Inquilab Logo

اموات میں اضافہ کے سبب گوونڈی میں تدفین کا مسئلہ سنگین

Updated: May 25, 2021, 9:07 AM IST | kazim shaikh | Mumbai

قبروں کی گنجائش ختم ہونے پردیونارقبرستان تیسری مرتبہ بندکیاگیا جبکہ حالات کے پیش نظر رفیع نگر قبرستان میں ڈھائی فٹ تک نئی مٹی ڈال کر اس کے اوپر قبروںکی جگہ بنائی جارہی ہے اور مجبوراًمیت دفنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ مقامی افراد نے تیسرے قبرستان کیلئے جگہ مختص کرنے کاپھر مطالبہ کیا اور ہائی کورٹ کادروازہ بھی کھٹکھٹایا ہے

Work is underway to make space for graves in Rafi Nagar Cemetery.Picture:Inquilab
رفیع نگر قبرستان میں قبروں کیلئے جگہ بنانے کا کام جاری ہے۔ (تصویر: انقلاب)

یہاں اموات میں اضافہ کے سبب تدفین کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔رفیع نگر اور دیونار قبرستان میں قبروں کی گنجائش ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے  دیونار قبرستان کو تیسری مرتبہ  بند کیا گیا ہے جبکہ رفیع نگر قبرستان میںمجبوراً قبروں کے اوپر ڈھائی سے ۳؍ فٹ تک نئی مٹی ڈال کر  اس کے اوپرقبروں کیلئے جگہ بنائی گئی اور میت دفنانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ۔    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ گوونڈی  میں میت دفن کرنے میں ہونے والی دشواریاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں ۔  اسی لئے تیسر ے قبرستان کیلئے جگہ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں مقامی افراد  اورٹرسٹیان نے ہائی کورٹ میں ایک عرضداشت بھی داخل کی  ہے  ۔
  گوونڈی  کے رفیع نگر قبرستان کی ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالباری خان نے کہا کہ پہلےگوونڈی میں صرف ایک ہی دیونار قبرستان تھا لیکن  اس وقت علاقے کی آبادی کے لحاظ سے   اموات کے پیش نظر ۱۸؍ ماہ اور اس سے زیادہ وقت گزرجانے پر قبروںکو پلٹ کر دوبارہ ان قبروں میں میت دفن کردی جاتی تھی۔   اب ۲؍ قبرستان ہونے کے باوجود  علاقے کی بڑھتی ہوئی آبادی اور شرح اموات زیادہ ہونے پر دونوں قبرستانوں  میں قبروں کی گنجائش ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے دونوں قبرستان کو  بند ہونے کی نوبت آگئی  ہے جس سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کورونا سے اموات میں اضافہ ہوا ہے اور  رفیع نگر  قبرستان میں  جگہ فل  ہوگئی  ہے اور۴؍   دسمبر ۲۰۲۰ء  سے  اس میں بھی  تدفین کا سلسلہ  بند کردیاگیا  تھا ۔ اب ایک بار پھر دیونار قبرستان  بند  ہونے پر رفیع نگر قبرستان میں  مجبوراً قبروں کے اوپر ڈھائی فٹ مٹی ڈال کر قبروں کیلئے جگہ بناکر میت دفنانے کا سلسلہ  اتوار (۲۳؍ مئی ) کی رات سے شروع کردیا گیا ہے ۔
  دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمان نے کہا کہ گوونڈی اور اس کے آس پاس رہنے والے افراد کی  کوشش ہوتی ہے کہ ان کے یہاں کسی کی موت ہونے پر  میت دیونار قبرستان میں دفنائی جائے ۔ اس لئے قبرستان کی جگہ فل ہونے کے باوجود وہ سیاسی دباؤ ڈال کردیونار قبرستان میں تدفین کی کوشش کرتے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دیونار قبرستان تقریباً ۵۰؍ سال  پرانا ہے اور اس میں تقریباً ۱۳۰۰؍ قبروں کی گنجائش ہے ۔ پہلی بار ۲۰۱۸ء میں قبرستان کی مٹی وغیرہ تبدیل ہوجانے کی وجہ سے اسے بند کردیا گیا تھا اور اس میں نئے سرے سے مٹی و غیرہ ڈالنے کے  بعد ستمبر ۲۰۱۹ء میں  یہاں تدفین کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا تھا لیکن ۱۸؍ مہینے کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی قبروں کی گنجائش ختم ہوگئی اوراپریل ۲۰۲۰ء کو  اسے پھر بند کردینا پڑا۔  اس کے بعد اگست ۲۰۲۰ء میں ۱۸؍ ماہ کی مدت پوری ہونے پر قبرستان کو پھر شروع کیا گیا اور جگہ فل ہونے پر  ایک بار پھر  ۲۳؍ مئی کی شام کو اسے بند کردیا گیا ہے ۔   انہوں نےمزید کہا کہ قبرستان میں پرانے وضوخانہ کی جگہ کھود کر اس میں پہلے نیچے کورونا میت دفنائی جائے گی ۔ اس کے بعد اس میں مٹی ڈال کر اس کے اوپر عام میت کو بھی دفنانے کی کوشش کی جائے گی ۔عبدالرحمان کے مطابق  رفیع نگر قبرستان کئی مہینوں سے بند تھا جس کی وجہ سے دیونار قبرستان میں اکا دکا خالی  جگہیں تلاش کرکے کسی طرح میت  دفنانے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن ۲۳؍ مئی کو بند کرکے اسی رات کو ایک بار پھر رفیع نگر قبرستان کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے ۔ 
  اس ضمن میں نمائندہ انقلاب نے میونسپل کارپوریشن کےمتعلقہ افسر ڈاکٹر کشور نونی اور دوسرے افسران سے بھی بات چیت کی کوشش کی مگرکامیابی نہیں ملی۔

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK