Inquilab Logo

وزیر تعلیم نے اساتذہ کو غیر تدریسی کام نہ دینے کا حکم دیا

Updated: September 02, 2022, 10:23 AM IST | saadat khan | Mumbai

گنپتی پر کوکن آنے والوں کا استقبال اور ان کیلئے چائے پانی کے انتظام کی ڈیوٹی دی گئی،جامنیر میں فصلوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی گئی، وزیرتعلیم برہم

Teachers` job is to teach children, they should be allowed to do that (file photo)
اساتذہ کا کام بچوں کو پڑھانا ہے، انہیں وہی کرنے دیا جانا چاہئے(فائل فوٹو)

اساتذہ کو غیرتدریسی کام دینے سے متعلق متعدد شکایتوںکےباوجود رتناگیری، راجاپور پنچایت سمیتی کے ذمہ دار اور بلاک ایجوکیشن آفیسر نے ممبئی، تھانے اور دیگر علاقوں سے گنپتی کے موقع پر کوکن آنے والوںکا استقبال،چائے پانی اور ان کے آمدورفت کا انتظام کرنےکی ڈیوٹی دی ہے۔ اسی طرح جام نیرکےتحصیلدار نے فصلوںکی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھی اساتذہ کوسونپی ہے۔ان غیر تدریسی کاموںسےمتعلق وزیر تعلیم نے ان اضلاع کے افسران کے خلاف انکوائری کرنےاور اساتذہ کو اس طرح کا کام نہ دینےکا  حکم دیاہے۔
 واضح رہےکہ اس سے قبل بھی اساتذہ کو متعدد قسم کے غیر تدریسی کام دینے سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہونے کے بارےمیں کئی تعلیمی تنظیموں نے ایجوکیشن افسران اور وزیر تعلیم سےشکایتیں کی ہیں مگر اساتذہ کو اس طرح کی ڈیوٹی دینے کا سلسلہ رکنے کے بجائےبڑھتا ہی جارہاہے۔ جس سے اساتذہ اور تعلیمی تنظیموںمیں بے چینی پائی جارہی ہے۔ 
 کووڈپر قابوکےبعد روایتی اسکول شروع ہوگئے ہیں۔ کوروناکی وجہ سے ۲؍سال تک آف لائن اسکولوںکے بند ہونے سے طلبہ کابڑا تعلیمی نقصان ہواہے۔ اب آف لائن اسکول معمول کے مطابق شروع ہوگئےہیں مگر مذکورہ قسم کے غیر تعلیمی کاموں سے اساتذہ طلبہ کی پڑھائی پر پوری توجہ نہیں دے پارہے ہیں۔ جس سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہورہاہے۔ 
 حالیہ دنوںمیں جامنیر کے تحصیلدار ارون شیوالے نے۲۳؍اگست ۲۰۲۲ء کو ایک مکتوب جاری کرکےیہاں کے اساتذہ کو فصل کی نگرانی اور طلبہ کےو الدین اور سرپرستوںکی میٹنگ طلب کر کے انہیں فصل کی اہمیت اورافادیت کے بارےمیں معلومات فراہم کرنےکےعلاوہ اس کی نگرانی سے متعلق رہنمائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔اسی طرح رتناگیری کےراجاپورپنچایت سمیتی کے ذمہ داراور بلاک ایجوکیشن آفیسر ایس کڑو نے ۳۰؍اگست ۲۰۲۲ء کو ایک سرکیولرجاری کرکے گنپتی کے موقع پر ممبئی، تھانے اورپونے وغیرہ سے آنےوالے افراد کا بس اسٹینڈوغیرہ پراستقبال، ان کے چائے پانی اور آمدورفت کےذرائع کا انتظام کرنےکی ذمہ داری سونپی ہے۔ ان کاموں کے علا وہ ایجوکیشن کمشنر پونے سورج مانڈھرے کے آفس سے گزشتہ دنوں اساتذہ کی تصویر کلاس روم میں لگانےکی ہدایت جاری کی گئی تھی۔ ان غیر تعلیمی کاموں سے اساتذہ پریشان ہوگئےہیں۔مگرایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے اساتذہ کو بار بار اس طرح کا کام دیاجارہاہے۔ اس ضمن میں وزیر تعلیم دیپک کیسر کر نے ایک بیان دیاہے جس میں انہوںنے کہاہےکہ گنپتی کے موقع پر گائوں جانےوالوںکا استقبال ،چائے پانی اور ان کے آمدورفت کے ذرائع کا انتظام کرنےکی ذمہ داری اساتذہ کی نہیںہے۔اس لئے اساتذہ سے اس طرح کاکام کروانےوالے رتنا گیری اورجامنیر کے ایجوکیشن افسران کی انکوائری کی جائےگی۔اسی طرح کلاس روم میں فوٹولگانےکا فیصلہ ہم نے کیاہےنہ ہی اس بارےمیں کسی طرح کا سرکیولری جاری کیا گیا ہے۔ ان معاملات میں جلدہی اعلیٰ ایجوکیشن افسران کی میٹنگ طلب کی جائے گی۔ اس میں فیصلہ کیا جائےگا۔تعلیمی معیار بہتر بنانے کیلئے ہمیں اساتذہ کے تعاون کی ضرورت ہے۔‘‘اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ نے اساتذہ کو دیئے جانے والے غیر تعلیمی کاموں پر سخت اعتراض ظاہر کیاہے۔ادارہ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے کہاہےکہ وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے اساتذہ کو غیر تعلیمی کام دینے والے افسران کی انکوائری کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK