Inquilab Logo

ایکناتھ کھڑسے بی جےپی سے مستعفی ، فرنویس پر الزام

Updated: October 22, 2020, 4:55 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

سینئر لیڈر نےکہا کہ سابق وزیراعلیٰ نے اُن کی زندگی برباد کردی، پریس کانفرنس میں آنکھیں بھر آئیں، جمعہ کو این سی پی میں شمولیت اختیار کریں گے

EKnath Khadse - Pic : Inquilab
ایکناتھ کھڑسے ۔ تصویر : انقلاب

مہاراشٹر میں بی جےپی کے سینئر لیڈر ایکناتھ کھڑسے جو کئی برسوں سے اپنی  ہی پارٹی میں بے گانگی محسوس کررہے تھے، نے بدھ کو ایک دوسطری استعفیٰ نامہ کے ساتھ بی جےپی سے علاحدگی اختیارکرلی۔ جمعہ کو وہ شرد پوار کی موجودگی میں  این سی پی میں  شامل ہوںگے جس کے بعد انہیں پہلے قانون ساز کونسل کی رکنیت اور پھر وزارت  ملنے کا امکان ہے۔ 
  بی جے پی کے قدر آور لیڈر ایکناتھ کھڑسے نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے  پارٹی کیلئے اپنی خدمات اور  اپنے ساتھ وقفے وقفے سے ہونے والی ناانصافیوں کا تذکرہ کیا۔ اس دوران وہ جذباتی بھی ہوئے اور آنکھیں بھی چھلک آئیں۔ انہوں نے  اپنے استعفیٰ کیلئے سابق وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ فرنویس نے ان کا سیاسی کریئر تباہ کردیا ہے۔ کھڑسے نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ  بی جے پی کی مرکزی قیادت سے ناراض نہیں  ہیں۔  
 کل شرد پوار کی موجودگی میں وہ  این سی پی میں شامل ہوں گے ۔این سی پی میں شمولیت پر کھڑسے کو کیا ذمہ داری دی جائے گی اس سوال پر این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل چپُی سادھے ہوئے ہیں ۔خود ایکناتھ کھڑسے نے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی لالچ کے این سی پی میں شامل ہو رہے ہیں۔دوسری طرف  این سی پی نے واضح کیا ہے کہ کھڑسے جیسے سینئر لیڈر کو مناسب عزت دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق  کھڑسے کو گورنر کے کوٹہ سے  قانون ساز کونسل کا رکن بناکرکابینہ میں شامل کیا جائے گا ۔  

 دیویندر فرنویس پر سنسنی خیز الزام

 اپنے مکان پر پریس کانفرنس  میں کھڑسے  نے کہا کہ ’’ پارٹی سے میری  ناراضگی نہیں ہے،  ناراضگی صرف ایک شخص سے  ہے اور وہ ہے دیویندر فرنویس ہے۔‘‘ وہ یہ کہتے ہوئے جذباتی ہو گئے کہ ’’پورے مہاراشٹر نے دیکھا کہ میرے ساتھ کیا ہوا  ۔‘‘  انہوں نے الزام لگایا کہ سانتاکروز پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف انجلی دمانیہ نے جو شکایت درج کرائی تھی وہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے  پولیس درج نہیں کررہی تھی مگر فرنویس نے پولیس کو فون کر کے جھوٹا مقدمہ درج کروایا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK