معمولات زندگی درہم برہم ۔ یہ ہڑتال یہاں ہفتوں سے جاری صنعتی کارروائی کی توسیع ہے جس نے فرانس کی بڑی ریفائنریز کو متاثر کیا اور پیٹرول اسٹیشنوں کی سپلائی میں خلل ڈالا ہے
EPAPER
Updated: October 19, 2022, 11:57 AM IST | Agency | Parisy
معمولات زندگی درہم برہم ۔ یہ ہڑتال یہاں ہفتوں سے جاری صنعتی کارروائی کی توسیع ہے جس نے فرانس کی بڑی ریفائنریز کو متاثر کیا اور پیٹرول اسٹیشنوں کی سپلائی میں خلل ڈالا ہے
فرانس میں دہائی کی اب تک کی سب سے زیادہ مہنگائی سے پریشان ٹریڈ یونینوں نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ملک گیر ہڑتال شروع کردی ہے۔ منگل کو اس ہڑتال کے سبب ٹرین سروسیز متاثر رہیں۔ اس باعث اسکول بھی بند رہے۔ دھیان رہے کہ ٹریڈ یونین کئی دہائیوں کی بلند ترین افراط زر کے دوران تنخواہوں میں اضافےکا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس اقدام سے مئی میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد صدر ایمانوئل ماکرون کو سخت چیلنجز درپیش ہیں۔ ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ہڑتال سے بنیادی طور پر پبلک سیکٹرز جیسے کہ اسکول اورٹرانسپورٹیشن کے ذرائع متاثر ہوئے ہیں۔ یہ ہڑتال ہفتوں سے جاری صنعتی کارروائی کی توسیع ہے جس نے فرانس کی بڑی ریفائنریز کو متاثر کیا اور پیٹرول اسٹیشنوں کی سپلائی میں خلل ڈالا ہے ۔ٹریڈ یونین کے لیڈران امید کر رہے ہیں کہ مزدوروں کو حکومت کے اس فیصلے سے حوصلہ افزائی ملے گی کہ ان میں سے کچھ کو پیٹرول ڈپو پر کام پر واپس جانے پر مجبور کیا جائے گا تاکہ ایندھن کو دوبارہ رواں کی کوشش کی جا سکے، اس اقدام سے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہڑتال کا حق خطرے میں پڑ جائے گا۔
سی جی ٹی یونین نے باوجود اس کے کہ ٹوٹل انرجیز نے دیگر یونینوں کے ساتھ جمعہ کو۷؍ فیصد اضافہ اور بونس سمیت ایک معاہدہ کیا تھا، خاص طور پر آئل کمپنی میں چوتھے ہفتے تک مسلسل واک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔سی جی ٹی افراط زر اور فرم کے بھاری منافع کا حوالہ دیتے ہوئے تنخواہ میں۱۰؍ فیصد اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ یورواسٹار نے کہا کہ وہ ہڑتال کی وجہ سے لندن اور پیرس کے درمیان کچھ ٹرینوں کی آمد و رفت منسوخ کر رہا ہے۔یورو زون کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں تناؤ بڑھنے کے ساتھ ہی، توانائی کے شعبے کے دیگر حصوں میں بھی ہڑتالیں شروع ہوچکی ہیں، بشمول نیوکلیئر کمپنی ای ڈی ایف کے جہاں یورپ کی بجلی فراہمی کے لیے اہم دیکھ بھال کے کام میں تاخیر ہو گی۔پیر کے روز ایف این ایم اے-سی جی ٹی یونین کے ایک نمائندے نے کہا کہ ہڑتال سے۱۰؍ فرانسیسی نیوکلیئر پاور پلانٹس پر کام متاثر ہو رہا ہے،۱۳؍ ری ایکٹرز کی دیکھ بھال میں مزید تاخیر اور فرانسیسی بجلی کی پیداوار میں کل۲ء۲؍ گیگا واٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ میں، مقامی ٹریفک میں بڑی رکاوٹیں متوقع ہیں جس میں یورواسٹار، ٹرینوں اور مضافاتی ٹرینوں کے ساتھ ساتھ پیرس سب وے بھی شامل ہیں۔سول سروس ورکرز کی یونینوں نے بھی منگل کی ہڑتال میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا ہے، جس سے اسکولوں اور دیگر عوامی سہولیات میں ممکنہ خلل پڑ سکتا ہے۔خیال رہے کہ پیرس میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف اتوار کو ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور اب بھی پورے ملک میں مظاہرے جاری ہیں۔