Inquilab Logo

میرابھائندر میں غیرقانونی تعمیرات کاانہدام ۔ممبرا،کلوا اور دیوا میں بھی کارروائی شروع ہوگی

Updated: January 07, 2023, 10:23 AM IST | sajid Shaikh and Iqbal Ansari | Mumbai

بھائندر کے رائی گاؤں میں ۳؍ پختہ کمروں کو توڑدیا گیا، اتن گاؤںکے سلاٹرہاؤس میں شیڈ اور پترے ہٹائے گئے، ہاکرس ، گیراج ، ہوٹل ، بیئربار اور ہورڈنگز کوبھی ہٹایا گیا۔ تھانے کے میونسپل کمشنرکا وارڈوں کی سطح پر دستہ بنانے ، غیر قانونی تعمیرات اور قبضوں پر کارروائی کی رپورٹ روزانہ دینے کاحکم

Municipal Corporation squad is demolishing illegal constructions in Bhayinder.
بھائندر میں میونسپل کارپوریشن کادستہ غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کررہا ہے ۔

میرابھائندر،تھانے : ایک جانب میرابھائندر میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی جاری ہے اور کئی جگہوں پرپختہ کمرے ،شیڈ توڑ دیئے جبکہ ہاکرس ، ہوٹل ، بیئربار ، گیراج اور ہورڈنگز کوہٹادیا گیا ہےتو دوسری جانب تھانے کے میونسپل کمشنر نے بھی ممبرا ، کلوا اور دیوا میں غیرقانونی تعمیرات اور قبضوں پر کارروائی کا حکم دیا ہے جس کے بعد مذکورہ علاقوں میں انہدامی کارروائی تیز ہونے کا امکان ہے۔
میرابھائندر میں زبردست انہدامی کارروائی
   میرابھائندر میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ روز بھائندر مغرب کے علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف زبردست انہدامی کارروائی کی  ۔  میونسپل ذرائع نے بتایا کہ میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کی حدود میں غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا جا رہا ہے۔ مختلف وارڈوں میں غیرقانونی تعمیرات پر نظر رکھنے اورانہیں منہدم کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔
  شہری انتظامیہ سے ملی اطلاع کے مطابق منگل کو پربھاگ سمیتی نمبر ایک  نے انہدامی کارروائی کی۔ مصروف مقامات پر  غیر قانونی تعمیرات ،غیر مجاز سی سی ٹی وی سسٹم ،اسمارٹ کھمبوں ،ہاکروں، گیراجوں فٹ پاتھ کے ہاکرس ،غیر قانونی ہوٹلوں ، بیئرباروں ، ہورڈنگس اور  جھوپڑوں پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ رائی گاؤں میں ۳؍ پختہ کمروں کو مسمار کیا گیا ۔ بھولا نگر میں فٹ پاتھ  پر ۱۸  ؍ شیڈ اور اُتن گاؤں کے سلاٹر ہاؤس میں پترا اور اینگل شیڈ کوتوڑدیا گیا اس  وقت اعلیٰ میونسپل افسران اور ایم ایس بی کے سیکوریٹی گارڈز موجود تھے۔  
  میرابھائندر میونسپل پربھاگ سمیتی نمبر ۴  ؍ میں بدھ کو   ۱۸  ؍میٹر چوڑی سڑک پر غیر قانونی قبضے کو ہٹانے کیلئےکاررروائی کی گئی۔ گھوڑدیو ناکہ سروے نمبر ۵۲/۲ ، اوم سائی انڈسٹریل اسٹیٹ میں  پارکنگ کی ۴ ؍ غیر قانونی تعمیرات کو توڑا گیا  ۔
تھانے میونسپل کمشنر نے میٹنگ منعقد کی 
 دریں اثناء تھانےکے میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے شہر میں  غیر قانونی تعمیرات سے متعلق معلومات حاصل کرنے کیلئے جمعرات کوایک میٹنگ طلب کی جس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ شہر میں غیر مجاز تعمیرات پر صرف شکایات کی بنیاد پر یا کبھی کبھار کارروائی کرنے کے بجائے روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی  جس سے  غیرقانونی تعمیرات کو موثر طریقے سے روکنا آسان ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں  ناخوشگوار واقعات سے بچنے کیلئے یہ بہت ضروری ہےکیونکہ اس میں جانی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
 تھانے شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ  دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا  ہے ۔میونسپل افسران کی جانب سےایسی تعمیرات کے حوالے سے روزانہ کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے اس تعلق سے متنبہ کیا ہے کہ اگر شہر میں کوئی حادثہ ہوتا ہے اور جانی نقصان ہوتا ہے تو تمام اسسٹنٹ کمشنروں کو اس کیلئےجوابدہ ہونا پڑے گا۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ شہر میں غیر مجاز تعمیرات کا معاملہ خاص طورپر کلوا، ممبرا اور دیوا علاقوں میں سنگین ہے۔ غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کارروائی کا طریقہ کار۲؍ مارچ۲۰۰۹ء کے حکومتی فیصلے میں واضح کیا گیا ہے۔ اس میں مختلف سطحوں پر افسران کی ذمہ داریاں طے کی گئی ہیں اور ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کنٹرول ٹیم کام کرتی رہے گی۔
 وارڈ کو بیٹ میں تقسیم کر کے نگرانی کی ہدایت
 میونسپل کمشنر کے بقول ’’ہر وارڈ میں تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات کے خلاف کارروائی کیلئے اسسٹنٹ کمشنر اور وارڈ آفیسر ذاتی طور پر ذمہ دار ہوں  گے۔ وارڈ کو متعدد بیٹ میں تقسیم کیا جائے اور ہر بیٹ پر ایک بیٹ انسپکٹر اور بیٹ سپروائزر کا تقرر کیا جائے۔ بیٹ انسپکٹر  ایسے معاملات متعلقہ ڈویژنل افسران یا اسسٹنٹ کمشنر  کے نوٹس میں لائے گا۔ اگر وارڈ آفیسر تفتیش کرے اور اسے تسلی بخش نہ پائے تو وہ متعلقہ شخص کو قواعد کے مطابق نوٹس دے اور اگر متعلقہ شخص نوٹس کی مدت میں کاغذات جمع نہ کرائے تو جرم کے حوالے سے ضروری کارروائی کی جائے۔ وارڈ کی سطح پر بیٹ وائز رجسٹر کو برقرار رکھا جائے۔ ان کی بیٹ میں غیر مجاز تعمیرات/ تجاوزات اور دیوانی جرائم سے متعلق واقعات کو اس رجسٹر میں درج کیا جائے اور اگر ایسا نہ ہوا تو متعلقہ بیٹ انسپکٹر کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔ اس کے علاوہ اگر بیٹ میں تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات کا کوئی واقعہ پیش نہیں آتا ہے تو بیٹ رجسٹر میں ان کا اندراج بیٹ انسپکٹر اور بیٹ کورٹ کی ذمہ داری ہوگی۔
’’ کارروائی کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر پیش کی جانی چاہئے‘‘
  میونسپل کمشنر بانگر نے کہا کہ شہری انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کی روزانہ کی رپورٹ ڈپٹی میونسپل کمشنر( ہیڈ کوارٹرز) کو پیش کی جائے۔ انہوں نے اس میٹنگ میں یہ بھی ہدایت دی کہ ڈپٹی کمشنر شہر میں ہونے والی کارروائی کا روزانہ جائزہ انہیں پیش کریں۔
 میونسپل کمشنر نے یہ ہدایت بھی دی کہ ہر وارڈ کمیٹی کی سطح پر تجاوزات ہٹانے کا الگ طریقہ کار ہونا چاہئے جس میں علاحدہ افرادی قوت، پولیس عملہ اور آلات مکمل طور پر اسسٹنٹ کمشنر کے دائرہ اختیار میں مہیا کرائے   جائیں اور اگر اضافی افرادکی ضرورت ہو تو سرکل کے ڈپٹی کمشنرس براہ راست ٹھیکیدار سے حاصل کریں تاکہ کسی قسم کی کوئی کمی  نہ ہو۔ ہیڈکوارٹرز سے اضافی افراد  طلب کریں۔ 
’’اضافی پولیس اہلکاروںکی خدمات حاصل کریں‘‘
 میونسپل کمشنر کے بقول ’’ حکومت کی جانب سے غیر مجاز تعمیرات کے خلاف کارروائی کیلئے۷۸؍ پولیس اہلکاروں کی منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے۴۸؍ اہلکار محکمہ پولیس نے دیئے ہیں۔ تھانے میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے دوران پولیس کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔‘‘
’’انہدام کاچارج  وصول کیا جائے‘‘
 میونسپل کمشنر کے مطابق اس وقت غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کیلئے ۵۰؍ روپے فی مربع  فی فٹ چارج وصول کیا جاتا ہے۔  یہ چارج ۲۰۰۷ء کی قرارداد کے مطابق مقرر کیا گیا تھا۔ مذکورہ قرارداد پرانی ہے۔ موجودہ صورتحال کا جائزہ لے کر چارج میں اضافہ کیا جائے۔ دیکھا گیا ہے کہ  انہدامی کارروائی کیلئے یہ  رقم باقی ہے اور وصول نہیں کی جا رہی ہے۔  اس کی وصولی کے دوران اسے پراپرٹی ٹیکس کے بقایا جات کے طور پر سمجھا جائے اور اسے وصول کرنے کیلئے بھی  وہی اصول اور تمام طریقہ کار پر عمل کیاجائے جو پراپرٹی ٹیکس کے بقایا جات کی وصولی کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔
’’اسسٹنٹ میونسپل کمشنرس ذمہ داری سے کام کریں‘‘
 ابھیجیت بانگر نے میٹنگ میں یہ بھی کہا کہ ’’تمام وارڈ کمیٹیوں کے اسسٹنٹ کمشنر اپنے اپنے وارڈوں میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کی موصول ہونے والی شکایات کی سمری تیار کریں اور ایسی جگہ کا معائنہ کریں۔ مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ اور مہاراشٹر ریجنل پلاننگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایکٹ ۱۹۹۶ء  کی دفعات کے تحت جگہ کے معائنہ کے دوران پائی جانے والی غیر مجاز تعمیرات پر ۷؍ دن کے اندر ایک مقررہ وقت میں سخت کارروائی کی جائے اور اس کی روک تھام بھی کی جائے۔‘‘
’’ قانونی  اور محفوظ  تعمیرات ہی ہوں‘‘
 میونسپل کمشنر کے مطابق وارڈ کی سطح پر ٹیم کو احتیاطی تدابیر کا باقاعدگی سے معائنہ کرنا چاہئے  اور اسے یقینی بنانا چاہئے کہ تمام نئی تعمیرات منظور شدہ پلان کے مطابق ہو رہی  ہے یا نہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ غیر مجاز تعمیرات کا مسئلہ کم و بیش تمام شہروں میں موجود ہے لیکن شہری انتظامیہ کو اس پر قابو پانے کیلئے اپنے تمام اختیارات استعمال کرنے چاہئیں  تاکہ  شہری سستے اور مالی فائدے کے جھانسے میں آکر ایسے خطرناک مکانات میں رہنے کا خیال دل میں نہ لاسکے۔ میونسپل کارپوریشن کیلئے  ضروری ہے کہ وہ اس انداز میں کارروائی کرے کہ اس سے شہریوں کو معلوم ہو کہ انہدامی دستہ متحرک ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK