Inquilab Logo

مودی سرکار کیخلاف کسانوں کی برہمی کا سلسلہ دراز، ہار نہ ماننے کا عزم، ملک گیر احتجاج

Updated: September 29, 2020, 9:29 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

پنجاب اور ہریانہ کے علاوہ اُترپردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، دہلی، راجستھان، تریپورہ اور کرناٹک میں ہزاروں کسان سڑکوں پر اُترے۔ این ڈی اے پر دباؤ بنانے کی کوشش۔ ہریانہ میں ۱۷؍ کسان تنظیمیں متحد، دُشینت چوٹالہ کے گھر کا محاصرہ کرنے کا اعلان

Farmer Protest - Pic : PTI
کسانوں کا زرعی بل کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : پی ٹی آئی

مودی حکومت کے ذریعہ گزشتہ دنوں کسان مخالف تین قوانین یکے بعد دیگرے منظور کئے جانے کی وجہ سے کسانوں میں سخت برہمی پائی جارہی ہے۔ اس کی وجہ سے گزشتہ کئی دنوں سے ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔  ہریانہ اور پنجاب میں اس کے زیادہ اثرات نظر آرہے ہیں لیکن دیگر ریاستوں کے کسان بھی سڑکوں پر اُترے ہیں۔ پیر کو پنجاب اور ہریانہ کے علاوہ اترپردیش، اترا کھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، تریپورہ، کرناٹک اور دیگر ریاستوں میں بڑے پیمانے پر کسان سڑک پر اُترے اور مودی حکومت کے پیچھے ہٹنے تک احتجاج کو نہ روکنے کاعزم ظاہر کیا ہے۔ اس دوران ملک بھر کے کسان متحد ہونے اور این ڈی اے میں شامل جماعتوں پر دباؤ بنانے کی کوششیں بھی شروع کردی ہیں۔   
 اس سلسلے میں پیر کو ہریانہ میں۱۷؍کسان تنظیموں کی ایک مشترکہ میٹنگ کاا نعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت کسان لیڈر جے ویر سنگھ بھٹی اور صوبے سنگھ آریہ نے کی۔ میٹنگ میں کسان تنظیموں نے پہلے سے چلائی گئیں تحریکوں، ریلیوں اور دیگر پروگراموں کا جائزہ لیتے ہوئے آگے کا لائحہ عمل تیار کیا ہے۔
  میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ۶؍  اکتوبر کو تمام تنظیمیں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ اور بجلی کے وزیر رنجیت چوٹالہ کی رہائش گاہ کا محاصرہ کریں گے۔ اس سے پہلے دیوی لال پارک میں یکجا ہو کر بڑا کانفرنس کیا جائے گا۔ کسان تنظیموں نے کہا کہ دشینت اور رنجیت سنگھ چوٹالہ پر بی جے پی کا ساتھ چھوڑنے کا دباؤ بنایا جائے گا۔ یہاں حصار میں این ایس یو آئی نے قوانین کے خلاف علامتی ستیہ گرہ کیا۔ 
 پیر کے دن کرناٹک میں بیک وقت کئی جگہوں پر کسان سڑکوں پر اُترے، بالخصوص بنگلو ر میں پولیس  کے ساتھ تصادم کی بھی نوبت آئی۔’کرناٹک کسان سنگھ‘ کے سربراہ نے مودی سرکار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ سرکار جھوٹ بول رہی ہے۔ نریندر مودی جھوٹے ہیں۔ اس جھوٹ میںیدی یورپا بھی مودی کا ساتھ دے رہے ہیں۔   یہ سب لوگ کسان مخالف ہیں۔ان حالات میں ہمیں آزادی کی دوسری لڑائی لڑنی ہوگی۔‘‘اتراکھنڈ میں کسانوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ یہاںریاستی کانگریس کے صدر پریتم سنگھ کی سربراہی میں بڑی تعداد میں کانگریس کارکن پارٹی کے دفتر میں جمع ہوئے۔ جہاں سے’ کالا قانون واپس لو‘ کے نعرے لکھے اپرن پہن کرکارکنوں نے راج بھون کی طرف کوچ کیا ۔ اس دوران مظاہرین کی پولیس  کے ساتھ تصادم بھی ہوا ۔مظاہرے میں کانگریس کے اراکین اسمبلی، سابق اراکین اسمبلی ، لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے امیدوار اورپارٹی عہدیدار کے علاوہ مختلف تنظیموں کے صدر وغیرہ شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK