Inquilab Logo

کسان ستمبر سے یوپی میں بھیمورچہ سنبھالیں گے، لکھنؤ کے ’محاصرہ‘ کا اشارہ دیا

Updated: July 27, 2021, 7:08 AM IST | New Delhi

۵؍ ستمبر کو مظفر نگر میںمہا پنچایت سے اتر پردیش میں تحریک کا اعلان، ٹکیت نے بی جےپی کو متنبہ کیا کہ اسمبلی الیکشن میںاسےبھاری قیمت چکانی پڑے گی

BJP worried over farmers` `Mission UP`.Picture:INN
کسانوں کے ’مشن یوپی‘ سے بی جےپی فکرمند تصویر آئی این این

زرعی قوانین کی منسوخی کیلئے ۸؍ماہ سےدھرنا اور مظاہرہ  میں مصروف کسان تنظیموںنے مرکزی  اور یوپی حکومت کے رویہ سے بد ظن ہوکر اب انہیں سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو انہوں نے  ’مشن یوپی‘کا اعلان کرتے ہوئے وارننگ دی کہ اگر ان کے مطالبات  پورے  نہ ہوئے تو وہ لکھنؤ کو بھی دہلی بنادیں گے۔
  بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے  دھمکی دی  ہے کہ  دہلی کی طرح لکھنؤجانےوالی تمام سڑکوںکو بھی جام کردیا جائےگا اور گاؤںگاؤں کسان پنچایت کی جائےگی۔  انہوں نےبی جے پی کے ساتھ ہی  ساتھ امبانی  اور اڈانی کی کمپنیوں کی مصنوعات  کے بائیکاٹ کابھی  انتباہ دیا۔ پورے یوپی میں کسان پنچایتوں کا اعلان کرتے ہوئے انہوں  نے بتایا کہ اس کی شروعات مظفر نگر سے ۵؍ستمبر کو ہوگی۔ساتھ ہی یہ عزم بھی کیا کہ کسانوں کے ساتھ وعدہ خلافی کرنے والی بی جے پی کو آئندہ ا سمبلی ا لیکشن میں اچھی طرح سبق سکھائیں گے  البتہ کسی پارٹی کے حق میں انتخابی تشہیر نہیں کی جائےگی۔ 
 لکھنؤ پریس کلب میں ’’مشن یوپی ‘‘ کے اعلان  کے وقت ۴۰؍ کسان تنظیموں  کے نمائندوں پر مشتمل ’جوائنٹ کسان موومنٹ‘ کے لیڈر موجود تھے ۔اس موقع پر راکیش ٹکیت نے بی جے پی پر برستے ہوئے اس پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا اور کہا کہ’’ الیکشن کے وقت اس نے کسانوں سے نہ جانے کتنے وعدے کئے تھے مگر آج اس کی قیادت والی حکومت کی بے حسی کا عالم یہ ہے کہ ۸؍ماہ سے کسان دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے ہیںمگرحکومت کے کان  پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔‘‘انہوں نے بتایا کہ’’ ہماری تحریک کے ۸؍مہینے مکمل ہوچکے ہیں مگر حکومت نے ہمارے مسائل  کے تئیں سنجیدگی نہیں دکھائی۔  اب اس پارٹی کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں اسے اس کا انجام بھگتنا پڑے گا۔‘‘
 ٹکیت نے یہ اعلان بھی کیا کہ اب کسان تحریک کا دائرہ دہلی سے بڑھا کر یوپی  اور اتراکھنڈ تک  وسیع کیا جائے گااور ان دونوں ریاستوں میں بھی کسان پنچا یتیں  ہوںگی۔ پہلی کسان پنچایت مظفر نگر میں ۵؍ستمبر کو ہوگی، جس کے بعد ریاست کے تمام علاقوں میں    کسان پنچایتیں منعقد ہوں گے۔ ٹکیت نے متنبہ کیا ہے کہ ’’ان پنچایتوں میں ہم لوگوں کو بی جے پی کی وعدہ خلافیاں یاد  دلائیں  گے جس نے گنا کسانوں کا بقایہ بھی ادا نہیں کیا

انہوں نے بتایا کہ ’’بی جےپی نے گنا کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جبکہ بی ایس پی  حکومت   نے  فی ۱۰۰؍کلو پر ۸۰؍روپے اور اکھلیش سرکار  نے ۵۰؍روپے قیمت بڑھا ئی تھی۔‘‘ٹکیت نے اعلان کیاکہ’’ ہم الیکشن کے وقت بی جے پی کے خلاف مہم چلائیں گے اورریاست بھر میں اس کے  وعدوں اور ان کا حشر لوگوں کو بتائیں گے۔کسانوں کے ساتھ انہوں نے کیا روا رکھا اس سے بھی لوگوں کو آگاہ کریں گے۔ہمارے مسائل، ہماری مانگوں سے بی جے پی لیڈروں نے کس طرح پہلو تہی کی ہے، اس پر سے پردہ ہٹائیں گے۔تاہم،ہم کسی بھی پارٹی کے حق میں تشہیر نہیں کریں  گے۔‘‘ یوگیندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کے قول و فعل کا فرق ہر معاملے میں ہم دیکھ چکے ہیں اور کسانوں کے ساتھ بھی ان کا رویہ یہی ہے۔وہ کہتی کچھ ہے اور کرتی کچھ اور ۔ پھر بھٹکانے والے اعدادوشمارپیش کرکے خود ہی اپنی تعریف  بھی کر لیتی ہے۔  انہوں نے بتایا کہ یوپی میںاس سال ۳۱۰؍لاکھ ٹن گیہوں کی پیداوار ریکارڈ کی گئی ہےمگر ۲۰؍جولائی تک یوگی حکومت نے صرف ۵۶؍ٹن گیہوں کی خریداری کی ہے۔اس میں بھی کسانوں کو مناسب قیمت نہیں دی گئی ۔کسان لیڈروں نے بجلی کے مسئلہ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یوپی میں یہ سب سے مہنگی ہے جبکہ پنجاب حکومت کسانوں کومفت بجلی دے رہی ہے۔ ہریانہ میں بی جے پی حکومت ہوتے ہوئے بھی ایک چوتھائی قیمت ہی ادا کرنا پڑرہی ہے، مگر یوگی حکومت نہ جانے کونسی بجلی پیدا کرتی ہے کہ یہاں اتنی قیمت وصول کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK