Inquilab Logo

آج سے لوکل ٹرینوں میں تمام خاتون مسافروں کو سفر کی اجازت

Updated: October 21, 2020, 9:23 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

وزیر ریل پیوش گوئل کا اعلان۔ خواتین صبح ۱۱؍ بجے سے۳؍ بجے کے درمیان اور شام کو ۷؍بجے سے آخری لوکل ٹرین کے روانہ ہونے تک سفر کر سکیں گی

Mumbai Local Train - Pic : Inquilab
ممبئی لوکل ٹرین ۔ تصویر : انقلاب

  لوکل ٹرین میں سفر کے لئے اجازت کی راہ دیکھ رہی خاتون مسافروں کے لئے یہ خبر باعث اطمینان ہے کہ آج ۲۱؍ اکتوبر سے وہ لوکل ٹرینوں میں پہلے کی طرح سفر کر سکیں گی۔ لیکن چونکہ اس وقت کووڈ۱۹؍کا دور ہے اس لئے انہیں ماسک پہننا، سینی ٹائزر کا استعمال کرنا اور سماجی فاصلہ قائم رکھنا ضروری ہوگا تاکہ سفر کے ساتھ احتیاطی تدابیر پر بھی مکمل عمل ہو سکے۔ اس سلسلے میں ۱۶؍ اکتوبر کو ریاست کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیکریٹری کشور راجے نمبالکر نے جنرل منیجروں کو خطوط لکھے تھے اور اس کے بعد ۲۰؍ اکتوبر کو ریاست کے چیف سیکریٹری سنجے کمار نے پھر خط لکھا اور یہ مطالبہ دہرایا کہ خاتون مسافروں کے لئے لوکل ٹرینیں جلد از جلد شروع کی جائیں۔ ریاستی حکومت اور ریلوے کے جنرل مینیجروں اور وزیر ریل  کے درمیان خط و کتابت کا سلسلہ جاری رہنے کے ساتھ ۱۶؍اکتوبر سے ہی اس پر سیاست بھی شروع  ہوگئی تھی حالانکہ ریلوے کی جانب سے ہر مرتبہ سوال کرنے پر یہی جواب دیا گیا تھا کہ ریلوے انتظامیہ ٹرینیں چلانے کے لئے تیار ہے، اسے صرف ریاستی حکومت کے حکم کا انتظار ہے۔ لیکن ریاستی حکومت کے خطوط لکھنے کے پانچویں دن مرکزی وزیر ریل پیوش گوئل نے ٹویٹ کرکے ۲۰؍اکتوبر کو ۴؍بجکر۵۷؍منٹ پر خواتین کے لئے لوکل ٹرینیں شروع کی جانے کی اطلاع دی۔ 
 مرکزی وزیر ریل  پیوش گوئل نے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے خط میں خواتین مسافروں کے سفر کے متعین کردہ اوقات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھاکہ میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ تمام خاتون مسافر صبح ۱۱؍ بجے سے۳؍ بجے کے درمیان اور شام کو ۷؍بجے سے آخری لوکل ٹرین روانہ ہونے تک سفر کر سکیں گی۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ آج یعنی ۲۰؍اکتوبر کو ملنے والے مہاراشٹر حکومت کے خط کے مطابق میں فوری طور پر خواتین کے سفر کی اجازت دیتا ہوں لیکن  پیوش گوئل نے اپنے ٹویٹ میں ۱۶؍اکتوبر کو مہاراشٹر حکومت کے پہلے خط کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
سینٹرل میں ۱۴۰۶؍اور ویسٹرن میں ۱۴۱۰؍ سروسیز چلانے کا فیصلہ
  آج ۲۱؍اکتوبر سے تمام  خاتون مسافروں کو بغیر کیو آر کوڈ کی پابندی کے محض قانونی ٹکٹ پر سفر کی اجازت دی گئی ہے۔ چونکہ خاتون مسافروں کی تعداد تقریباً ۱۵؍لاکھ ہے اسی لئے بھیڑ بھاڑ سے بچنے اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے پیش نظر پیوش گوئل کے اعلان کے ساتھ ہی سینٹرل ریلوے نے ۷۰۰؍سروسیز بڑھانے کا اعلان کیا اور آج سے سینٹرل ریلوے میں۱۴۰۶؍ سروسیز چلائی جائیں گی۔ اسی طرح ویسٹرن ریلوے میں جہاں ۲۰؍تاریخ تک ۷۰۰؍سروسیز چلائی جارہی تھیں، لیڈیز مسافروں کے اجازت دئیے جانے کے بعد ۷۱۰؍ سروسیز بڑھانے کا فوری طور پر اعلان کیا گیا۔ چنانچہ ویسٹرن ریلوے میں آج سے ۱۴۱۰؍ سروسیز چلائی جائیں گی۔ ویسٹرن اور سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او سے استفسار کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ خاتون مسافروں کو کیو آر کوڈ رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ سفر کے دوران ٹکٹ چیکنگ اسٹاف ان سے صرف ٹکٹ دیکھے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام خاتون مسافر سفر کے اوقات کا صبح ۱۱؍بجے سے ۳؍بجے تک اور شام کو ۷؍بجے سے آخری ٹرین تک کا خاص خیال رکھیں۔ دیگر مسافروں کے لئے تمام شرائط پہلے کی طرح ہوں گی ۔سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ خاتون مسافروں کے علاوہ لازمی خدمات پر مامور عملہ کے لئے کیو آر کوڈ کی جو شرط رکھی گئی ہے وہ پہلے کی طرح برقرار رہے گی۔ اس کے علاوہ عام مرد مسافروں سے یہ کہا گیا ہے کہ وہ اسٹیشنوں پر بھیڑ بھاڑ لگانے کی کوشش نہ کریں اس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ لوکل ٹرینوں میں سفر کی اجازت خواتین کے ساتھ مخصوص ہے۔

بی جے پی رکاوٹ پیدا کر رہی تھی

راشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کےترجمان سچن ساونت  نے منگل کو کہا کہ  ایم ایم آر ریجن میں خواتین کو لوکل ٹرین سے سفر کی اجازت دینے کے معاملے میں ۴ ؍میٹنگیں ہوئی تھیں۔ یہ میٹنگیں ستمبر مہینے میں اور۹؍ اور ۱۳؍ اکتوبر کو ہوئی تھیں۔ ۱۳؍ اکتوبر کی شام میں ہونے والی میٹنگ میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے افسران، ریلوے کے افسران اور محکمہ پولیس کے افسران موجود تھے۔ اس میٹنگ میں ڈھائی گھنٹے تک تمام پہلو پر غورفکر کرنے کے بعد ۱۷؍اکتوبر  سےخواتین کو لوکل ٹرین  میں سفر کرنے کی اجازت دینے پر اتفاق رائے ہو گئی تھی اس کے بعد ریاستی حکومت نے جیسے ہی خواتین کے لئےلوکل ٹرین سے  سفر کیلئے اعلان کیا، محکمہ ریلوے نے بالکل آخری مرحلے میں۱۶؍ اکتوبر کو انکار کرتے ہوئے ریلوے بورڈ کے اجازت لینے کا جواز پیش کیا۔یہ بی جےپی کی اوجھی سیاست نہیں تو اور کیا ہے۔ انہوںنے الزام لگایاکہ بی جےپی نے ہی رکاوٹ  پیدا کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK