Inquilab Logo

دہلی تشدد کے دوران جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت

Updated: February 26, 2020, 1:25 PM IST | Inquilab News Network | Bhiwandi / Kalyan

کلیان باغ میں تشدد کے مہلوکین کےلئے دعاؤں کا اہتمام کیا گیا جبکہ بھیونڈی میں ۲؍منٹ خاموش کھڑے ہوکر خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ دہلی میں ہو نے والے تشدد کے خلاف،جس میں ۱۰؍افراد جاں بحق ہوئے ہیں، کلیان شاہین باغ کی خواتین نے پیر اور منگل کی در میانی شب کینڈل جلا کر مر نے والوں کو خراج عقیدت پیش

کلیان میں دہلی تشدد میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ تصویر : انقلاب
کلیان میں دہلی تشدد میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ تصویر : انقلاب

 کلیان/بھیونڈی : دہلی میں ہو نے والے تشدد کے خلاف،جس میں ۱۰؍افراد جاں بحق ہوئے ہیں، کلیان شاہین باغ کی خواتین نے پیر اور منگل کی در میانی شب کینڈل جلا کر مر نے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اسے مودی سر کار کی ناکامی بتایا اور سر کار سے حالات کو جلد قابو میں لینے کا مطالبہ کیا۔کلیان شاہین باغ میں بیٹھے مظاہرین نے شہر یت تر میمی قانون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہو نے والے خوںریزتصادم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیا اور پرتشدد کارروائی میں مر نے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شر یک رہنے کا یقین دلایا۔
  اس در میان کلیان شاہین باغ کے منتظمین نے بتایا کہ رات ۱۱؍ بجے کے بعد دہلی کے مہلوکین اور وہاں حالات کے پُر امن ہو جائے اس لئے خواتین اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کر یں گی۔
  اس موقع پر ر میض فالکے نے کہا کہ’’ بی جے پی کے انتہا پسند لیڈر کپل مشرا کے شر انگیز بیانوں کے  سبب دہلی جل رہی ہے اور پولیس حالات کو قابومیں کر نے کے بجائے پُر امن مظاہر ہ کر نے والوں کے خلاف لاٹھیاں چلا رہی ہے۔‘‘ کانچن کلکر نی نامی سماجی خد متگار نے مر نے والوں کو خر اج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مودی سر کار بالکل تانا شاہی کا مظاہر ہ کررہی ہے اور ملک کے شہر یوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ 
بھیونڈی باغ میں ۲؍منٹ کی خاموشی


 یہاں پیر کی رات شاہین باغ میں دہلی میں ہوئے تشدد اور ملک بھر میں سیاہ قانون کے خلاف جاری احتجاج میں  مرنے والوں کویاد کیاگیا۔ خواتین دہلی میں ہوئے تشدد میں  جاں بحق ،زخمی اور فسادیوں کے ذریعہ دکانوں کو لوٹنے اور آگ لگانے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کھڑے ہوکر ۲؍منٹ خاموش رہ کرخراج عقیدت پیش کیا۔جس وقت  دہلی میں ہوئے تشدد کا ذکر نکلاتو بیشتر خواتین کی اپنے دینی بھائیوںاور بہنوں کے غم کو اپنا غممحسوس کرتے ہوئے ان کی آنکھیں چھلک آئیں۔ اسی کیساتھ ہی سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی کے والینٹیئرس نے علامتی طور پر وزیر اعظم کو ٹیلی فون کرکے انوکھے انداز میں احتجاج کیا۔والینٹیرس نے ’ہیلو کون، ہیلو کون۔ ۔۔ کون بول رہے؟ دہلی پولیس۔۔۔کیا کررہے ؟ کچھ بھی نہیں۔۔۔کپل مشرا؟پتہ نہیں۔۔۔ اریسٹ کیا کیا؟ابھی نہیں۔۔۔کب کروگے؟کبھی نہیں۔۔۔۔ہیلو کون ہیلو کون -
خاطیوں کو سزا دینے کا مطالبہ
  دہلی میں رونما ہونےبھیانک تشدد کے خاطیوں کے خلاف الائنس اگینسٹ سی اے اے ، این آر سی اینڈ این پی آر نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ساتھ ہی فساد کیلئے اکسانے والے کپل مشرا کی گرفتاری اورمہلوکین کے ورثاء کومعقول معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔  الائنس کے ذمہ داروں نے مرکزی حکومت اورخاص طور پر دہلی پولیس سے سوال کیا کہ آخر یہ کون لوگ ہیں جوپرُامن تحریک کیخلاف تشدد پر آمادہ ہیں ؟ دہلی پولس کے کردار پر بھی سوال اٹھائے گئے کہ فسادات کے کئی معتبر ویڈیو یہ بتاتے ہیں کہ دہلی پولس نے نہ صرف یہ کہ اپنے فرائض سے تساہلی برتی بلکہ کئی جگہ وہ فسادیوں کے ساتھ نظر آئی ! دہلی پولس کا مشکوک اور متعصبانہ کردار وطن عزیزکےلئے انتہائی خطرناک ہے ۔ الائنس نے  ہلاک شدگان کے ا ہل خانہ کو۱۰؍۱۰؍ لاکھ روپے معاوضہ اور زخمیوں کو مکمل علاج کے ساتھ زخمیوں کو بھی ۵؍ ۵؍ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ۔ ـ      بیان جاری کرنے والوں میں الائنس کے ممبئی اور مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے سچن کامبلے ، سدھاکر شندے ، رام چندر کامبلے ، کرن شندے ، سہاسنی شندے ،عبدالحسیب بھاٹکر ، فرید شیخ، مولانا اعجاز کشمیری ،شاکر شیخ ،ڈاکٹر سلیم خان اور مولانا محمود دریابادی شامل ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK