Inquilab Logo

ڈومبیولی :پرا ئیویٹ بینک میں ۳۴؍ کروڑروپے کی سنسنی خیزچوری، ۳؍ افراد پولیس کے شکنجے میں

Updated: July 23, 2022, 9:43 AM IST | Ajaz Abdul ghani | Mumbai

اس چوری کا ماسٹرمائنڈبینک کا ملازم ہےجسے تلا ش کیا جارہا ہے ۔ ملزمین بینک سے صرف ۱۲؍کروڑ ۲۰؍ لاکھ روپے ہی باہر لے جانے میں کامیاب ہوسکے ۔ مسروقہ رقم ممبرا میں ایک ٹیمپو میں چھپارکھی تھی

Here there is a sensational case of theft of about 34 crore rupees from the Integrated Currency Management Center of a private bank in a very cunning manner.
یہاںایک پرائیویٹ بینک کے انٹیگر یٹیڈ کرنسی مینجمنٹ سینٹر سے انتہائی شاطرانہ انداز میں تقریباً ۳۴؍ کروڑ روپے چور ی کئے جا نے کا سنسنی خیز معاملہ پیش آیا ہے

 یہاںایک پرائیویٹ بینک کے انٹیگر یٹیڈ کرنسی مینجمنٹ سینٹر سے انتہائی شاطرانہ انداز میں تقریباً ۳۴؍ کروڑ روپے چور ی کئے جا نے کا سنسنی خیز معاملہ پیش آیا ہے مگر چور بینک سے صر ف ۱۲؍ کروڑ ۲۰؍ لاکھ روپے ہی باہر لے جانے میں کامیاب ہو ئے ۔ انہوں  نے مسروقہ رقم ہفتہ بھر ممبرا میں ایک ٹیمپو میں چھپا کر رکھی تھی۔  اس کیس کی تفتیش کرتے ہوئے تھانے پرا پر ٹی سیل نے ۳؍ افراد گرفتار کر تے ہوئے ٹیمپو سے ۵؍ کروڑ ۸۰؍ لاکھ روپے بر آمد کرلئے ہیں۔ تاہم اس ہائی ٹیک چوری کا ماسٹر مائنڈ اب بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ 
 ڈومبیولی کے ایم آئی ڈی سی میں واقع آئی سی آئی سی آئی بینک میں ہوئی اس سنسنی خیز چوری کا چر چا پورے ملک ہورہا ہے۔ بینک سے کتنی رقم چوری ہوئی؟ اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملزمین نے پیسے کس طر ح چرائے کیونکہ چوری بینک کے انتہائی محفوظ سمجھے جانے والے والٹ سینٹر میں ہوئی ہے۔ الطاف شیخ بینک کے انٹیگر یٹیڈ کر نسی مینجمنٹ سینٹر میں بطور کسٹوڈین ۹؍ سال سے کام کرتا تھا۔ اس سینٹر میں تعطیل اور دفتری اوقات کے بعد کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن الطاف شیخ نے تما م حفاظتی انتظامات کو ناکارہ بناتے ہوئے کروڑوں روپے کی چوری کو انجام دیا۔ 
 پولیس کے مطابق (۱) ملزم نے سینٹر میں داخل ہو نے والے بائیو میٹرک سسٹم کو فیل کردیا تھا۔ ۹؍جولائی کی شب ملزم الطاف شیخ نے سبھی حفاظتی سیکوریٹی کے آلات کو بند کردیا اور بائیو میٹرک سسٹم کا استعمال کئے بغیر سینٹر میں داخل ہوا ۔ (۲) اس نقدی نکالنے شروع کی   ، بیشتر بنڈل ۲،۲؍ ہزار روپے کے تھے ۔اس نے  مجموعی طورپر ۳۴؍ کروڑ روپے چرائے۔ (۳)سیکوریٹی اسٹاف کی نظر نہ پڑے اس لئے  ملزم نے ایک سوراخ تیار کیا تھا جہاں سے پیسے دوسری جانب پھینکے۔ سینٹر کے باہر پیسے جمع کر نے کیلئے اس کے ۳؍ ساتھی کھڑے تھے۔(۴)  ملزمین نے پھینکے گئے پیسوں میں سے ۵؍ کروڑ ۸۰؍ لاکھ روپے ایک ٹیمپو میں بھرے اور ممبرا چلے گئے۔ (۵)بعدازیں بعدازیں دن میں منیجر نے  سی سی ٹی وی چیک کیا تو فوٹیج نہ پایا تو ٹیکنیشین کو بلایاجس نے بتایا کہ تجوری کے پاس کے کیمرے نہیں ہیں ۔ انہوں نے تمام افسران کو بلایا جنہوں نے گنتی کی شروع کی  ۔ (۶)  انہوں نے پولیس کو  اطلاع دی ۔پولیس اہلکاروں نے آکر عمارت سیٖل کردی اور ۵۰؍ملازمین کو   مزید احکامات  دینے تک باہرنہ جانے کی ہدایت دی۔ ۲؍ دن تک گنتی کے بعد پتہ چلا کہ ۳۴؍ کروڑ روپے غائب ہیں۔ بدھ کو پوری عمارت کی تلاشی لی گئی اور ۲۲؍ کروڑ روپے   تارپلین کے نیچے پائے گئے۔ (۷)  اس دوران الطاف بینک میں تھا اور  تحقیقات میں مدد کررہا تھا۔ وہ اس وقت خوفزدہ ہوگیا جب  اس نے چند ملازمین کہتے سناکہ ۱۰؍ سی سی ٹی وی  کیمروں کے فوٹیج کلاؤڈاسٹوریج میں ہیں تو اس کے پاس فرار ہونے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔ (۸) الطاف گریٹ پینے کے باہر باہر نکلا اور ۶ء۴؍ کروڑ لے کر فرار ہوگیا ۔ اس نے اپنا موبائل فون سوئچ آف کردیا۔
  اس معاملے میںتھانے پر اپرٹی سیل نے ممبرا سے اسرار قریشی، شمشاد خان اور انوج گیری کو گرفتار کر کے مان پاڑہ پولیس کے حوالے کردیا ہےجن سے تفتیش میں اس ہائی ٹیک چوری کاانکشاف ہوا۔    

dombivli Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK