Inquilab Logo

ارنب گوسوامی پر بھی کرکے دکھائو : شیو سینا کا مودی سرکار پر طنز

Updated: January 23, 2021, 11:15 AM IST | Agency | Mumbai

ارنب کی وجہ سے قومی سلامتی کو خطرہ کے معاملہ پر شیوسینا نے بی جے پی پر شدید تنقیدیں کیں، میڈیا سے بھی تلخ سوال پوچھے ، سامنا کے اداریے میں بی جے پی کے ایک ایک جھوٹ کو بے نقاب کیا گیا

Arnab Goswami - Pic : INN
ارنب گوسوامی ۔ تصویر : آئی این این

ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور بارک کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے درمیان ہونے والی  وہاٹس ایپ گفتگو کو لے کر شیوسینا نے بی جے پی پر زوردار تنقیدیں کی ہیں۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ کے ذریعہ مرکز کی برسراقتدار پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے ویب سیریز ’تانڈو‘ کو لے کر اس کی ٹیم کے خلاف شکایت درج تو کرا دی لیکن اگر ان میں ہمت ہے تو ہندوستانی فوجیوں کی شہادت کی بے عزتی کرنے والے صحافی ارنب گوسوامی  کے خلاف معاملہ درج کرائیں۔سامنا کے اداریہ میں میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کسی کے پاس سے۱۰۰؍گرام گانجا ملنے پر خوب ہنگامہ کرنے والا میڈیا ارنب گوسوامی کی مبینہ غداری کے معاملے میں قومی سطح پر بحث کرنے کو تیار نہیں ہے کیونکہ انہوں نے اپنی آزادی اور ملک کا وقار کسی کے قدموں میں گروی رکھ دیا ہے۔ آزادی کی، حب الوطنی کی لڑائی دوسرے لڑیں، یہ محض ملک کا چوتھا ستون بن کر گھومتے پھریں۔ سب دھندا بن گیا ہے، قصوروار آخر کسے ٹھہرائیں؟ ’تانڈو‘ شروع ہے، یہ چلتا ہی رہے گا!شیوسینا نے ’سامنا‘ کے اداریہ میں لکھا ہے کہ ’’بھارتیہ جنتا پارٹی اب ہنسی مذاق کا موضوع بن گئی ہے۔ روزانہ نیا ڈراما تیار کر کے عوام کی تفریح کرنے کا تجربہ وہ کرتے ہی رہتے ہیں، لیکن ان کے تجربات عوام کو پسند نہیں آتے۔  
 سامنا کے مطابق  بی جے پی نے جو ’تانڈو‘ شروع کیا ہے، اس میں سچائی کا عنصر کتنا ہے، اس پر شبہ ہےکیونکہ جو ’تانڈو‘ کی مخالفت میں کھڑی ہے، وہی بی جے پی بھارت ماتا کی بے عزتی کرنے والے اس ارنب گوسوامی کے بارے میں منھ میں انگلی دبا کر خاموش کیوں بیٹھی ہے؟ ہندوستانی فوجیوں کی اور ان کی شہادت کی بے عزتی جتنی گوسوامی نے کی ہے، اتنی بے عزتی پاکستانیوں نے بھی نہیں کی ہوگی۔‘‘شیوسینا نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی سمیت سشیل کمار شندے، سلمان خورشید اور غلام نبی آزاد نے بدھ کو پریس کانفرنس میں اس پورے معاملے کی جانچ کرانے اور ’سرکاری رازداری ایکٹ‘ کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پورے معاملے کو ملک سے غداری بتاتے ہوئے کانگریس لیڈروں نے اس ایشو کو پارلیمانی اجلاس میں اٹھانے کا اشارہ بھی دیا ہے۔ اس معاملہ میں جو سچائی ہے، اسے حکومت کو باہر لانا چاہیے۔‘‘  
 سامنا میں بی جے پی پر انتخاب جیتنے کے لیے فوجیوں کا خون بہانے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ ’’حکومت کو اس کی سچائی سامنے لانی چاہیے۔ جیسا کہ الزام لگ رہا ہے، تب تو ہمارے فوجی کا قتل ملک کے اندر ایک سیاسی سازش کا حصہ تھی اور ہمارے ۴۰؍جوانوں کا خون صرف لوک سبھا الیکشن (۲۰۱۹ء) جیتنے کے لیے بہایا گیا؟‘‘ اداریہ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ گوسوامی کی بات چیت سامنے آنے کے بعد ان الزامات کو طاقت مل رہی ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہو گیا ہےکہ سچائی سامنے لائی جائے اور بی جے پی ہر سوال کا جواب دینے کے لئے تیار رہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK