Inquilab Logo

ہر صحافی تحفظ کا حقدار ہے: سپریم کورٹ

Updated: June 03, 2021, 2:49 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نے آج صحافی ونود دُوا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ١٩٦٢ کا ایک حکم ہر صحافی کو اس طرح کے الزامات سے محفوظ رکھتا ہے

Supreme Court (INN)
(سپریم کورٹ (آی این این

سپریم کورٹ نے آج صحافی ونود دُوا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ١٩٦٢ کا ایک حکم ہر صحافی کو اس طرح کے الزامات سے محفوظ رکھتا ہے-بی جے پی کے ایک لیڈر کی شکایت کی بنیاد پر ، ونود پر گزشتہ سال دہلی فسادات پر اپنے شو میں ہماچل پردیش میں ملک سے بغاوت کا الزام عائد کیا گیا تھا-ان پر فرضی خبروں کو پھیلانے ، عوامی پریشانی کا باعث بننے ، بدنامی آمیز مواد چھاپنے ، اور عوامی فسادات پربیانات دینے کاایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔ سینئر صحافی نے ایف آئی آر کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، اور انہیں ہراساں کرنے والوں کے خلاف اپیل کی۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر صحافی ایسے الزامات سے محفوظ ہے۔ججوں نے کہا کہ ، "ہر صحافی بغاوت سے متعلق کیدار ناتھ سنگھ کے فیصلے کے تحت تحفظ کا حقدار ہوگا۔١٩٦٢ کے سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ "قانونی اقدامات سے ان کی بہتری یا ردوبدل کے پیش نظر حکومت کے اقدامات سے ناراضگی ظاہر کرنے کے لئے محض سخت الفاظ استعمال کرنا" بغاوت نہیں ہے۔بی جے پی کے ایک لیڈر نے ونود کے پروگرام کے خلاف دہلی کے کچھ حصوں میں پچھلے سال ہونے والے تشدد کے بارے میں شکایت کی تھی جو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے دوران پھوٹ پڑا تھا۔٢٤ فروری ٢٠٢٠ کو ہونے والے دہلی فسادات میں ٥٠ سے زیادہ افراد ہلاک اور٢٠٠ افراد زخمی ہوئے تھے-

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK