Inquilab Logo

کورونا کےعالمی بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تعاون ناگزیر

Updated: November 23, 2020, 11:36 AM IST | Agency | Riyadh

جی ۲۰؍ کے آن لائن سربراہ جلاس سےشاہ سلمان کا خطاب، کورونا کے علاج اور ویکسین کی عام لوگوں تک فراہمی کویقینی بنانے پر زور دیا

G20 Summit - Pic : PTI
جی ۲۰ اجلاس ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 سعودی عرب کی میزبانی منعقدہ جی ۲۰؍ ممالک کے آن لائن  سربراہ اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے سعودی  فرما رواں شاہ عبدالعزیز کہا کہ کورونا وائرس کی وبا دنیا کیلئے ایک بے نظیر جھٹکا ثابت ہوئی ہے،اس سے پوری دنیا بہت مختصر عرصے میں متاثر ہوئی ہے،یہ سال غیر معمولی تھا  اس وبا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیا کو اقتصادی اور سماجی نقصانات سے دوچار کیا ہے۔ ہمارے عوام اور معیشتیں  اس جھٹکے برداشت کر رہی ہیں،اس کے باوجود ہم بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اس بحران سے نمٹنے کے  لئے کوشاں ہیں، ہم اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
  انہوں نے جی ۲۰؍ گروپ کے رکن ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت پر زورد یتے کہا کہ ہمیں  اس عالمی بحران کے اثرات کو کم کرنے  کیلئےسربراہی اجلاس کے ذریعے ہمارا فرض ہے کہ کورونا کے چیلنج کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کریں اور ایسی پالیسیاں اختیار کرنے کی ضرورت ہے جن کے ذریعے ہم اپنے عوام کواُمید کا ایک مضبوط پیغام دے سکیں  ۔ا نہوں نے کورونا وائرس کے علاج کیلئےاب تک تیار ہونے والی ویکسینوں  سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم وائرس ویکسین کی  پیشرفت سے پرُامید ہیں لیکن ہمیں اس  ویکسین ، علاج اورٹیسٹوں کی مناسب قیمت اور برابری کی بنیاد پر ہر کسی  تک اس کی رسائی کو یقینی بنانے کے  لئے مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کیلئے کام کرنا ہوگا تاکہ  لوگ تجارت  اور سفر کر سکیں۔
شاہ سلمان نے کہا کہ کورونا کی وبا کے دنیا میں پھیلنے کے بعد اس کے منفی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے جی ۲۰؍ نے ترقی پذیر ممالک کو ہنگامی امدد مہیا کی ہے اور کم آمدنی والے ممالک کےقرضوں کو معطل کردیا ہے۔ شاہ سلمان کے بقول ہمیں ترقیاتی پیشرفت برقرار رکھنے کیلئے ترقی پذیر ممالک کی مدد کر نی ہو گی، معاشرے میں خواتین اور نوجوانوں کی حصہ داری کوبڑھانا ہوگا اور انہیں روزگار کے بھی بہترمواقع  دینے ہوں گے۔
 شاہ سلمان نے اپنے خطاب میں کورونا وائرس کی وبا کے معیشت پر اثرات کے علاوہ ماحولیات کے تحفظ کے بارے میں بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جی ۲۰؍ ممالک کو ماحولیات کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی برادری کی قیادت کرنا  چاہئے اور پائیدار معیشت کیلئے سازگار حالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنی تقریر کے آخر میں شاہ سلمان اس اعتماد کا اظہار کیاکہ اس سال سربراہ اجلاس سے فیصلہ کن اور نمایاں اہمیت کے نتائج برآمد ہوں گے اور ایسی اقتصادی اور سماجی پالیسیاں اختیار کی جائیں گی جس  سے دنیا  بھرکے لوگوں میں امید بحال ہوسکےگی۔
روس ضرورتمندممالک کو ویکسین فراہم کرنے کیلئے تیار
 جی ۲۰؍ کے سربراہی اجلاس سے خطاب  کرتے ہوئے روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے نے کہا کہ روس  اپنی تیار کردہ ویکسین ضرورت مند ممالک کو مہیاکروانے کیلئے تیار ہے۔ پوتن کے بقول روس اس سربراہ اجلاس کے ذریعے ہر کسی کو محفوظ اور مؤثر ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے سے متعلق مجوزہ فیصلے کی تائید کرتا ہے۔بلاشبہ ویکسینیز تمام لوگوں  تک دستیاب ہونا چاہئے۔ا نہوں نے اعلان کیا کہ روس دنیا کی پہلی رجسٹرڈ ویکسین ’اسپوتنک ۵‘ ضرورت مند ممالک دے گا۔روس کی دوسری ویکسین ’ایپی ویک کورونا‘ بھی تیار ہے اور تیسری ویکسین  بھی جلد سامنے آنے والی ہے۔روسی صدر نے کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے معاشی بحران  کو گزشتہ صدی کی عالمی کساد بازاری کے ہم پلہ قرار دیا ہے۔  جی ۲۰؍ کے ذریعے عالمی ادارہ تجارت  میں اصلاحات کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے  پر زور دیا۔
ویکسین کیلئے چین بھی عالمی تعاون کیلئے تیار
  اجلاس سے  میںچینی صدر شی جین پنگ نے بھی  کہا  کہ چین کوروناکی ویکسینز کی تحقیق ، تیاری ، پیداوار اور تقسیم  کیلئے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون مضبوط بنانے کو تیار ہے۔ہم اپنے وعدوں   کے مطابق  ترقی پذیر ممالک کو مدد کی پیشکش کرتے ہیں۔ہم تمام لوگوں تک ویکسینز کی فراہمی کوآسان  بنانے  کیلئے سخت جدوجہد کررہے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK