Inquilab Logo

تاجروں کو سہولتیں دینے کی کوششیں جاری ہیں

Updated: May 30, 2020, 12:48 PM IST | New Delhi

مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل کا اعلان ، ٹریڈ یونین کے نمائندوں سے ملاقات کی ،ریٹیل تاجروں کیلئے خاص طور پر اعلانات ، کورونا کے دور میں تکنیکی مدد فراہم کرنے پر زور،متعدد اسکیمیں اور پروگرام شروع کئے گئے ہیں ،تمام دکانیں کھولنے کا فیصلہ جلد ہی کیا جائے گا ۔

Piyush Goyal Photo: INN
پیوش گوئل۔ تصویر : آئی این این

مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت خردہ تاجروں کے کاروبار کو آسان اور ان کی رسائی میں اضافہ کرنے کے لئے تکنیکی مدد فراہم کرانے پر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے متعدد اسکیم اور پروگرام شروع کئے ہیں جو ہندوستان کو ایک مضبوط قوم بنانے میں مدد کریں گے۔تاجروں کے سوالات پر انہوں نے کہا کہ اصطلاحی قرضوں ، کرنسی قرضوں اور دیگر امور سے متعلق دیگر مسائل وزارت خزانہ کے سامنے اٹھائے جائیں گے اور ان کا حل بھی نکالا جائے گا۔ مرکزی وزارت تجارت و صنعت نے بتایا کہ مرکزی وزیر نے دیر شام ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ٹرید یونین کے نمائندوں سے ملاقات کی ۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران قوم نے خود کو کووڈ ۱۹؍سے لڑنے اور صلاحیت پیدا کرنے کیلئے تیار کرلیا ہے،حفاظتی آلات جیسے کی ماسک، سینی ٹائزر،دستانے اورپی پی ای کی گھریلو مینو فیکچرنگ کو فروغ ملا ،صحت شعبے کےبنیادی ڈھانچہ کی ترقی میں تیزی آئی ہے اور لوگوں میں شعور بیدار ہوا اور وہ پہلے سے زیادہ تیار ہیں ۔ 
  پیوش گوئل نے کہا کہ ضروری اور غیر ضروری کے درمیان فرق کئے بغیر بیشتر دکانوں کو کھول دیے جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ وزارت صحت کی ہدایات کا خیال کرتے ہوئے مال میں باقی دوکانوں کو کھولنے کا فیصلہ بھی جلد ہی کیا جائے گا۔ گوئل نے دعویٰ کیا کہ کووڈ۱۹؍سے لڑنے کے لئے خود کفیل پیکیج نے چھوٹی صنعتوں کے لئے تین لاکھ کروڑ کی کریڈٹ گارنٹی مہیا کرائی اور یہ کاروباریوں کو بھی دستیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ چھوٹی صنعتوں کے شعبے کی تعریف میں کی گئی تبدیلی سے بھی انہیں فائدہ حاصل ہوگا۔ وزیر خزانہ نے بھی اشارہ کیا ہے کہ ان کے پاس مسائل کے حل کے لئے سبھی متبادل موجود ہیں ۔
 مرکزی وزیر نے کہا کہ خردہ تاجرا ی کامرس سے خطرہ محسوس نہ کریں کیونکہ عام لوگوں نے اب محسوس کرلیا ہے کہ قریب کے کرانہ اسٹور نے ہی بحران کی اس گھڑی میں ان کی مدد کی ہے۔گوئل نے کہا کہ معاشی اصلاحات مختلف اشاروں کے مطابق راستے پر ہیں ۔اس مہینے بجلی کی کھپت گزشتہ سال کی اس مدت کے تقریباً برابر ہے، آکسیجن کی پیداوار بڑھی ہے۔برآمدات جو اپریل میں تقریباً ۶۰؍فیصد کم ہوگئی تھیں ،ان میں اضافہ کا اشارہ ملنا شروع ہوگیا ہے اور ابتدائی اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ اس ماہ میں گراوٹ کم ہی آئے گی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK