Inquilab Logo

یوپی پولیس پر مجھےبھروسہ نہیں ہے : ڈاکٹر کفیل خان

Updated: January 31, 2020, 2:26 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ممبئی میں گرفتاری کے بعد یوپی پولیس کے حوالے کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئےمہاراشٹر میں ہی رہنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا

ڈاکٹر کفیل خان ۔ تصویر : آئی این این
ڈاکٹر کفیل خان ۔ تصویر : آئی این این

 ممبئی :عروس البلاد ممبئی میں شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شہر اور مضافات میں ہونے والی احتجاجی ریلیوں اور جلسوں میں شرکت کرنےوالے ڈاکٹر کفیل خان کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سی اے اے کیخلاف ہونے والے احتجاج کے دوان متنازع تقریر کرنے کے الزام میں بدھ کو رات ۱۰؍ بجے سہارپولیس نے گرفتار کیا تھا ۔ اتر پردیش پولیس اور حکومت کے عتاب کا شکار ہونے والے ڈاکٹر کفیل کو جمعرات کوباندرہ کورٹ میں پیش کیا گیا اور ٹرانزٹ ریمانڈ پر یو پی کی اسپیشل ٹاسک فورس کے حوالہ کر دیا گیا ہے ۔
 وہیں سہار ایئر پورٹ سے گرفتاری کے بعد باندرہ کورٹ میں پیشی کے دوران نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر کفیل نے مہاراشٹر حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ’’مجھے ممبئی میں رہنے دیاجائےکیونکہ یو پی پولیس پرمجھےبھروسہ نہیں ہے،یوپی پولیس ایک بار پھر مجھے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔ ‘‘ڈاکٹر کفیل خان کو بدھ کی رات سہار پولیس اسٹیشن نے اس وقت حراست میں لیا تھاجب اتر پردیش سے اسپیشل ٹاسک فورس نے ڈاکٹر کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہونے والےاحتجاج کے دوران حکومت کے خلاف متنازع تقریر کرنے کی اطلاع دیتے ہوئے اسے حراست میں لینے کی اپیل کی تھی۔جمعرات کو جب ڈاکٹر کفیل کو باندرہ کی مقامی عدالت میں پیش کیا جارہا تھا، اس وقت ڈاکٹر کفیل نے نامہ نگاروں سے بات چیت کےد وران کہا کہ ’’مجھے گورکھپور کے اسپتالوں میں بچوں کو گیس سلنڈر فراہم نہ کئے جانے کے جرم میں گرفتاری کے بعد کلین چٹ دیتے ہوئےبری تو کر دیا گیا ہے لیکن اتر پردیش حکومت اور پولیس مسلسل مجھے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK