Inquilab Logo

یو پی سے لے کر بہار تک بجلی کی آنکھ مچولی سے دشواری

Updated: May 19, 2022, 1:39 PM IST | Inquilab News Network | Lucknow/Patna

دیہی علاقوں میں تو بجلی جانے پر گاؤں والےکسی طرح کھیت کھلیان اور درختوں کا سہارا لےکر وقت سکون سے گزار لیتے ہیں لیکن شہرمیں اونچی اونچی عمارتوں کی وجہ سے ہوا کا گزر بھی نہیں ہو پا تا ہے ، حبس ہوتا ہے ۔ رات میں نیند نہ پوری ہونے سے صحت بھی متاثر ہورہی ہے ۔ بچوں کو پڑھائی میں دقت ہورہی ہے

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

ان دنوں شدید گرمی کے دوران اترپردیش ا ور بہار میں بجلی کٹوتی سے عوام کو دقتوں کا سامنا کر نا پڑرہا ہے۔ ان کا جینا دوبھر ہوگیا  ہے۔  رات میں نیند پوری نہ ہونے سے  صحت بھی متاثر ہورہی ہے۔   بہار کے بھاگلپور ضلع میں عید سے قبل چاند رات کی بارش کے بعد شروع ہو  نے والی گرمی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ گرمی میں اضافے کے ساتھ بجلی کی آنکھ مچولی بھی جاری ہے ۔ ایک طرف جہاں گرمی کی شدت سے لوگ پریشان ہیں، وہیں دوسری طرف بجلی بھی رلا رہی ہے ۔ لوگ بارش کے ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں تو لوگ کسی طرح کھیت کھلیان اور درختوں کا سہارا لےکر زندگی سکون سے گزار لیتے ہیں لیکن شہرمیں اونچی اونچی عمارتوں کی وجہ سے ہوا کا گزر بھی نہیں ہو پا تا ہے ۔روز بروز بڑھ رہی گرمی کے ساتھ بجلی کی کٹوتی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔منٹیننس کے نام پر روزانہ چار سے پانچ گھنٹے بجلی کاٹی جا رہی ہے  اور ایسے وقت میں بجلی کی کٹوتی کی جا تی ہے جب  بچوں کو ہوم ورک اور پڑھائی کر نی ہوتی ہے ، یا گھر وں میں عورتوں کو کام کر ناہوتا ہے ۔ شہر میں درجۂ حرارت کے بھی بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کو زیادہ پریشانی ہو رہی ہے ۔ درجہ حرارت ۴۰؍ ڈگری کے آس پاس ہو جانے کی وجہ سے  صبح دس بجے کے بعد باہر نکلنا مشکل ہو جا تا ہے۔    محکمۂ موسمیات کے مطابق  بدھ کو بھاگلپور کا زیاد ہ سے زیادہ  درجۂ حرارت ۳۷ء۶؍ ڈگری  جبکہ کم سے کم درجۂ حرارت ۲۶ء۴؍ ڈگری ریکا رڈ کیا گیا ۔ بہار ایگری کلچرل یونیورسٹی کے محکمہ موسمیات  سے ماہر سنیل چودھری کے مطابق ایک سے دو دن میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے لیکن یہ کچھ ہی جگہوں پر ہونے کا اندیشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بارش نہیں ہو ئی تو ۲۰ ؍مئی تک موسم اسی طرح گرم رہے گا اور درجہ حرارت میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔ ادھر محکمہ توانائی کی لا پروائی کی وجہ سے بجلی کی آنکھ مچولی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ رات اور د ن میں بجلی کی کٹوتی سے عوام کا جینامحال ہوگیا ہے۔ بجلی کی کٹوتی ایسے وقت میں کی جا تی ہے جب لوگوں کے سونے کا وقت ہو تا ہے ۔ افسران کہتے ہیں کہ منٹیننس کی وجہ سے بجلی کی کٹوتی کی جا تی ہے لیکن ساڑھے گیارہ  اور بارہ بجے شب میں بجلی کی کٹوتی کر کے کون سا منٹیننس کیا جا تا ہے؟ سمجھ سےباہر ہے ۔ شب میں بارہ بجے سے لےکر دو بجے تک بجلی کی کٹوتی سے نیند خراب ہو رہی ہے۔ بجلی کی کٹوتی سے  پریشانی ہورہی ہے ۔ نیند پوری نہیں ہو پا رہی ہے ۔ شہری باشندوںکا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ اگر محکمہ توانائی کابجلی کی کٹوتی کا کھیل اسی طرح جارہا تو وہ دن دور نہیں  جب مسلسل نیند پوری نہیں ہونے کی وجہ سے علاقائی باشندے طرح طرح کی بیماریوںمیںمبتلا ہوجائیں گےاورا س کا منفی اثر تمام شعبۂ حیات پر پڑے گا۔محکمہ توانائی سے شہر کے باشندوں کا مطالبہ ہے کہ منٹیننس کا معاملہ جلد ازجلدحل کیا جائے اور معمول کے مطابق بجلی کی سپلائی کی جائے تاکہ سارے کام وقت پر انجام دیئےجاسکیں اور لوگ وقت پر سوسکیں اور وقت پر بیدار ہوکر صحت مند زندگی گزار سکیں۔  اسی دوران اتر پردیش کے بھی تمام اضلاع  کا بجلی  نظام درہم بر ہم ہوچکا ہے۔ کئی فیڈر بند ہونے کی وجہ سے گرمی ناقابل برداشت ہوگئی ہے۔ مئی کے پہلے ہفتے میں ریاست کے شہری علاقوں میں ۲۲؍ سے ۲۴؍ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں ۱۸ ؍ سے ۲۰؍ گھنٹے بجلی سپلائی کا دعویٰ کیا گیا  تھا لیکن  اس سےبہت کم بجلی مل رہی ہے ۔ سلطانپور کے اسروگا میں ہائی ٹینشن لائن کاتار ٹوٹنے سے ۱۰۰؍  سے زائد مواضعات کی بجلی غائب  ہو گئی ہے۔  پیر اور منگل کی درمیانی شب کادی پوری میں رات بھر اندھیر اچھایا  رہا ۔ ضلع اسپتال کی ایمرجنسی خدمات بھی متاثر ہوئیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK