Inquilab Logo

سب کو مفت ٹیکہ، غریبوں کو دیوالی تک مفت اناج

Updated: June 08, 2021, 8:10 AM IST | New Delhi

وزیراعظم کا اہم اعلان، کئی وضاحتیں بھی پیش کیں،ریاستوں کو دی گئی ۱۸؍ سے ۴۴؍ سال کے شہریوں کی ٹیکہ کاری کی ذمہ داری واپس لے لی گئی

Prime Minister Narendra Modi addressing the nation. Picture: PTI
وزیراعظم نریند رمودی قوم سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ملک کی ٹیکہ کاری پالیسی میں  تبدیلی کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو اعلان کیا کہ اب ملک کے تمام بالغ شہریوں کی ٹیکہ کاری مفت ہوگی جس کا خرچ مرکزی حکومت  اٹھائےگی۔اس کے ساتھ ہی انہوں  نے دیوالی تک ملک کے ۸۰؍ کروڑ غریبوں کو مفت اناج فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔  وزیراعظم نے  بتایاکہ ۲۵؍ فیصد آبادی کی ٹیکہ کاری کی ذمہ داری ریاستوں کو سونپی گئی تھی مگر انہیں اس ذمہ داری سے آزاد کردیا گیاہے ۔ انہوں نےیہ بھی  بتایا کہ ملک میں  بننے والے ۷۵؍ فیصد  ٹیکے مرکز خریدکر ریاستوں   میں  تقسیم  کریگا اور ۲۵؍ فیصد ٹیکے نجلی اسپتال خرید سکیں گے تاکہ جو لوگ نجی اسپتالوں میںٹیکے لگوانا چاہتے ہیں  وہ وہاں لگوا سکیں۔
 ریاستوں کودی گئی ذمہ داری واپس لے لی گئی
  وزیراعظم نے بتایاکہ ’’  یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاستوں کے پاس  ٹیکہ کاری سے متعلق جو۲۵؍ فیصد کام تھا ، اس کی ذمہ داری   بھی حکومت ہند اٹھائے گی۔ ۲؍ہفتوں میں مرکزاورریاستی سرکاریں مل کر نئے رہنما خطوط  کے مطابق ضروری تیاریاں کر لیں گی اور  پیر۲۱؍  جون  سے ملک کی ہر ریاست میں۱۸؍ سال سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں کیلئے حکومت ہند ریاستوں کو مفت ویکسین دستیاب کرانا شروع کردیگی۔‘‘
 ریاستوں نے پرانے نظام کی بحالی کا مطالبہ کیاتھا
   وزیراعظم نے بتایا کہ یہ فیصلہ صرف ریاستوں کے مطالبے اور تجاویز پر کیاگیا ہے۔ ان کے مطابق پہلے یہ مطالبہ کیاگیا کہ ٹیکہ کاری پوری طرح سے مرکز نے اپنے ہاتھ میں کیوںرکھی ہے مگر  جب ریاستوں کو ذمہ داری سونپی گئی اور انہیں ٹیکہ کاری سے متعلق اصل صورتحال کا احساس ہوا تو انہوں نے پرانے نظام کی بحالی کا مطالبہ شروع کردیا ۔ ریاستوں کے اس مطالبے پر غور کیا گیا اور اسی کی بنیاد پر پرانے نظام کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا۔  
غریبوں کیلئے مفت اناج کی فراہمی
 دوسرا بڑا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم  نے کہاکہ ’’گزشتہ سال جب لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑا تھا تو پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا کے تحت ملک کے ۸۰؍کروڑ باشندوں کو۸؍ماہ تک مفت راشن دیا گیا تھا۔ دوسری لہر کی وجہ سے مئی اور جون میں بھی اس اسکیم میں توسیع کی گئی ۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس اسکیم کواب دیوالی تک بڑھایا جائے گا ۔‘‘ انہوں  نے اپنی حکومت کو غریب دوست باور کراتے ہوئے کہا کہ’’ حکومت غریب کی ہر ضرورت کے ساتھ اس کی ساتھی بنی ہے ۔ نومبر تک ۸۰؍کروڑ غریبوں کو مقررہ مقدار میں مفت اناج فراہم کیا جائے گا۔  میرے کسی غریب بہن بھائی کو اور اس کے اہل خانہ کو بھوکا نہیں  سونا پڑے گا ۔‘‘
 ٹیکہ کاری سے متعلق فیصلے پر سپریم کورٹ کا اثر
 وزیراعظم  نے حالانکہ کئی وضاحتیں پیش کیں کہ ٹیکہ کاری کی ذمہ داری ریاستوں کو کیوں سونپی گئی تھی مگر تمام شہریوں کی مفت ٹیکہ کاری کے اس کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمے  کے پس منظر میں دیکھا جارہاہے۔ جسٹس چندر چڈ کی  قیادت والی سہ رکنی بنچ  نے حکومت ہند کی ٹیکہ کاری پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے  جواب طلب کیاتھا کہ اس کیلئے مختص ۳۳ ؍ ہزار کروڑ روپے کی رقم کس طرح خرچ ہورہی ہے اورا س  سے ملک کے تمام شہریوں کی مفت ٹیکہ کاری کیوں نہیں ہوسکتی۔ عدالت نے حکومت کی ٹیکہ کاری پالیسی کا ایک ایک دستاویز پیش کرنے کو کہاتھا۔   اس معاملے پر شنوائی ۳۰؍  جون کو ہونی ہے جس سے پہلے ہی مفت ٹیکہ کاری کا اعلان کردیاگیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK