Inquilab Logo

فرضی ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ کےانکشاف سے اساتذہ میں خوف

Updated: March 29, 2022, 8:11 AM IST | saadat khan | Mumbai

رشوت کی بنیاد پر تقریباً ۸۰۰؍فرضی سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے جن میں ۳۳۰؍ سرٹیفکیٹ ممبئی کے اساتذہ کے ہیں، ۱۶۱؍سرٹیفکیٹس کے فرضی ہونےکی اطلاع سائبر پولیس اور ایگزامنیشن کونسل نے دی

Cyber police are investigating the matter. (File photo)
سائبر پولیس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔(فائل فوٹو)

 ٹیچر ایلی جبیلیٹی ٹیسٹ( ٹی ای ٹی) سرٹیفکیٹ معاملےمیںہونےوالی بدعنوانی کےبعد سائبر پولیس نے مہاراشٹر ایگزامنیشن کونسل (ایم ای سی)کو ۲۰۱۳ءتا ۲۰۱۹ء کےدرمیان جاری کئے گئے تمام ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ جمع کرنےکی ہدایت دی تھی۔پولیس کےمطابق اس مدت میں جاری کئے گئے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ میںرشوت کی بنیاد پر تقریباً ۸۰۰؍فرضی سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں ۔جن میں۳۳۰؍ سرٹیفکیٹ ممبئی کے اساتذہ کے ہیں۔ ان سرٹیفکیٹس کی جانچ کے دوران ۱۶۱؍سرٹیفکیٹ کے فرضی ہونےکی اطلاع سائبر پولیس اور ایگزامنیشن کونسل کے ذریعے دی جارہی ہے ۔ جس سے اساتذہ میں خوف کاماحول ہے۔واضح رہےکہ ایم ای سی نے ممبئی کے جن ۳۳۰؍سرٹیفکیٹس کو سائبر پولیس کےحوالے کیاہے ان کی جانچ کاکام ابھی مکمل نہیں ہواہےمگر جانچ کے دوران ان میں سے ۱۶۱؍سرٹیفکیٹ کے فرضی ہونےکا انکشاف ہواہے۔ ان سرٹیفکیٹ کے فرضی ہونےکے انکشاف سے اساتذہ خوفزدہ ہیں ۔جنہوںمذکورہ مدت کےدوران ایم ای سی کے ذریعے جاری کردہ ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ کی بنیادپر ملازمت حاصل کی ہے۔ممبئی کے مذکورہ ۳۳۰؍ سرٹیفکیٹ میں سے ۲۳۰؍سرٹیفکیٹ بی ایم سی اسکولوںکے اساتذہ کی ہیں۔ 
  اس ضمن میں سائبر پولیس نے جو اطلاع دی ہے اس کےمطابق ٹی ای ٹی امتحان کے ۸۰۰؍سے زیادہ اُمیدوار وںنے رشوت دے کرفرضی سرٹیفکیٹ بنائے ہیں ۔ان فرضی سرٹیفکیٹوں کی بنیاد پر ان اُمیدواروںنے ملازمت حاصل کی ہے۔ ان اساتذہ کی سرٹیفکیٹ کی جانچ کا کام جاری ہے۔ محکمہ تعلیم نے ۲۰۱۳ء کےبعد ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ جمع کرکے نوکری حاصل کرنےوالے اساتذہ کی سرٹیفکیٹ کی جانچ کاحکم دیاہے۔ جس میں ممبئی کے ۳۰۰؍اساتذہ کے بھی سرٹیفکیٹ شامل ہے۔ ان سرٹیفکیٹس کی جانچ کا کام ابھی مکمل نہیں ہواہے۔ چونکہ ان سرٹیفکیٹ کی جانچ جاری ہے اس لئے ابھی فرضی سرٹیفکیٹ کی تعدادکےبارےمیں حتمی طورپر کچھ نہیں کہاجاسکتالیکن فرضی سرٹیفکیٹ کی تعدادمیں مزید اضافہ ہونےکاامکان ہے۔  
 خیال رہےکہ فرضی ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ایم ای سی نے مذکورہ مدت کے دوران جاری کئے گئے تمام اضلاع کے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ جمع کرکے جانچ کیلئے انہیں پونے آفس روانہ کرنےکا حکم جاری کیاتھا۔ جن اضلاع سے بڑی تعداد میں فرضی سرٹیفکیٹ جمع کئے گئےہیں ان میں ناسک، دھولیہ، نندوربار، جلگائوں اور پونے و غیرہ شامل ہیں۔ سائبر پولیس کے پاس جتنے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ جمع ہوئے تھے انہیں جانچ کیلئے ایم ای سی اور ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ پونے روانہ کیا گیا ہے ۔ ان سرٹیفکیٹ کی جانچ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کررہاہے ۔ اس بارےمیں اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے کہاکہ ’’ فرضی ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ کا معاملہ سنگین نوعیت کا ہے۔ فرضی سرٹیفکیٹ جمع کرکے جن اساتذہ نے ملازمت حاصل کی ہے۔ انہیں ملازمت سےبرطرف کیاجاسکتاہے۔ فرضی سرٹیفکیٹ کا انکشاف ہونے سے اساتذہ میں خوف ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK