Inquilab Logo

انٹیلی جنس رپورٹ کے سبب افغانستان سے فوج بلانے میں پس وپیش

Updated: March 28, 2021, 2:11 PM IST | Agency | Washington

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوج کی واپسی کے بعد طالبان ۲؍ یا ۳؍ سال میں افغانستان پر قبضہ کر لیں گے

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

  امریکی صدر جو بائیڈن نے ابھی  تک اس بات کا فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا وہ افغانستان میں امریکی افواج کے انخلا کی حتمی تاریخ یکم مئی ۲۰۲۱ءپر عمل درآمد کریں گے۔ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی حالیہ تعداد ڈھائی ہزار ہے۔ یاد رہے کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان ہوئے معاہدے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان میں موجود ۱۲؍ ہزار فوج میں سے تھوڑی تھوڑی کرکے ساری فوجیں واپس بلالی تھیں جن میں سے آخری قسط  گزشتہ جنوری میں واپس آئی تھی۔    امریکی  اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘نے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کے باقی رہنے کی تائید کرنے والے بعض امریکی ذمے داران انٹیلی جنس رپورٹ کا استعمال کر رہے ہیں تا کہ انخلا کی حتمی تاریخ کے بعد بھی امریکی فوجیوں کے افغانستان میں رہنے کا جواز پیش کر سکیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکی فوج واپس آجاتی ہے طالبان ۲ ؍ یا ۳؍ سال میں افغانستان پر دوبارہ قبضہ کر لیں گے۔  حالانکہ یہ بات مضحکہ خیز لگتی ہے کیونکہ امریکہ نے معاہدہ کیا ہی طالبان کے ساتھ ہے یعنی وہ طالبان ہی کو افغانستان کی اصل طاقت سمجھتا ہے۔ اس سے قبل جو بائیڈن نے جمعرات کے روز وہائٹ ہاؤس میں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا  کہ طالبان  کے ساتھ کئے گئے معاہدے میں موجود انخلا کی حتمی تاریخ کا پابند رہنا دشوار ہو گا۔ تاہم  وہ آئندہ برس افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کا ’تصور‘ نہیں کرتے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK