Inquilab Logo

گوونڈی کی بڑھتی آبادی کے پیش نظرعلاقے میں تیسرے قبرستان کا مطالبہ

Updated: April 28, 2021, 10:23 AM IST | kazim shaikh | Mumbai

رفیع نگر قبرستان میں تدفین کا سلسلہ بند ہے اور دیونار قبرستان میں بھی صرف ۳۰؍ سے ۳۵؍ قبروں کی جگہ باقی ہے اوریہاںکسی بھی وقت تدفین کا سلسلہ روکنا پڑسکتا ہے

Work is being done to raise the wall boundary in Rafi Nagar cemetery.Picture:Inquilab
رفیع نگر قبرستان میں وال باؤنڈری اونچی کرنے کا کام کیا جارہا ہےتصویر: انقلاب

 یہاں بڑھتی آبادی کے پیش نظر گوونڈی کولوگ علاقے میں  ایک  اور قبرستان کامطالبہ کررہے ہیں  ۔  دیونار قبرستان کے بعد کافی جدوجہد  سے رفیع نگر قبرستان بنایا گیا تھا لیکن وہ بھی ناکافی ثابت ہوا ہے ۔ بہت ہی قلیل مدت  میں رفیع نگر قبرستان میں گنجائش ختم ہونے کی وجہ سے  ۴؍ دسمبر ۲۰۲۰ء کو آخری میت دفن کی گئی تھی اور ۵؍ دسمبر  سے یہاں  تدفین کا سلسلہ بند کردیا گیا تھا۔ اسی کودیکھتے ہوئے ایک بار پھر دیونار قبرستان کا بنیادی کام کرکے میت دفنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا لیکن اب دیونار میں بھی جگہ  بھرجانے سے ایک بار پھر کسی بھی  وقت دیونار قبرستان بند کیا جاسکتاہے۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے رفیع نگر قبرستان میں ایک بار پھر مٹی وغیرہ ڈال کر  قبروں کے اوپر قبریں بنانے کا کام شروع کردیا گیا ہے کیونکہ کورونا  میت کیلئے قبریں ابھی کھودی نہیں جاسکتی ہیں۔
   اس بارے میں رفیع نگر قبرستان ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالباری خان نے نمائندہ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گوونڈی کی بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سے یہاںپر  ایک اور قبرستان کی فوری  طورپر ضرورت محسوس کی جارہی ہے ۔  ۲۷؍ اپریل ۲۰۱۸ء کو رفیع نگر قبرستان  تدفین کیلئے شروع کیا گیا تھا اور ۴؍ دسمبر ۲۰۲۰ءکوآخری میت دفن کی گئی ۔ ۵؍ دسمبر ۲۰۲۰ء  سےاسے مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے ۔ البتہ ڈیڑھ سالہ بچوں تک کی میت رفیع نگر قبرستان میں دفنائی جاسکتی ہے ۔  انھوں یہ بھی کہا کہ رفیع نگر قبرستان ایکشن کمیٹی نے گوونڈی  میں ایم ایسٹ وارڈ کے محکمہ ہیلتھ کے ڈاکٹر نونی سے بات چیت کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہہ دیا  ہے کہ رفیع نگر قبرستان بند ہے اور دیونار قبرستان بھی  ۳۰؍ سے ۳۵؍میت کی ہی گنجائش ہے ۔ اگر دیونار قبرستان بھی تدفین کیلئے بند کردیا گیا  توگوونڈی کےلوگوں کو میت  دفنانے  میں دشواری پیش آنے پر ایک بار پھر رفیع نگر قبرستان ایکشن کمیٹی سڑک پر اترے گی اور جو کچھ ہوگا، اس کے  ذمہ دار میونسپل کارپوریشن کے متعلقہ افسران ہوں گے ۔ 
 پیر کی صبح نمائندۂ انقلاب نے رفیع نگر قبرستان اور دیونار قبرستان پہنچ کر جائزہ لیتے ہوئے وہاں موجود بی ایم سی اہلکاروں اور مقامی افراد سے با ت چیت کی ۔ رفیع نگر قبرستان میں بی ایم سی ملازم جگدیش مورے نے بتایا کہ ۵؍ اپریل سے رفیع نگر قبرستان  میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے تدفین کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے ۔ البتہ ڈیڑھ برس  تک کے بچوں کی تدفین جاری ہے ۔  ایک سوال کے جواب میں جگدیش نے کہا کہ رفیع نگر قبرستان میں میت دفنانے کیلئے قبرستان سے ملحق باؤنڈری ۴؍ فٹ  اونچی کی جارہی ہے اور اس میں لال کلر کی  مروم مٹی اورریتی ( بالو) ڈال کر دوبارہ قبریں کھودی جائیں گی تاکہ نیچے کی میت کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچے ۔ انھوں نےمزید کہا  کہ قبرستان میں کوروناوائرس سے فوت ہونے والوںکو دفنایا گیا ہے  اس لئے فی الحال ان قبروں کودوبارہ کھودا نہیں  جاسکتا۔ 
  دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمان   عرف منا نے کہا کہ گوونڈی میں  ایک اور قبرستان کی فوری ضرورت ہے ۔ اس سے پہلے بھی  ہمارے ٹرسٹ کے ذریعے ایک اور قبرستان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ رفیع نگر قبرستان بند ہونے سے تمام میت دیونار میں ہی ایک بار پھر تدفین کیلئےلائی جارہی ہے ، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ دیونار قبرستان کی جگہ ایک بار پھر کسی بھی وقت فل ہوسکتی ہے اور بمشکل اس میں ۳۵؍ میت دفنائی جاسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ کورونا  میت  دفنانے سے  مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔ 
 اس ضمن میں مقامی رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ کافی جدوجہد کے بعد رفیع نگر قبرستان بنایا گیا تھا ۔ گوونڈی میں ۲؍ قبرستان ہونے کے باوجود اب تیسرے قبرستان کی شدید ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور اس کیلئے ہم نے میونسپل کمشنر سے تحریری طور پر مطالبہ بھی کیا ہے نیز ان سے رابطے میں ہیں  ۔ میونسپل کمشنر کے مطابق اس لیٹر پر غوروخوض کیا جارہا ہے ۔  ابوعاصم اعظمی نے مزید کہا کہ رفیع نگر قبرستان کے بغل میں ایک  اور قبرستان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ فوری طور پرمیت  دفنانے کیلئے رفیع نگر میں مٹی ڈالنے اور وال باؤنڈری کا کام شروع کردیا گیا ہے ۔ جلد سے جلد اس کام کو مکمل کرکے تدفین کاسلسلہ شروع کیا جاسکتا ہے ۔ 
 اس ضمن میں محکمہ ہیلتھ کے انچارج ڈاکٹر نونی سے گفتگو کرنےکی کوشش کی گئی کامیابی نہیں ملی لیکن ان کی غیر موجودگی میں ایک  بی ایم سی افسرنے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ دیونار قبرستان بند کرنے سے پہلے پہلے رفیع نگر قبرستان میں تدفین کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا جائے ۔ 

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK