Inquilab Logo

چنئی میں این ایل سی انڈیا لمیٹڈ کے ایک بوائلر میں دھماکہ، ۶؍ افراد ہلاک، ۱۷؍ زخمی

Updated: July 02, 2020, 10:50 AM IST | Agency | Chennai

تمل ناڈو کے کوڈالور ضلع میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا جس میں بوائلر پھٹنے سے ۶؍افراد کی موت ہوگئی جبکہ ۱۷؍افراد بری طرح زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ لوگوں کے چیتھڑے اُڑ گئے۔

NLC Blast - Pic : PTI
این ایل سی بلاسٹ ۔ تصویر : پی ٹی آئی

تمل ناڈو کے کوڈالور ضلع میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا جس میں بوائلر پھٹنے سے ۶؍افراد کی موت ہوگئی جبکہ ۱۷؍افراد بری طرح زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ لوگوں کے چیتھڑے اُڑ گئے۔ اس کے بعد چاروں طرف آہ و فغاں کا ماحول تھا۔جیسے ہی دھماکے کی خبرپھیلی، وہاں پر روتی بلکتی خواتین  اور کام کرنے والے مزدووں کے رشتہ دار کمپنی کے احاطے میں جمع ہوگئے اور اپنے عزیزوں کی خبر پانے کیلئے بے چین ادھر ادھر دوڑتے نظر آرہے تھے۔ دریں اثنا ریاستی حکومت کی جانب سے مہلوکین کے ورثہ کو ۳۔۳؍ لاکھ بطور اعانت دینے کااعلان کیا گیا ہے۔ یہ دھماکہ نیویلی لیگنائٹ کارپوریشن لمیٹیڈ (این ایل سی) کے ایک بوائلر کے پھٹنے کی وجہ سے ہوا تھا۔
 پولیس ہیڈکوارٹرز سے ملی اطلاع کے مطابق دھماکے میں ۶؍افراد کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔دھماکے کے وقت تھرمل پاور یونٹ۔۲؍(ٹی پی ایس۔۲)کی پانچویں یونٹ میںکئی مزدور کام کررہے تھے۔ دھماکے کے بعد فوری  طور پرپولیس ،فائر سروس اورراحتی کام انجام دینے والے اہلکاروں کو موقع پر بھیج دیا گیا تھا۔ اس حادثے میں زخمی ہونے والوں کو این ایل سی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں سے بعد میں انھیں خصوصی علاج کے لئے تروچیراپلی منتقل کیا گیا۔
 سرکاری ذرائع کے مطابق بوائلر میں دھماکے کی وجوہ کی جانچ کی جارہی ہے۔ ٹی پی ایس۔۲؍ کی ۷؍ یونٹس ہیں جن میں ایک ہزارسے زائد کارکنان کام کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق  پچھلے ایک ماہ میں یہ دوسرا حادثہ ہے۔ اس سے قبل رواں  سال مئی میں ، ٹی پی ایس۔۲؍کے چھٹے یونٹ میں بوائلر پھٹنے سے۴؍ کارکن ہلاک اور اتنے ہی زخمی ہوگئے تھے۔این ایل سی پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے اور تفتیش کی جارہی ہے۔
 اطلاع کے مطابق۱۷؍ زخمیوں میںسے۱۱؍ کی حالت زیادہ خراب ہے، یہ سب۴۰؍فیصدسے زیادہ جھلس گئے ہیں۔ انہیں چنئی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ابھی بھی تین مزدور کان میں پھنسے ہوئے ہیں۔فائر سروس اور ریسکیو اہلکار کان میں پھنسے مزدوروں کو باہر نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ دھماکہ صبح تقریباً۱۰؍بجے ہوا تھا۔افسران کو خدشہ ہے کہ اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ حادثہ کے وقت۲۱۰؍میگاواٹ یونٹ میں متعددمزدورکام کررہے تھے۔
 افسران نے بتایا کہ بدھ کی صبح جب کارکن اور انجینئر اسٹاف بجلی درست کرنے کی کوشش کررہے تھے، اسی قت اچانک آگ لگنے کے بعد بوائلر میں دھماکہ ہوا تھا۔یہ بجلی کل رات ٹرپ کرگئی تھی۔دھماکہ کے بعدپلانٹ سے سیاہ دھوئیں کے غبار نکل کر پورے علاقے میں پھیل گئے تھے۔بوائلر پھٹنے کی خبر ملنے کے بعد کثیر تعداد میں لوگ وہاں جمع ہونا شروع ہوگئے۔ کسی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کیلئے بڑی تعداد میں پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔اس حادثہ کے بعدپلانٹ سے بجلی کی پیداواربند ہوگئی،جبکہ دیگر سبھی یونٹس اور تھرمل پاور پلانٹ پہلے کی طرح کام کررہے ہیں۔
 ریاستی حکومت نے مہلوکین کے ورثا کو فی کس ۳۔۳؍ لاکھ روپے بطور مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح سرکاری اعلان کے مطابق سنگین طور پر زخمی افراد کو  ایک لاکھ اور معمولی طور پر زخمی ہونے والوں کو فی کس ۵۰۔۵۰؍ ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK