Inquilab Logo

گوونڈی میں نشہ بازوںکے اڈے کو ڈاکٹروں نے اسپورٹس کلب میں تبدیل کر دیا

Updated: December 05, 2021, 8:01 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

مقامی ڈاکٹروں کی کوشش کے سبب بی ایم سی کی کھلی جگہ پر جہاں شرابی، جواری اور نشے کے عادی افراد کا ٹھکانہ تھا اب وہاں بیڈ منٹن اوروالی بال کا کورٹ ہے،نوجوانوں کو یوگا بھی سکھایا جاتا ہے

Due to the efforts of doctors, badminton and volleyball courts have been set up in a deserted place where local youth play.
ڈاکٹروں کی کوشش کے سبب ویران جگہ پر بیڈمنٹن اور والی بال کے کورٹ بنائے گئے ہیں جہاں مقامی نوجوان کھیلتے ہیں۔

:جھوپڑپٹی کےعلاقوں کے نوجوانوں اور بچوںمیں صحت کی اہمیت اور افادیت سے متعلق بیداری لانےکیلئے گوونڈی کے ڈاکٹر اسپورٹس اور یوگا کااستعمال کرنےکی کوشش کر رہےہیں ۔ ساتھ ہی منشیات کے عادی افراد کو یہاں سے  ہٹائے جانے کی مہم بھی شروع کی ہے  جو ایک مثالی کام ہے۔اس پیش رفت کیلئے گوونڈی کی جھوپڑپٹیوںمیں پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروںکی تنظیم یونائٹیڈ میڈیکل اسوسی ایشن نے اہم رول اداکیاہے ۔ 
  مذکورہ اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر زاہد خان نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ کووڈ کی پہلی لہر کے ساتھ پوری ممبئی میں سخت لاک ڈائون نافذ کر دیاگیاتھا۔گھروں سے نکلنے پر پابندی تھی لیکن مریضوں کے علاج کیلئے ہمیں تو گھر وں سے نکلنا ہی تھا۔ کووڈ کی کٹ اور دیگر سامان کیلئے گوونڈی میں واقع’ ایم‘ ایسٹ وارڈ میںاکثر جاناپڑتاتھا۔ وارڈ کے سامنے بی ایم سی کی ایک کھلی جگہ پر اس دور میں بھی منشیات کے عادیوںکا اڈہ تھا۔ انہیں دیکھ کر احساس ہوتاتھا کہ کسی طرح انہیں یہاں سے ہٹانا چاہئے ۔ایسےمیں میرے ذہن میں ایک تجویز آئی کہ کیوں نہ یہاں پر کھیل کو داور یوگاکا نظم کیاجائے ۔ ہم لوگ بھی ڈسپنسری کے اوقات کےبعد گھروںمیں بیٹھ کر سست روی کا شکار ہوگئے تھے جس سے ہماری صحت متاثرہورہی تھی۔کووڈ کےمعاملات میں کمی آنے کےبعد چند ساتھی ڈاکٹرو ں سے مشورہ کرکے ہم نے یہاں بیڈمنٹن اور والی بال کھیلنے کا آغازکیا ۔ اس کا اثر یہ ہواکہ منشیات کے عادی افراد کا یہاں جمع ہونا کم ہوتا گیا۔ دیکھتےدیکھتے یہ میدان ان عادی نشہ بازوں سے خالی ہوگیا ۔ اس کھلی جگہ نے اب میدان کی شکل اختیارکرلی ہے ۔ روزانہ صبح ۷؍سے ۱۰؍بجے تک کھیلنے والوںکی بھیڑہوتی ہے ۔ نوجوانوںکے ساتھ بچو ںکے کھیلنے کا بھی انتظام کیاگیاہے ۔‘‘
 انہوںنے مزید بتایا کہ’’ شروع میںہمیں دقتوںکا سامناکرناپڑا۔ نشہ کے عادی ، کبھی پول چوری کرکے لے جاتے کبھی نیٹ وغیرہ کاٹ دیتے تھے۔ جس کی شکایت مقامی پولیس اسٹیشن میں کی گئی ۔ بعدازیں یہاں پولیس آکر بیٹھنے لگی۔ پولیس کے بیٹھنے سے چرس، گرد اور دیگر نشہ کے عادی یہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے ۔اب اس گرائونڈ اور اطراف میں اس طرح کاکوئی شخص نہیں دکھائی دیتا ہے۔ اتنی کوشش کےبعد یہاں سے نشہ کےعادیوںکو بھگانےمیں کامیابی ملی ہے۔‘‘
 ڈاکٹر زاہد خان کےمطابق ’’ اس کھلی جگہ کو میدان کی شکل دینےکیلئے پہلے یہاں کی صفائی کروائی تھی۔ بعدازیں مذکورہ اسوسی ایشن اور کچھ ڈاکٹرو ں کے ذاتی مالی تعاون سے۲؍بیڈمنٹن اور ایک والی بال کورٹ بڑوں اور ایک کورٹ بچوں کیلئے بنوایاگیاہے۔ ۴؍کورٹ ہونے کےباوجود یہاں کھیلنےکیلئے آنےوالوںکو اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ کھیل کے ساتھ بچوںکو فٹنس ٹپ دینے کیلئے ڈاکٹروںکی ایک ٹیم بھی مرتب کی گئی ہے تاکہ وہ بچوںکو صحت مند رہنےکیلئے مفید مشورے دے سکیں۔ اس کےساتھ ہی یوگا کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔غرضیکہ اب اس کھلی جگہ نے ایک اسپورٹس کلب کی صورت اختیارکرلی ہے ۔ ‘‘
  ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایا کہ ’’ بی ایم سی سےاس بارےمیں کوئی اجازت نہیں لی گئی ہے نہ ہی بی ایم سی نے ہم سے کچھ پوچھاہے ۔ اگر بی ایم سی جگہ خالی کرنےکیلئے کہے گی تو ہم کسی اور جگہ منتقل ہوجائیں گے۔ ویسے بھی یہ جگہ منشیات کے عادیو ں سے گھری ہوئی تھی ۔ ہم نے تو اس جگہ کو ایک نئی پہچان دی ہے ۔ یہاں صفائی اور صحت کی اہمیت اور افادیت سےمتعلق عوام کو بیدار کیا جا رہا ہے ۔‘‘واضح رہے شہر ومضافات کے متعدد علاقوں میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ۔ ایسےمیں ڈاکٹروںکی ٹیم کا مذکورہ اقدام قابل تقلیدہے۔ 
 ادارہ ھٰذاکے صدر ڈاکٹر شفیع خان نے انقلاب کو بتایاکہ ’’ اس مہم کے ذریعے گوونڈی اور اطراف کے علاقوں سے منشیات کی برائی ختم کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔ نشہ کی لت سے نوجوان نسل تباہی کی طرف گامزن ہے۔ اس لئے ہم اسپورٹس کے ذریعے عوام میں بیداری لانےکی سعی کررہےہیں تاکہ اسپورٹس کی مدد سے صحت کو بہتر بنایاجاسکے۔‘‘

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK