Inquilab Logo

محسن‌انسانیت کی آمد‌کا‌جشن خدمت خلق کے ذریعے منایا جائے

Updated: October 22, 2020, 5:19 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بلال مسجد میں منعقدہ میٹنگ میں‌ شہر ومضافات کے علماءکی شرکت،ہرقسم کی خرافات سےپرہیز اور کورونا‌سے بچاؤ کیلئےاحتیاطی تدابیرپرعمل کی تلقین

Bilal Masjid Meeting
بلال مسجد میں منعقدہ میٹنگ کا منظر

امام الاولین و الآخرین کی تشریف آوری کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوس عید میلاد النبیؐ میں اب زیادہ وقت نہیں رہ گیا ہے ۔لیکن اس دفعہ کووڈ۱۹؍کے سبب حالات بالکل مختلف ہیں۔ چنانچہ یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ حکومت کیاحتمی فیصلہ کرے گی ۔اسی کے پیش نظر بدھ کو بلال مسجد میں مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاںکی سربراہی میں شہر اور مضافات کے علماء ائمہ مساجد اور اہم شخصیات کی مشاورتی میٹنگ بلائی گئی۔اس میٹنگ میں یہ پیغام دیا گیا کہ محسن انسانیت کی آمد کا جشن انسانوں کی نفع رسانی کی صورت میں منایاجائے، خرافات اور غیر شرعی امور سے اجتناب کیا جائے اور کووڈ ۱۹؍سے متعلق ہدایات پر عمل کیا جائے۔
 مولاناسید معین الدین اشرف عرف معین میاں نےعلماء اور حاضرین کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ جشن عیدمیلادالنبیؐ کے مبارک موقع پر ہم ضرورتمندوں اور مستحقین کی حاجت روائی کریں، غیر شرعی امور سے قطعی اجتناب کیاجائے،پریشان حالوں کی داد رسی کی جائے،بیماروں کی عیادت کی جائے، اسپتالوں میں پھلوں کی تقسیم کے ساتھ مالی بحران کا شکار خاندانوں کےطلباکی بلاتفریق مذہب تعلیمی وظائف سے مدد کی جائےاور غریب اور یتیم بچیوں کی شادی کا نظم کیا جائے۔ معین میاں نے اس موقع پر براداران وطن میں نبی اکرمؐ کی تعلیمات کو عام کرنے کی جانب بھی توجہ دلائی۔انہوں نےحاضرین سےکہا کہ وہ اپنے علاقوں میں بھی لوگوں کو‌متوجہ کریںکہ وہ جشن عید میلاد کو انسانی خدمات کے حوالے سے مثالی بنائیں اور ہرقسم کی خرافات سے گریز کریں۔
 رضا اکیڈمی کے سرپراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ جلوس عید میلادالنبیؐ برآمدہونےسےمتعلق اب تک غیریقینی صورتحال ہے،موئے مبارک کی مساجد میں زیارت کا معاملہ بھی معلق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح سے جین برادری کے لوگوں کو مشروط اجازت دی گئی تھی اسی طرح جلوس عیدمیلادکی بھی اجازت دی جائےاورحکومت فوری طور اس ضمن میں گائیڈلائن جاری کرے۔رکن اسمبلی امین پٹیل نے گزشتہ روز کی  وزیر داخلہ، ڈی جی سمیت اعلیٰ افسران کی میٹنگ کا حوالہ دیا اورکہا کہ جس طرح میٹنگ میںباتیں ہوئیں اس سے جلوس کے سلسلے میں بہتر اور مثبت فیصلے کی امید ہے۔ مولانا‌عبدالجبارماہر القادری نے کہا کہ حکومت کو ہمارےمطالبات پر فوری توجہ دینا‌چاہئے،ہم سب کووڈ ۱۹؍سےمتعلق ہدایات پر عمل کریں گے ۔خلافت کمیٹی کےکارگزار چیئرمین سرفراز آرزو نے بھی گزشتہ روز وزیر داخلہ کےہمراہ میٹنگ کی تفصیلات کی روشنی میں‌گفتگو کی اوردہرایاکہ جمعہ تک جلوس کی اجازت دینے سے متعلق حکومت کےحتمی فیصلہ نہ کرنے پر ہم عدالت سے رجوع ہوںگے ۔
 مولانا عباس رضوی نے بھی وزیر داخلہ کے ہمراہ میٹنگ کاحوالہ دیااورمیٹنگ کو امید افزا قرار دیا لیکن یہ بھی کہا کہ اگر مسلمانوں کو جلوس عیدمیلادالنبیؐ کی اجازت نہ دی گئی توہم سمجھیں گے کہ ہمیں نظر انداز کیا جارہاہے۔مولانا عمر نظامی نے سوال کیا کہ آخر مذہبی مقامات کیلئے ہی کورونا سے متعلق پابندیاں کیوں ہیں؟ انہوںنےبھی جلوس کی گائڈ لائن جلد جاری کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ بھیونڈی رضااکیڈمی کےصدرشرجیل رضا نے کہا کہ بھیونڈی میں۱۵؍برس سےعید‌میلادالنبیؐ کا جلوس نکا لا جاتا ہے لیکن اس دفعہ کورونا کے سبب مسئلہ پیدا ہوگیاہےپھر بھی کوشش جاری ہے کہ جلوس نکالنے کی اجازت مل جائے۔مولانا محمود خان نے کہا کہ جلوس میں نظم و نسق کا خاص خیال رکھاجائے کیونکہ یہی وقت کا تقاضہ ہےاور ہم کو مل کر کورونا وائرس کے بعد پیدا شدہ حالات کا مقابلہ بھی کرنا ہے ۔ مولانا خلیل الرحمن نوری نےکہا کہ ممبئی شہر میں خلافت ہاؤس سےنکلنے والے جلوس کی تاریخی اہمیت ہے،لیکن جس طرح عید الاضحی میں حکومت نے غیر واضح گائیڈلائن جاری کی تھی اگر جلوس عید میلادالنبیؐ کے تعلق سے بھی یہ رویہ رہا تو قطعی براشت نہیں کیا جائے گا۔میٹنگ کے دوران مولانا نورالعین ، قاری عطاء اللہ قادری اور دیگر علماء نے اپنی رائے پیش کی اور حکومت سے مثبت فیصلے کی امید ظاہر کی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK