Inquilab Logo

اسرائیل میں عوام کے احتجاج کے باوجو دتفریح اور خریداری پر پابندی

Updated: July 18, 2020, 3:24 AM IST | Tel Aviv

ہفتے کے آخر میں تفریح کیلئے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی، ساتھ ہی شاپنگ مال اور سوئمنگ پول وغیرہ بند رہیں گے، عوام میں ناراضگی۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

اسرائیل میں عوام کورونا وائرس کے باعث حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں سے نارض ہیں اور کے خلاف احتجاج بھی کر چکے ہیں ۔ اس کے باوجود حکام نے ویک اینڈ( ہفتے کے آخر) پر منائی جانے والی تفریحات پر پابندی لگا دی ہے۔اسرائیل میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ویک اینڈ پر شہریوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔ تاہم ان پابندیوں پر شہری سراپا احتجاج ہیں ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پابندیوں کے باعث اُنہیں معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عوام وزیر اعظم بنیا مین نیتن یاہو کی کورونا پالیسی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے رہتے ہیں ۔ جمعرات کو حکام نے اعلان کیا کہ شہری اس اس ہفتے جمعہ سے اتوار تک گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں تاہم آئندہ ہفتے سےگھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہو گی۔
  عام طور پر لوگ ویک اینڈ پر خریداری یاتفریح کیلئے شاپنگ مال، دکان، سوئمنگ پول، چڑیا گھر اور میوزیم جاتے ہیں ، جہاں بھیڑ بھاڑ کا خدشہ ہوتا ہے۔ لیکن حکومت نے اب ان مقامات کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کے مطابق حکومت نئی پابندیوں کیلئے پارلیمنٹ سے منظوری لے گی۔اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے ہفتے کے ۷؍دن گھروں میں ۱۰؍ سے زائد افراد اور باہر ۲۰؍سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہو گی۔
 ریستوران صرف کھانے کی ڈیلیوری تک محدود رہیں گے جب کہ سمر اسکول کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ وزیر اعظم بنیا مین نیتن یاہو کریں گے۔خیال رہے کہ اسرائیل میں رواں سال مارچ میں نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے بعد مئی کے مہینے میں پابندیاں ہٹاکر اسکول اور کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ تاہم کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث حکام نے دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
  ایک سروے کے مطابق اسرائیل میں صرف ۲۹ء۵؍فی صد شہری وزیر اعظم نیتن یاہو کی کورونا وائرس سے متعلق حکمت عملی سے مطمئن ہیں جب کہ ہزاروں اسرائیلیوں کی طرف سے مالی امداد کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔کیونکہ لاک ڈاؤن کے بعد اسرائیل میں بیروزگاری کی شرح ۲۱؍فی صد تک پہنچ گئی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل میں اس سے قبل بھی کورونا وائرس کے تعلق سے دی گئی سرکاری ہدایات کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ اس میں صرف عوام نہیں بلکہ کئی اہم عہدیدار بھی تھے جو کورونا کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ اب تک یہاں کورونا کے ۴۴؍ ہزار سے زائد مریض ملے ہیں جبکہ ۳۷۷؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK