتااور پروما رائے، جامعہ کوآرڈنیشن  کمیٹی کی صفورہ زرگر، میراں حیدر، سیف الاسلام اوراسٹوڈنٹ لیڈر کنول پریت کور کا نام بھی  ایف آئی آر میں شامل ہے۔    پولیس  نے یہ نام  ایک ملزم کے مبینہ اقبال جرم کی بنیاد پر ایف آئی آر میں  شامل کئےہیں۔  ان میں سے متعدد پہلے ہی دہلی فساد کے دیگر معاملوں میں گرفتار کئے جاچکے ہیں۔ 
  اس سلسلے میں ڈاکٹر قاسم رسول الیاس سے جب  رابطہ قائم کیا گیاتو انہوں نے  بتایا کہ وہ اپنے وکیل سے صلاح  ومشورہ کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کریںگے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK