Inquilab Logo

احتجاج کے بعد اسرائیل کو اسلامی تاریخ کے نوادر کی نیلامی روکنی پڑی

Updated: March 12, 2021, 6:42 AM IST | Agency | Tel Aviv

یروشلم میں واقع عجائب گھر میں موجود کئی فن پاروں اور تاریخی اشیا کو آمدنی کیلئے فروخت کیا جانے والا تھا

Yarusalem - Pic : INN
یروشلم ۔ تصویر : آئی این این

vیروشلم میں اسلامی فنون کے ایک بڑے عجائب گھر نے عوامی غم و غصہ کے باعث  نوادرات کی نیلامی روک دی ہے۔ عجائب گھر کو اس نیلامی سے لاکھوں ڈالر کی آمدنی کی توقع تھی۔بدھ کوہونے والے ایک سمجھوتے کے تحت سوتھبیزکا نیلام گھر اسلامی فنون کے ان ۲۶۸؍ نوادرات کو لندن سے واپس ایل اے میئر میوزیم فار اسلامک آرٹ کو یروشلم واپس بھیج دے گا۔اس نیلامی پر ماہرین کی جانب سے تنقید کی جا رہی تھی۔
  ماہرین کا خیال تھا کہ اس سے نادر فنی نمونے عوام سے پوشیدہ ہو جائیں گے اور نجی ہاتھوں میں چلے جائیں گے جو اس عجائب گھر کے بانی مشن کے مخالف ہوگا جس میں یہ اعادہ کیا گیا تھا کہ یروشلم کے عوام کیلئے اسلامی فن کے نمونوں کو محفوظ کیا جائے گا۔اس سمجھوتے کے تحت قطری شاہی خاندان کی کمپنی، الثانی کلیکشن عجائب گھر کو اگلے دس سال کیلئے سالانہ اسپانسرشپ مہیا کرے گی۔ اس کے بدلے عجائب گھر کی جانب سے ایک نادر فن پارہ قطر ی کمپنی کی پیرس میں واقع ہوٹل ڈی لا میران کی گیلری کیلئے بطور قرض فراہم کیا جائے گا۔اسرائیلی روزنامے ہارٹیز کے مطابق نیلامی کیلئے معروف کمپنی سوتھبیز کو دو ملین پاؤنڈ کینسلیشن فیس کے طور پر دی جائے گی۔یہ عجائب گھر ۱۹۶۰ءمیں برطانیہ کے ایک یہودی خاندان کے وارث سولومون نے قائم کیا تھا اور اس کا نام مشرق وسطیٰ کے معروف اسکالر لیو ایری مائیر پر رکھا گیا  تھا۔ یہاں ساتویں سے انیسویں صدی کے نایاب فن پارے موجود ہیں۔جو نوادرات فروخت کئے جانے تھے ان میں ۱۵؍ ویں صدی کی عثمانی دور کی خطاطی کے نمونے، بارہویں صدی کا ایک پیالہ جس میں فارسی شہزادے کی شبیہ بنی ہوئی ہے اور کچھ گھڑیاں شامل تھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK