Inquilab Logo

سیکوریٹی میں خامی، راہل کو جمعہ کی یاترا ادھوری چھوڑنی پڑی

Updated: January 28, 2023, 10:08 AM IST | srinagar

مقامی پولیس کے اچانک ’غائب‘ ہوجانے کی وجہ سے کانگریس لیڈر صرف ۴؍ کلومیٹر ہی چلے، عمر عبداللہ نے بھی ساتھ دیا، آج محبوبہ مفتی اور پرینکا گاندھی کی شرکت متوقع، سنیچر کو یاتر ا میں زیادہ تر خواتین رہیںگی، سیکوریٹی میں چوک پر کانگریس کا سخت برہمی کااظہار، پولیس حکام نے الزام کو ہی خارج کردیا

During the yatra, Rahul Gandhi had to sit in the car on the advice of his guards to avoid the crowd. (PTI)
یاترا کے دوران بھیڑ سے بچنے کیلئے راہل گاندھی کو اپنے گارڈس کی صلاح پر گاڑی میں بیٹھنا پڑ گیا۔ ( پی ٹی آئی)

  کانگریس  نے جمعہ کو بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کی سیکوریٹی میں چوک کا الزام عائد کرتے ہوئے  سخت برہمی کااظہار کیا۔خود راہل گاندھی نے دوپہر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وہ یاترا کے دوران جیسے ہی سرنگ کو عبور کرکے باہر نکلے تو بھیڑ کو روکنے کیلئے احاطہ بنانے والے مقامی پولیس کے اہلکار غائب نظر آئے۔ اس کی وجہ سے عوام راہل گاندھی کے انتہائی قریب پہنچ گئے۔ ان کی سیکوریٹی کے پیش نظر راہل گاندھی نے   جمعہ کو صرف۴؍ کلومیٹر  ہی پیدل سفر کیا  اور اس کے بعد وہ سیکوریٹی کے پیش نظر یاترا سے علاحدہ ہو گئے۔  جے رام رمیش نے بتایا کہ  بقیہ ۲۰۰؍ کے قریب بھارت جوڑو یاتریوں  نے ۱۶؍ کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ 
یاترا میں عمر عبداللہ کی شرکت 
 اس بیچ نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے   `بھارت جوڑو  یاترا میں  میں شرکت کی۔ عمر عبداللہ نے جموں صوبے کے بانہال (سرینگرسے ۱۲۰؍  کلو میٹر دوری پر واقع) علاقے میں یاترا میں شمولیت اختیار کی۔ یہ یاترا اپنے آخری پڑاو یعنی سرینگر کی طرف رواں دواں ہے۔۳؍ ہزار ۶۰۰؍ کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کر کے یاترا ۳۰؍  جنوری کو سرینگر پہنچ کر ختم  ہوگی۔یاترا کے دوران راہل گاندھی  کے ساتھ عمر عبداللہ  بھی سفید رنگ کی  ٹی شرٹ میں نظر آئے  ۔ اس موقعے پر عمر عبداللہ نے صحافیوں کے سوالات کےجواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس یاترا میں’’تصویر کھنچوانے‘‘کیلئے شامل نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی اس یاترا کا مقصد راہل گاندھی کی شبیہ کو بہتر بنانا ہے بلکہ اس کا مقصد ملک کے حالات اور ماحول کو بدلنا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ راہل گاندھی نے یہ یاترا ذاتی وجوہات کی بنا پر شروع نہیں کی ہے بلکہ انہوں نے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات کی وجہ سے شروع کی ہے۔
سیکوریٹی میں چوک
 جمعہ کو یاترا کے دوران ایک وقت ایسا آیا جب بھیڑ کو سنبھالنا مشکل ہو رہا تھا۔ کانگریس کا الزام ہے کہ سیکوریٹی اہلکار کہیں بھی نظر نہیں آ رہے تھے۔ اس تعلق سے راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کر کے اپنا رد عمل ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’یاترا کے دوران پولیس کی طرف سے کیا گیا انتظام پوری طرح سے چرمرا گیا۔ اس دوران بھیڑ کو سنبھالنے کیلئے سیکوریٹی اہلکار کہیں بھی نظر نہیں آ رہے تھے۔‘‘ 
یاترا بہرحال جاری رہے گی: راہل 
 جب میڈیا اہلکار نے راہل گاندھی سے یہ سوال کیا کہ کیا وہ سیکوریٹی میں نظر آ نے والی  خامی کے باوجود اپنی یاترا جاری رکھیں گے، تو انھوں نے کہا ’’ہماری یاترا جاری رہے گی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ جموں کشمیر انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ سیکوریٹی فراہم کرے۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں کیلئےسیکوریٹی کا انتظام کیا جائے گا۔‘‘ دوسری طرف جموں کشمیر پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔ آر کے گوئل نے بتایا کہ ’’چونکہ بھیڑ توقع سے کہیں زیادہ تھی اس کی وجہ سے ایسا تاثر قائم ہوا کہ سیکوریٹی اہلکار موجود نہیں ہیں۔‘‘
  اس بیچ سنیچر کو یاترا میں سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی شرکت متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی بھی پہنچ سکتی ہیں۔ پریس کانفرنس میں بتایاگیا کہ سنیچر کو بھارت جوڑو یاترا میں زیادہ تر خواتین نظر آئیں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK