Inquilab Logo

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلۂ فلسطین کے حل پر زور

Updated: December 02, 2022, 11:49 AM IST | new york

قرار داد پر ووٹنگ کےد وران اس کے حق میں۱۵۳؍ اور مخالفت میں ۹؍ ووٹ پڑے جبکہ۱۰؍ اراکین غیر جانبدار رہے

United Nations General Assembly meeting.
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ۔

  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک ایسی  قرارداد منظور کی ہے جس میں مسئلۂ فلسطین کے حل کیلئے کوششیں کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس دوران  مسئلے کے حل سے متعلق قرارداد کی اکثریت نے حمایت کی ۔ 
    میڈیارپورٹس کے مطابق    بدھ کو پیش  ہونے والی قرارداد میں مشرق وسطیٰ میں جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کے قیام اور اسرائیلی قبضے کو کسی تاخیر کے بغیر اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر ختم کرنے  کی اسمبلی کی اپیل کا اعادہ کیا گیا اور دونوں ممالک کی پالیسی کو مکمل حمایت دینے کی تصدیق کی گئی۔جنرل اسمبلی کی اس قرارداد کے حق میں۱۵۳؍ اور مخالفت میں ۹؍ ووٹ پڑے جبکہ۱۰؍ ار اکین غیر جانبدار رہے۔
         جنرل اسمبلی  کی قرارداد میں مشرق وسطیٰ  میں قیام امن کیلئے تمام موضوعات پر قابل اعتماد مذاکرات کی اجتماعی کوششیں فوری طور پر شروع  کرنے کی وکالت کی گئی ۔ اسی طرح حتمی، منصفانہ، پائیدار اور جامع امن  عمل کے حصول کیلئے فریقین کی کوششوں میں تیزی لانے کی اپیل کی گئی۔
 اس نے اس معاہدے کو آگے بڑھانے اور تیز کرنے کیلئے مناسب وقت پر روس میں ایک بین الاقوامی کانفرنس بلانے کی بھی اپیل کی۔ قرارداد میں  فریقین سے اپیل کی گئی کہ وہ ذمہ داری سے کام کریں تاکہ منفی رجحانات کو ختم کیا جاسکے اور ایک قابل اعتماد سیاسی منظر نامے اور امن کی کوششوں میں پیش رفت کیلئے ضروری ماحول پیدا کیا جا سکے۔
 جنرل اسمبلی نے اسرائیل سے اپیل کی کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو   پورا کرے اور ان قوانین کے خلاف اپنے تمام اقدامات بند کرے جن میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں یکطرفہ کارروائیاں شامل ہیں جن کا مقصد علاقے کی آبادی کی ساخت، نوعیت اور حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔
      اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں  ہر طرح کے تشدد  کے فوری اور مکمل خاتمے پر زور دیا گیا جن میں  فوجی حملوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ اشتعال انگیزی کی تمام کارروائیاں  بھی شامل ہیں۔
    جنرل اسمبلی کی قرارداد میں ۱۹۶۷ء میں اسرائیل کے قبضے میں لئے جانے والے فلسطینی علاقوں سے بے دخلی کی بھی  اپیل کی گئی جن میں مشر قی  یر وشلم بھی شامل ہے۔ اس دوران    فلسطینیوںکے بنیادی حقوق،  خود مختاری ، ایک آزاد ریاست کا حق اور فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کے مناسب حل  پر زور دیا گیا ۔
      ساتھ ہی تمام ممالک اور اقوام متحدہ سے درخواست کی گئی کہ وہ فلسطینیوں اور فلسطینی حکومت کی اقتصادی، انسانی اور تکنیکی مدد جاری رکھیں اور اس میں تیزی لائیں جس سے اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں سنگین انسانی  بحران کو بہتر بنایا    جا سکے تاکہ فلسطینی معیشت اور  بنیادی ڈھانچہ بحال ہو سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK