Inquilab Logo

آخرکار سرکاری زمین پر بنائی گئی غیرقانونی ’بوریولی چوپاٹی‘ کو منہدم کردیا گیا

Updated: May 10, 2022, 9:52 AM IST | Mumbai

فوڈ اسٹالوں کو توڑنے کے بعد ریاستی وزیرمحصولات نے اس معاملے کی تحقیق اور زمین پر قبضہ میں مدد دینے والے افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیا

BMC in action smashed the stalls of Borivali Chopati.
بی ایم سی نے کارروائی کرتے ہوئے بوریولی چوپاٹی کے اسٹالوں کو توڑدیا ۔(تصویر: نمیش دوے)

: یہاں شمپولی علاقے میں ’بوریولی چوپاٹی‘ کے نام سے کھلنے والے کھانے پینے کے اسٹالوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے  انہیں توڑدیا گیا ہے۔ یہ کھانے پینے کی دکانیں مبینہ طورپر سرکاری زمین پر بنائی گئی تھیں جس کی اخبارکے ذریعے اطلاع ملنے پر وزیرمحصولات بالا صاحب تھورات نے اس معاملے کی تحقیق اور زمین پر قبضہ میں مدد دینے والے افسران کے خلاف کارروائی کا حکم  دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس تعلق سے انقلاب میں تفصیلی خبر شائع ہوچکی ہے۔
 اس بارے میں مقامی افراد اور سماجی رضاکاروں نے بتایا کہ ۳؍ مہینے قبل بوریولی مغرب کے علاقے شمپولی کے آر ایم بھٹاڈ روڈ پر ۱۰، ۱۲؍ اسٹال بنائے گئے تھے۔ ۱۵؍ ہزار ۴۰۰؍ اسکوائرمیٹر پر پھیلی زمین پر غیرقانونی ’کھاؤگلی‘ کو ’بوریولی چوپاٹی‘ کا نام دیا گیا تھا جہاں جوہو اور گرگام چوپاٹی کی طرح پانی پوری ، پاؤ بھاجی ، آئس گولا اور چاٹ وغیرہ کے اسٹال کھل گئے تھے۔کچھ ہی وقت میں ان اسٹالوں کے کاروبار میں تیزی آگئی تھی۔ 
 جب کلکٹرآفس کے ذریعے معائنہ کیا گیا تو حکام نے سرکاری زمین پر پان بیڑی کی دکان ، گیریج اور۲؍ نرسریاں (پھولوں کی دکانیں) بھی پائیں۔ ذرائع کے مطابق  مبینہ طورپرزمین پر قبضہ کرنے والوں نے کلکٹرآفس میں چند دستاویزات جمع کرکے دعویٰ کیا ہے کہ یہ زمین پرائیویٹ پراپرٹی ہے۔
 گزشتہ روز اس نمائندے نے بوریولی چوپاٹی کادورہ کیا تو دیکھا کہ تمام اسٹالوں کو توڑدیا گیا ہے اور ’بوریولی چوپاٹی‘ کا بورڈ بھی ہٹادیا گیا ہے۔وہاں چند مزدور سامان باندھ رہے تھے۔
 انکروچمنٹ ڈپارٹمنٹ کی نگراں ڈپٹی کلکٹر شردھا چوان نے بتایا کہ جن افرادپر زمین پر قبضہ کرنے کا الزام ہے ، انہیں نوٹس بھیج کر ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ۷؍ دن کے اندر ڈھانچوں کو منہدم کردیں۔ ان کے مطابق ’’نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر وہ اسٹالوں کو منہدم کرنے میں ناکام رہے تو ہم انہیں توڑدیں گے اور ان سے انہدامی کارروائی کا چارج وصول کریں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ انہوں نے ہمیں دستاویزات بھیج کر دعویٰ کیا ہے کہ جہاںانہوں نے بوریولی چوپاٹی بنائی ہے ، اس زمین کے وہ مالک ہیں۔ ہم یوایل سی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں اور اس کے بعد ہم کارروائی کریں گے۔‘‘
 اس کے علاوہ ریاستی وزیر محصولات بالاصاحب تھورات نے بھی بی ایم سی کو ہدایت دی ہے کہ وہ زمین مافیا اور ان  افسران کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے زمین پر قبضہ کرنے والوں کی مدد کی ہے۔
 دریں اثناء یونائیٹڈ اسوسی ایشن آف سوشل ایجوکیشنل اینڈ پبلک ویلفیئرٹرسٹ کے صدر راجی ابراہم نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ گیریج اور نرسریاں اب بھی جاری ہیں کیونکہ انہیں بھروسہ ہے کہ ان کے خلاف  پولیس کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ اسی طرح بڑے پیمانے پر سرکاری زمین کا ناجائزہ استعمال کیا جارہا ہے۔ چارکوپ انڈسٹریل زون پر ۱۱۶؍ ایکڑ کی کنڈیشنل لیز لینڈ   اور ۳۹۲؍ ایکڑکی کوراکیندر کنڈیشنل لیز پلاٹ  جو چارکوپ اور بوریولی مغرب کے علاقے شمپولی کے درمیان واقع ہے،  پر بھی تواتر سے شکایت کے باوجود قبضہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK