Inquilab Logo

لوکل ٹرینوں میں بھیڑبھاڑ کے پیش نظرآفس اوقات میں تبدیلی کا مطالبہ

Updated: October 29, 2022, 9:14 AM IST | Mumbai

دوردراز علاقوں کےمسافروں کی پریشانی کے مدنظر فیڈریشن آف سبربن پیسنجراسوسی ایشن نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور مسائل بتاتے ہوئے درخواست کی کہ پہلے اس نظام کو سرکاری دفاترمیں نافذ کیا جائے

Passengers are facing inconvenience due to overcrowding in trains. (File Photo)
ٹرینوں میں زبردست بھیڑبھاڑ کی وجہ سے مسافر وں کودشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔(فائل فوٹو)

تھانے : ٹرین مسافروں کی تنظیموں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے آفس اوقات میں ٹرینوں میں زبردست بھیڑبھاڑ کے سبب مسافروں کوہونے والی پریشانی کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے اس میں تبدیلی یا متفرق اوقات کا مطالبہ کیا ہے۔
 فیڈریشن آف سبربن پیسنجراسوسی ایشن کے صدر نندکمار دیشمکھ نے اس بارے میں کہا کہ ’’ٹرینوں میں دن بہ دن بھیڑبھاڑ میں اضافہ ہورہا ہے جس سےکلیان اوراس سے آگے رہنے والے مسافروں کو دشواریاں ہو رہی ہیں ، بھیڑبھاڑ کے اوقات میں ان میں غصہ بڑھ رہا ہے اور نوبت ہاتھاپائی تک پہنچ جاتی ہے‘‘ انہوں نے مز ید کہا کہ ’’اسے قابو میں لانے کیلئے ممکنہ حل یہ ہے کہ آفس اوقات متفرق رکھے جائیں یا انہیں تبدیل کردیا جائےجس سے بھیڑبھاڑ میں کمی آجائے گی۔ ‘‘ دیشمکھ کے مطابق ’’ہم نے گزشتہ ہفتے تھانے میں منعقدہ ایک تقریب میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور ان سے آفس اوقات  متفرق کرنے یا ان میں تبدیلی کرنے کی اپیل کی تھی۔‘‘فیڈریشن آف سبربن پیسنجراسوسی ایشن نے اس سے قبل بھی ان حالات سے وزیراعلیٰ شندے کو آگاہ کیا تھا۔
 اسٹیٹ گورنمنٹ کارپوریشن کے سبکدوش ملازم ابھے دیشپانڈے نے کہا کہ ’’اس کارروائی کی شروعات حکومت کی جانب سے ہوکیونکہ بھیڑبھاڑ کے اوقات کے دوران حکومت کے تحت آنے والے دفاتر ،یونٹ ، مختلف کارپوریشن اور شعبہ کےبیشترملازم  ہی ٹرینوں میں سفر کرتے ہیں۔ اگر ریاستی حکومت  متفرق آفس اوقات نہیں کرتی ہے تو اس کے ملازمین بھیڑبھاڑ والی ٹرینوں میں سفر کرتے رہیں گے۔‘‘ مسافروں کے مسائل کے حل کیلئے کام کرنے والے رضاکار شیلندر دویدی نے کہا کہ ’’ کام کے متفرق اوقات آسان اور قابل عمل متبادل ہے جسے فوری طورپر عمل میں لایا جاسکتا ہے ۔ریاستی حکومت ہی ہے جسے اس کا تجربہ کرکے ہمت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔‘‘
 کورونابحران کے دوران ویسٹرن اور سینٹرل ریلوے نے ممبئی ڈویژن میں  اپنے آفس  کےاوقات کو متفرق رکھا تھا۔ ریلوے افسران نے کہا کہ متفرق اوقات سے ٹرینوں میں بھیڑبھاڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ ’’نقشہ سازی کرکے اورلوڈ کی تقسیم کے بعدہمیں متفرق اوقات کا خیال مناسب ہونے کا پتہ چل سکتا ہے اور اسی کے مطابق  ہم ٹرین خدمات کے اوقات ترتیب دیں گے۔‘‘اس سے قبل کام کے متفرق اوقات کی نشاندہی جولائی ۱۹۵۶ء میں ’سبربن ٹرین اوورکراؤڈ کمیٹی ‘نے کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK