Inquilab Logo

ای کامرس: آن لائن آرڈرس کی تعداد میں۳۶؍فیصد اضافہ لیکن آمدنی میں۵؍فیصد کمی

Updated: February 12, 2021, 12:14 PM IST | Agency | New Delhi

سال ۲۰۲۰ء کی آخری سہ ماہی یعنی اکتوبر دسمبر میں ہندوستان میں آن لائن (ای کامرس) آرڈر کی تعداد (آرڈر والیوم) ۳۵؍  فیصد بڑھا ہے۔

E Commerce - Pic : INN
ای کامرس ۔ تصویر : آئی این این

سال ۲۰۲۰ء کی آخری سہ ماہی یعنی اکتوبر دسمبر میں ہندوستان میں آن لائن (ای کامرس) آرڈر کی تعداد (آرڈر والیوم) ۳۵؍  فیصد بڑھا ہے۔ اس میں سب سے زیادہ اضافہ ذاتی دیکھ بھال اور بیوٹی پروڈکٹس  کے آرڈر س میں دیکھا گیا ہے۔ کیئرنی اور یونی کامرس کی ای کامرس ٹرینڈز رپورٹ کے مطابق اس سہ ماہی میں پرسنل کیئر اور بیوٹی اینڈ ویل نیس سیگمنٹ میں ۹۵؍فیصد اور ہیلتھ کیئر سیگمنٹ میں ۴۶؍فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
آن لائن آرڈرس کے معاملے میں چھوٹے شہروں میں ۹۰؍فیصد کی شرح نمو
 آرڈر والیو اور آرڈر ویلیو یعنی آرڈر کی کل قیمت کے معاملے میں ٹیئرٹو  اور ٹیئر تھری  شہروں میں اکتوبر دسمبر ۲۰۱۹ء کے  مقابلے ۲۰۲۰ء کی  سہ ماہی میں ۹۰؍فیصد کا اضافہ ہواہے۔ اس دوران برانڈیڈ پروڈکٹس کے آرڈر ۹۴؍فیصد بڑھے ہیں۔
آرڈر میں اضافہ کے باوجود آمدنی میں کمی 
 بھلے ہی ۲۰۲۰ء کی آخری سہ ماہی میں ای کامرس ذرائع کے آرڈروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کا اثر آرڈر ویلیو پر کچھ خاص نہیں ہوا اور آمدنی میں ۲۰۱۹ء کی اسی سہ ماہی کے مقابلے   ۵؍فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ فیشن اور اس سے متعلقہ اشیاء کا ایک بڑا حصہ رہا ہے، اس حصے کے آرڈروں کی تعداد میں ۳۷؍فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن آرڈر ویلیوم میں ۷؍فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ حالانکہ الیکٹرانک اشیاء کے آرڈر ویلیومیں ۱۲؍ اور آرڈرس کی تعداد میں ۲۷؍فیصد کی بہتری ہوئی ہے۔ 
ٹیئر ۲؍ اور ٹیئر تھری شہروں کو
 آن لائن شاپنگ راس آئی!
 ٹیئر۲؍ اور ٹیئر ۳؍ تھری شہروں کے لوگ اب زیادہ آن لائن شاپنگ کررہے ہیں۔ اکتوبر دسمبر ۲۰۱۹ء کی سہ ماہی میں آن لائن شاپنگ میں ان شہروں کی حصہ داری ۳۲؍ فیصد تھی جو اکتوبر دسمبر ۲۰۲۰ء میں بڑھ کر ۴۶؍فیصد ہوگئی ہے۔
کورونا کے سبب شاپنگ کا طریقہ تبدیل ہوا
 رپورٹ کے ذریعے یہ معلوم ہوا کہ لوگوں نے آن لائن سے سامان تو زیادہ آرڈر کیا ہے لیکن اس کی قیمت کا خاص دھیان رکھا ہے۔ کورونا کے باعث کئی لوگوں کی کمائی پر برا اثر پڑا ہے۔ اسی کے باعث لوگوں نے مہنگے سامان کی جگہ سستے سامان پرتوجہ دی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK