Inquilab Logo

ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے پرسینیٹ میں آئندہ ماہ سماعت

Updated: January 24, 2021, 1:05 PM IST | Agency | Washington

امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ اور رپبلکن اراکین نے اس بات پر اتفاق کیا ہےکہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دوسرے مواخذے کی سماعت آئندہ ماہ شروع ہوگی۔ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ پیر کو سینیٹ کو `بغاوت پر اکسانے کے الزامات بھیجیں گے۔

Donald Trump.Picture :INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر:آئی این این

امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ اور رپبلکن اراکین نے اس بات  پر اتفاق کیا ہےکہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دوسرے مواخذے کی سماعت آئندہ ماہ شروع ہوگی۔ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ پیر کو سینیٹ کو `بغاوت پر اکسانے کے الزامات بھیجیں گے۔لیکن اس کے متعلق سماعت اور دلائل کی ابتدا ۸؍ فروری والے ہفتے سے قبل شروع نہیں ہوسکے گی کیونکہ  ٹرمپ کے وکلا کو دو ہفتوں کیلئے دفاعی خاکہ تیار کرنے کی مہلت دی جائے گی۔واضح رہے کہ ٹرمپ پر  اپنے حامیوں کو ۶؍ جنوری کو کیپٹل ہل پر ہوئے حملےکیلئے اکسانے کا الزام ہے۔ اس طرح ان کے دوسرے مواخذے کی سماعت ٹھیک ایک سال بعد شروع ہوگی۔ اس سے قبل والی سماعت کے دوران سینیٹ نے انھیں طاقت کے ناجائز استعمال اور کانگریس کی کارروائی میں رکاوٹ کے الزامات سے بری الذمہ قرار دیا تھا۔ڈونالڈ ٹرمپ کی میعاد صدارت بدھ کو ختم ہوگئی اور وہ اپنے جانشین جو بائیڈن کی حلف برداری کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واشنگٹن سے روانہ ہوگئے۔
 سینیٹ کے اعلی ڈیموکریٹک لیڈر چک شومر نے کہا کہ ایوان پیرکو ٖڈونالڈ ٹرمپ کے  مواخذے کا کا مقدمہ چلائے گا۔ یہ ایک مکمل ٹرائل ہوگا۔ یہ ایک منصفانہ سماعت ہوگی۔ایوان کے ڈیموکریٹ اراکین کا کہنا ہے کہ مواخذے کے مسودے  کو پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق شام ۷؍بجے کانگریس کے ایوان بالا میں پہنچایا جائے گا۔مواخذے کے ڈیموکریٹ منتظمین، ایوان کے قانون ساز جو سینیٹ کے مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ کے فرائض سرانجام دیں گے، وہ منگل کو حلف اٹھائیں گے۔سینیٹ کے ری پبلکن لیڈر مچ مکونل کے دفتر نے کہا کہ انھیں خوشی ہے کہ شومر نے مقدمے کی سماعت سے پہلے کے مرحلے کیلئے مزید وقت کے مطالبے کی ان کی درخواست پر اتفاق کیا اور یہ کہ یہ مقدمہ اب ۹؍ فروری کو شروع ہوگا۔ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ `ایوان میں خاص طور پر تیز اور کم سے کم پراسیس کے تحت ری پبلکن اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تیار ہیں سینیٹ کے اگلے اقدامات میں سابق صدر ٹرمپ کے حقوق اور واجب پراسیس کے ساتھ سینیٹ کے ادارے اور صدارت کے دفتر کا احترام کیا جائے گا۔
 مواخذہ کیا ہے؟ 
 مواخذہ تب ہوتا ہے جب کسی صدر پر ان کے دور اقتدار میں جرائم کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ اس معاملے میں سابق صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ انھوں نے ہجوم کو بغاوت پراکسایا۔ ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کے خلاف ۱۳؍  جنوری کو دوسری بار مواخذہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا، اس عمل پر سماعت کیلئے اسے سینیٹ میں منتقل کردیا گیا، لیکن ابھی سماعت شروع بھی نہ ہو ئی تھی کہ۲۰؍جنوری کو ان کا دور اقتدار ختم ہو گیا۔لیکن صدر کی میعاد ختم ہونے کے باوجود ان کے خلاف مقدمے کی سماعت ہو سکتی ہے اور سینیٹرس انھیں دوبارہ  اس عہدے پر فائز ہونے سے روکنے کے لئے ووٹ دے سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کیا موقف ہے؟
 اس سے قبل جمعہ کے روز صدر بائیڈن بھی یہ عندیہ دیتے نظر آئے کہ وہ مقدمے کی سماعت میں تاخیر کو ترجیح دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وہ فوری طور پر داخلہ امور کے حل کیلئے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں: `ان بحرانوں سے نمٹنے کیلئے ہمیں اٹھنے اور دوڑنے میں جتنا زیادہ وقت ملے گا اتنا ہی بہتر ہے۔بہرحال وائٹ ہاؤس یہ نہیں کہے گا کہ آیا جو بائیڈن کے خیال میں  ٹرمپ کو سزا سنائی جانی چاہئے یا نہیں۔پریس سکریٹری جین ساکی سے جب جمعہ کو پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ جو بائیڈن اب سینیٹ میں نہیں ہیں اور یہ سینیٹ اور کانگریس پر ہے کہ وہ سابق صدر کو جوابدہ ٹھہرائیں۔  جہاں تک بات ہے ٹرمپ کو سزا  دلانے کی تو اس کیلئے ڈیمو کریٹ  اراکین کو ری پبلکن کے کم از کم ۱۷؍ اراکین کی حمایت درکار ہوگی ۔ مائیک پینس پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ مواخذے کی حمایت نہیں کریں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK