ڈاکٹر عمر نبی پر خود کش بمبار ہونے کا شک، ڈی این اے جانچ کیلئے والدہ اور بھائی گرفتار، وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں کئی اعلیٰ سطحی میٹنگوں کے بعد تفتیش کی ذمہ داری این آئی اے کو سونپ دی گئی
EPAPER
Updated: November 11, 2025, 11:35 PM IST | Patna
ڈاکٹر عمر نبی پر خود کش بمبار ہونے کا شک، ڈی این اے جانچ کیلئے والدہ اور بھائی گرفتار، وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں کئی اعلیٰ سطحی میٹنگوں کے بعد تفتیش کی ذمہ داری این آئی اے کو سونپ دی گئی
لال قلعہ کے قریب پیر کی شام ہونے والے کار بم دھماکہ کی نوعیت منگل کو زائد از ۲۴؍ گھنٹے گزر جانے کے باوجود واضح نہیں ہوئی ہے البتہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے سیکوریٹی سے متعلق کئی اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد اس کی جانچ منگل کو این آئی اے کے سپرد کردی۔یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت اسے دہشت گردانہ حملہ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
۱۳؍ فوت ہوئے، متعدد مسلمان
دھماکہ میں زخمی ہونےوالےمزید کئی افراد کے دم توڑ دینے کے بعد مہلوکین کی تعداد منگل کو بڑھ کر ۱۳؍ ہوگئی۔ مہلوکین میں کم از کم ۶؍ افراد کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔ ان میں شاملی سے تعلق رکھنے والے نعمان شامل ہیں جو اپنی دکان کیلئے سامان خریدنے کے مقصد سے ایک روز قبل ہی دہلی پہنچے تھے۔اس کے علاوہ میرٹھ سے تعلق رکھنے والے محسن بھی جاں بحق ہونےوالوں میں شامل ہیں۔ شاملی ضلع کے جھنجھانا کے رہائشی نعمان موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ ان کا بھائی امن شدید طور پر زخمی اور ایل این جے پی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اسی طرح جمن نامی ایک ای رکشہ ڈرائیور نے بھی دھماکے میں دم توڑ دیا۔اس کے چچا ادریس نے بتایا کہ رات جو جب وہ گھر نہیں لوٹا تو موبائل کے جی پی ایس لوکیشن سے معلوم ہوا کہ وہ لال قلعہ کے قریب تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’بعد میں ہمیں اس کی لاش اسپتال کے مردہ خانہ میں ملی۔‘‘
وزیرداخلہ امیت شاہ کی اعلیٰ سطحی میٹنگیں
جانچ این آئی اے کے سپرد کرنے کافیصلہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کےذریعہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے طلب کی گئی اعلیٰ سطحی میٹنگ کے چند گھنٹے کے بعدآیا۔امیت شاہ نے اس سے قبل بھی ایک سیکوریٹی اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اعلیٰ تحقیقاتی ایجنسیاں دھماکے کی تحقیقات کر رہی ہیں اور وہ واقعے کی گہرائی میں جائیں گی۔سیکورٹی اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ کو حکام کو ہدایت کی کہ وہ لال قلعہ کے قریب کار دھماکہ کے پس پردہ ہر مجرم کی تلاش کریں۔ وزیر داخلہ نے سیکورٹی اجلاس کی صدارت کی تصویر بھی ایکس پر شیئر کی۔
این آئی اے نے جانچ شروع کی
اس بیچ این آئی اے، فارنسک ٹیمیں لال قلعہ کے قریب کار دھماکے کی جگہ پر تحقیقات کر رہی ہیں۔قومی تفتیشی ایجنسیوں کی ٹیموں اور فارنسک ماہرین نے منگل کو دہلی کے لال قلعہ کے قریب کار دھماکے کی جگہ پر وسیع تحقیقات کی۔دہلی پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا کہ دھماکہ فدائین حملہ ہو سکتا ہے۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے فرید آباد میں دہشت گردوں کے ماڈیول کا پردہ فاش ہو نے کے بعد یہ حملہ عجلت میں کیاگیا ہے۔ شبہ ظاہر کیا جارہاہے کہ کار ڈاکٹر عمر نبی چلارہاتھا جو پیر کو دہشت گردی کے شبہ میں گرفتار ہونےوالے ڈاکٹرس کا ساتھی ہے۔ جس آئی۲۰؍ ہیونڈئی کار میں دھماکہ ہوا ہے، تفتیش کاروں نے اس کا سابقہ ۱۱؍ گھنٹہ کا روٹ میپ برآمد کیا ہےجس سے پتہ چلتا ہے کہ گاڑی واقعے سے تقریباً ۱۱؍ گھنٹے قبل فرید آباد سے لال قلعہ کے لیے روانہ ہوئی تھی