Inquilab Logo

این پی آر کیلئے فنڈ مختص

Updated: December 25, 2019, 2:03 PM IST | Agency | New Delhi

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج اور این آر سی کے تعلق سے ملک بھر پھیلے اندیشوں کے بیچ مرکزی کابینہ نے منگل کو مردم شماری کے ساتھ ہی ساتھ نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کیلئےبھی فنڈ مختص کر دیا۔ حکومت نے مردم شماری کیلئے ۸؍ ہزار ۷۵۴؍ کروڑ روپے اور این پی آر کیلئے ۳؍ ہزار ۹۴۱؍ کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔

این پی آر کیلئے فنڈ مختص ۔ تصویر : آئی این این
این پی آر کیلئے فنڈ مختص ۔ تصویر : آئی این این

  نئی دہلی : شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج  اور این آر سی  کے تعلق سے ملک بھر پھیلے اندیشوں کے بیچ مرکزی کابینہ نے منگل کو مردم شماری کے ساتھ ہی ساتھ نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کیلئے بھی فنڈ مختص کر دیا۔ حکومت نے مردم شماری کیلئے ۸؍ ہزار ۷۵۴؍ کروڑ روپے اور این پی آر کیلئے ۳؍ ہزار ۹۴۱؍ کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ 
 اس کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے دعویٰ کیا کہ اس کا دور دور تک این آر سی سے کوئی لینا دینانہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں  نے بتایا کہ آئندہ سال مردم شماری ۲۰۲۱ء کے ساتھ  ہی  اپریل  سے ستمبر کے درمیان این پی آر بھی تیارکرلیا جائےگا۔ انہوں نے بتایا کہ این پی آر کیلئے کسی کانہ کوئی بایومیٹرک ڈیٹا لیا جائےگا، نہ کوئی دستاویز مانگا جائیگا۔ وزیر کے مطابق’’شہری اپنی طرف سے جودیں گے اسے ہم ان کی ذاتی توثیق کے طور پر قبول کرلیں گے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ این پی آر اور این آرسی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ 
  اس پراپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں  لیتے ہوئے اسے  حکومت کا اب تک کا سب سے بڑا جھوٹ قرار دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے حکومت کو یاد دلایا ہے کہ اس کی وزارت داخلہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں  این پی آر کو این آر سی کا پہلا قدم قرار دیا ہے۔ انہوں  نے الزام لگایا کہ حکومت این آر پی اور این آرسی کو ایک دوسرے سے جوڑ رہی ہے۔ انہوں  نے بتایا کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بھی ۲۰۱۴ء میں  این پی آر اور این آر سی کے آپس میں جڑے ہونے کی بات کہہ چکے ہیں۔ ماکن نے دعویٰ کیا کہ حکومت اپنے ہی جال میں پھنس گئی ہے۔  کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’عوام کے غصے کو دیکھتے ہوئے مرکزی  وزیر جھوٹ بول رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK