Inquilab Logo

پنشن ضابطے میں مجوزہ ترمیم کی تعلیمی تنظیم سخت مخالف

Updated: July 22, 2020, 8:21 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

دو لاکھ اساتذہ کے متاثر ہونے کا اندیشہ، شکشک بھارتی آج ممبئی اور ریاست بھر میں محکمہ تعلیم کے افسران اور ضلع کلکٹر کو میمورنڈم دے کر اس پالیسی کی مخالفت کرے گی

Pension - Pic : INN
پینشن ۔ تصویر : آئی این این

سرکاری امداد پانے والے نجی اسکولوں میں تدریسی  خدمات انجام دینے والےاساتذہ کے بڑے پیمانے پر پنشن سے محروم کردیئے جانے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ  پنشن ضابطے میں حکومت کی جانب سے کچھ اس انداز میں تبدیلی کا منصوبہ بنایا جارہا ہے جس کی وجہ سے ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد ان کی پنشن کی مراعات ختم ہوجائے گی۔ حکومت کی اسی مجوزہ پالیسی اور تیار کردہ مسودے کی مخالفت کی جارہی ہے اور اس کیلئے بدھ ۲۲؍ جولائی (آج) کو ممبئی، تھانے اور مہاراشٹر کے تمام اضلاع میں اساتذہ محکمہ تعلیم کے افسران کو میمورنڈم دے کر اپنا احتجاج درج کروائیں گے ۔
  اس پالیسی کی رو سے محکمۂ تعلیم مہاراشٹر پرائیویٹ اسکول اسٹاف سروسیز رولز۱۹۸۱ء میں انتہائی عجلت  میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہی  ہےاور حیرت کی بات ہے کہ ڈرافٹ کے ضوابط میں ترمیمات کیلئے نوٹیفکیشن گزشتہ ایک سال میں تین سے چار بار جاری کیا جاچکا ہے اور۸؍ جون۲۰۲۰ء  کو شیڈول ایف میں ترمیم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ آرٹ اور اسپورٹس کے اساتذہ کو اس سے باہر رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے قبل بی جے پی -شیوسینا ​​حکومت نے بھی اسی طرح کی ترمیمات کی کوشش کی تھی۔ چنانچہ اسے  اساتذہ روکنے کی کوشش کریں گے۔اسی سبب تعلیم بھارتیہ مہاراشٹر پرائیوٹ اسکول اسٹاف رولز کے۱۹۸۱ء کے مسودے میں تبدیلیوں کی سختی سے مخالفت کی جائے گی کیونکہ پنشن انتہائی اہم مسئلہ ہے۔ تعلیمی تنظیم کے مطابق ریاست کے تمام ہیڈ ماسٹرس ، اساتذہ اور غیر تدریسی تنظیموں کو اس کی مخالفت کیلئے متحد ہونا چاہئے کیونکہ اگر ان تمام تبدیلیوں کو بروقت نہ روکا گیا تو آئندہ بڑا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔یاد رہے کہ یکم نومبر۲۰۰۵ء  کے بعد ایسے اداروں میں تدریسی خدمات انجام دینے والے اساتذہ کے لئے اسی طرح کی پیچیدگی آئی ہے اور وہ اپنے حق وانصاف کی لڑائی عدالت میں لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے بھی اپنا یہی مدعا  عدالت میں پیش کیا ہے کہ جب کام یکساں طریقے سے لیا جارہا ہے تو پنشن دینے کے لئے تفریق کیوں کی جارہی ہے۔اسی طرح۱۹۹۴ء کے بعد جن‌ اساتذہ کی تقرری ہوئی ہے ان‌کے لئے بھی اسی طرح کے خطرے کی تلوار لٹک رہی ہے۔
 ان مسائل کے تعلق سے شکشک بھارتی کے چیئرمین سبھاش مورے اور ممبئی کے کارگزار صدر سید قاسم وزیر نے نمائندۂ انقلاب کو تفصیلات سے آگاہ کرایا۔ان حضرات کے مطابق سب سے اہم سوال یہ ہے کہ جو مسودہ تیار کیا گیا ہے اور جس کے تعلق سے حتمی شکل دینے سے پہلے تمام اساتذہ اور عوام الناس سے۱۰؍ اگست تک مشورے و اعتراضات منگوائے  گئے ہیں اس میں بنیادی سوال یہ ہے کہ جب تعلیمی ادارے ایڈیڈ(امدادیافتہ) ہیں اور پرائیویٹ اسکولوں کو مالی مدد کے ساتھ دیگر سہولت مہیا کروائی جارہی ہے تو پھر ان میں تدریسی خدمات انجام دینے والوں کو پنشن سے محروم کرنے کی کوشش کیوں کی جا رہی ہے۔ اسی لئے یہ طے کیا گیا ہے کہ آج بروز بدھ۲۲؍ جولائی کو ایجوکیشن محکمے کے چیف سیکریٹری کو اس تعلق سے میمورنڈم دیا جائے گا اور ریاست کے تمام اضلاع میں اساتذہ اور شکشک بھارتی کے اراکین، کلکٹر اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کر کے ان کو بھی میمورنڈم دیں گے۔
  شکشک بھارتی کے ان عہدیداران کا اس تعلق سے یہ بھی کہنا ہے کہ  پنشن سے محروم کئے جانے کا یہ  معاملہ محض چند اساتذہ کا نہیں ہے بلکہ ممبئی اور ریاست کی سطح پر ایسے اساتذہ کی تعداد۲؍لاکھ سے زائد ہوگی۔ اس لئے ایسے تمام اساتذہ سے کہا گیا ہے کہ وہ بیدار رہیں اور۱۰؍ اگست سے پہلے اپنی رائے اور اعتراضات لکھ کر بذریعہ اسپیڈ پوسٹ خط بھیج کر اپنی رائے سے حکومت کو آگاہ کروائیں تاکہ انہیں پنشن کے حق سے محروم‌کئے جانے کا اندیشہ دور ہوسکے ورنہ تاخیر ہوجانے پر‌‌نقصان سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK