Inquilab Logo

تین؍جولائی کو ضلع پنچایت صدر کے انتخابات

Updated: June 16, 2021, 11:06 AM IST | Agency/Inquilab News Network | Lucknow

یو پی میں ضلع پنچایت صدر انتخابات میں سماجوادی پارٹی ۷۵؍ میں سے ۵۰؍ جبکہ بی جے پی کا ۶۵؍ سیٹیں حاصل کرنے کا دعویٰ دونوں جماعتوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا ہے۔ ووٹروں کی بولی لگ رہی ہے۔ایک ووٹر کی قیمت ۵؍ سے ۵۰؍ لاکھ روپے

Gorakhpur: Voters queue during Panchayat elections. Picture : PTI
گورکھپور : پنچایت الیکشن کے دوران ووٹر قطار میں۔۔تصویر :پی ٹی آئی

تر پر دیش میں ضلع پنچایت  صدرکا الیکشن آئندہ ماہ ہوگا ۔  منگل کو  ریاستی الیکشن کمیشن نے ضلع پنچایت صدور کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔ دوسری جانب بر سر اقتدار جماعت بی جے پی اور ریاست کی سب سے اہم اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی  ان انتخابات میں کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی  کا زور لگارہی ہیں۔ دوسری جماعتیں بھی اپنے طور پر کوشش کررہی ہیں۔ اسی دوران گزشتہ پنچایت انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ضلع پنچایت اراکین کی بولی  لگ رہی ہے ۔   اس سلسلے میں منگل کو ریاستی الیکشن کمشنر منوج کمار نے بتایا کہ ریاست کے ۷۵؍ ضلع پنچایت صدو کے انتخاب کیلئے ووٹنگ ۳؍جولائی کو صبح ۱۱؍ بجے سے دوپہر۳؍ بجے کے درمیان ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔الیکشن کیلئے پرچہ نامزدگی کے عمل کا آغاز ۲۶؍جون سے ہوگا اور ۲۹؍جون کو نام واپس لئےجاسکیں گے۔ دیہی سیاست کا مرکز مانے جانے والے اس الیکشن میں برسراقتدار بی جے پی اور ایس پی  کے ساتھ ساتھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کا سخت امتحان ہوگا، حالانکہ اہم مقابلہ ایس پی اور بی جے پی کے درمیان ہے جس میں بی جے پی فی الحال آگے دکھائی دے رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سماجوادی پارٹی کے زیادہ امیدواروں نے ضلع رکن پنچایت کے طور پر کامیابی حاصل کی ہے، اس کے باوجود بی جے پی کی پوزیشن مستحکم ہے، کیونکہ ریاستی اقتدار پر قابض ہونے کے سبب  وہ مالی اعتبار سے سب سے زیادہ مضبوط ہے اور اس الیکشن میں اسی جماعت کاامیدوار کامیاب ہوتا ہے  جو سب سے زیادہ   رقم خرچ  کر تی ہے۔   یہاں یہ بات ذہن نشین  رہے کہ  ضلع پنچایت صدر کے الیکشن میں ایک ایک ووٹ خرید ے جاتے ہیں۔ ان دنوںریاست میں ایک ضلع پنچایت کے رکن کے ووٹ کی قیمت ۵؍ لاکھ روپے سے ۵۰؍ لاکھ روپے تک ہے ۔  ضلع پنچایت صدر کے الیکشن میں ضلع پنچایت رکن ووٹ دیتے ہیںجو ضلع کے مختلف حلقوں سے منتخب ہوتےہیں ۔  انہیں  دیہی علاقے کے باشندے براہ راست منتخب کرتے ہیں ،انہیں یوپی میں    ’مہا پر دھان‘ بھی کہا جاتا ہے۔ 
  ضلع پنچایت اراکین کے اختیار ات محدو د ہوتےہیں ، انہیں فنڈ بھی کم ملتا ہے۔ پردھان کے مقابلے میں   انہیں دوڑ بھاگ بھی نہیں کرنی پڑتی  ہے۔ ایک بار کامیاب ہونے کے بعد ان کا عوام سے رابطہ تقریباًختم ہوجاتا ہے ۔ ان کی اصل کمائی   ووٹ کے عوض ضلع پنچایت صدر کے امیدوار کی طرف سے دی جانے والی رقم ہی  ہے۔  ایک ضلع پنچایت رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شر ط پر بتایا کہ اسے ایس پی اور بی جےپی دونوں پارٹیوں نے ووٹ کے بدلے بڑی رقم دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کچھ نے ۱۵؍ لاکھ روپے اور ۳۵؍ لاکھ روپے تک کی گاڑی بھی دینے کی پیشکش کی ہے جبکہ کچھ نے  صرف ۴۰؍ لاکھ روپے نقد دینے کی پیشکش کی ہے۔ اس کے مطابق دوسری جماعتوں کے امیدوار وں کے بھی مسلسل فون آرہے ہیں اور وہ براہ راست ملاقات کر کے بھی   بھی اپنا ووٹ پکا کرنا چاہتےہیں۔   ضلع پنچایت صدر کے الیکشن میں بہت سےامیدوار اپنی پارٹی تبدیل کردیتےہیں ۔جس پارٹی کا ضلع پنچایت صدر کا امیدوار زیادہ رقم دیتا ہے   ،ضلع پنچایت  کے اکثراراکین اس  کے خیمے میں شامل ہو جاتے ہیں۔  ضلع پنچایت رکن کے الیکشن میںسماجوادی پارٹی کے حمایت یافتہ امیدواروں بڑی تعداد میںکامیابی حاصل کی ہے۔ ان کی  تعداد زیادہ ہے۔ اس کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ سماجوادی پارٹی کیلئے اپنے اراکین کو بی جے پی کی حمایت سے روکنا آسان نہیں ہوگا ، یہ بہت بڑا چیلنج ہے۔  سماجوادی پارٹی نے ۷۵؍ میں ۵۰؍ جبکہ بی جے پی نے ۷۵؍ میں سے۶۵؍ سیٹوں پر کا میابی کا دعویٰ کیا ہے۔ 
 ضلع پنچایت صدر کے الیکشن میں دھن (دولت) کے ساتھ بل ( طاقت ) کا بھی استعمال ہوتا ہے ، تمام جماعتوں نے امیدوار  بنانے میں اس کا خاص خیال رکھا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK