Inquilab Logo

حکیم اجمل خان ممبرامیونسپل اسپتال میں ڈائیلیسس سینٹر اور نارمل زچگی وارڈ شروع

Updated: July 16, 2022, 10:07 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

یہاں واقع ’مجاہد آزادی حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال ‘ میں طویل انتظار کے بعد جمعہ ۱۵؍ جولائی سے ڈائیلیسس وارڈ شروع کردیا گیا ۔

Dialysis Center of Hakeem Ajmal Khan Municipal Hospital.
حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال کا ڈائیلیسس سینٹر۔ (تصویر: انقلاب)

  یہاں واقع  ’مجاہد آزادی حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال ‘ میں طویل انتظار کے بعد جمعہ ۱۵؍ جولائی سے ڈائیلیسس  وارڈ شروع کردیا گیا ۔  ۵۰؍ بیڈ کے اس وارڈ میں ابتداء میں ۵؍ بیڈ پر مریضوں کا علاج شروع کیا گیا ہے، آہستہ آہستہ اس میں اضافہ کیا جائے   گا۔ یہاں صرف انہی مریضوں کا مفت ڈائیلیسس کیا جائے گا جن کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپے سے کم ہے اور اس تعلق سے ان کےپاس انکم سرٹیفکیٹ بھی ہے۔ میونسپل اسپتال میں نارمل ڈیلیوری وارڈ بھی شروع کیا گیاہے۔  ڈپٹی میونسپل کمشنر ( ڈی ایم سی) (ہیلتھ) منیش جوشی اور ممبرا میونسپل اسپتال کی نگراںشرمین ڈنگا نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ اس سلسلے میں اسپتال میں موجود ڈائیلائسس فزیشین ڈاکٹر سنیل بھویئر سے رابطہ کرنے پر انہوں نے نمائندۂ  انقلاب کو بتایا کہ ’’جمعہ سے ۵؍ بیڈ پر مشتمل ڈائیلیسس سینٹر کا آغاز کیا گیا ہے۔ ‘‘
 ڈاکٹر سے یہ پوچھنے پر کہ ممبرامیونسپل اسپتال کے ڈائیلیسس کیلئے کیا شرائط ہیں؟  تو  انہوں نے بتایاکہ ’’ ممبرا میونسپل اسپتال میں ڈائیلیسس کروانے کیلئے مریض کا گردے کی خرابی اور ڈائیلیسس کرنے کیلئے ڈاکٹر کے ضروی دستاویز اور ٹیسٹ وغیرہ ہونا چاہئے ۔ اس کے علاوہ  ۳؍کیٹیگری کے مریضوں کو ڈائیلیسس کی سہولت مہیا کرائی جارہی ہے۔ غریب مریضوں کیلئے مفت ڈائیلیسس   کی سہولت ہے بشرطیکہ ان کے پاس راشن کارڈ ، آدھار کارڈ کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپے سے کم سالانہ آمدنی کا سرٹیفکیٹ بھی ہونا لازمی ہے۔ ‘‘انہوںنے مزید بتایاکہ جس مریض کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپے سے کم ہوگی ، اس کیلئے مفت ڈائیلیسس کی سہولت ہے۔ اس کے علاوہ جن مریضوں کی سالانہ آمدنی ایک تا ۸؍ لاکھ روپے ہوگی،  انہیں سالانہ ۵۶۰؍ روپے ادا کرنے ہوں گے اور جن مریضوں کی سالانہ آمدنی  ۸؍لاکھ روپے سے زیادہ ہوگی ، انہیں ایک ہزار ۱۷۰؍ روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر مریضو ں کا یہاں ’میٹیننس ہیو ڈائیلیسس‘ کیا جارہا ہے۔یہ ڈائیلیسس   گردے کی خرابی کو کم کرنے کیلئے کیاجاتاہے۔‘‘
 واضح رہے کہ مقامی لیڈروں کی جانب سے جب میونسپل اسپتال کی نجکاری کے خلاف مظاہرے کئے گئے تھے تو میونسپل کارپوریشن  کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اسپتال میں مفت علاج کیاجائے گا۔ اس سلسلے میں ڈپٹی میونسپل کمشنر ( ڈی ایم سی ) (ہیلتھ) منیش جوشی سے رابطہ کرنے پر اور  ان سے یہ پوچھنے پر کہ ممبرا میونسپل اسپتال میں عوام کو مفت  میں علاج ،’کیش لیس‘ اور کیش کاؤنٹر کےبغیر اسپتال شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی تو پھر ڈائیلیسس کیلئے فیس کیوں لی جارہی ہے؟ تومنیش جوشی نے کہا کہ ’’کیش لیس ان معنوں میں تھا کہ مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت مریض کا علاج کیاجائے گا لیکن ڈائیلیسس  اسپتال کی ان اسکیموں میں شروع نہیں کیا گیا ہے بلکہ جس طرح تھانے کے ۴؍ یا ۵؍ جگہوں پر رعایتی فیس پر ڈائیلیسس شروع کیاگیا ہے،  اسی طرز پر ممبرا میونسپل اسپتال میں بھی یہ سلسلہ شروع کیا جارہا ہے۔ میونسپل اسپتال میںیہ اضافی سہولت ہے۔ البتہ جب اسپتال اسکیموں کے تحت پوری طرح شروع کیاجائے گا، اس وقت ڈائیلیسس بھی مفت ہی ہوگا۔ چونکہ اس تعلق سے کارروائی کرنے ، ٹینڈرو غیرہ میں وقت درکار ہوگا اس لئے فوری طور پر اسے رعایتی فیس پر شروع کر دیا گیا ہے۔ ڈی ایم سی نے مزید بتایا کہ’’ ممبرا میونسپل اسپتال میں ۵۰؍ بیڈ پر مشتمل نارمل زچگی کا وارڈ بھی شروع کر دیا گیا ہے جہاں مفت میں زچگی کی جا رہی ہےاور بہت جلد ہی سیزرنگ بھی شروع کی جائے گی۔‘‘

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK