Inquilab Logo

جلد ہی گیٹ وے آف انڈیا کا نظارہ کچھ فاصلے سے بھی کیا جاسکے گا

Updated: January 18, 2021, 10:37 AM IST | Chetna Sudadekar | Mumbai

اس تاریخی مقام کےنظارے میں رکاوٹ بننے والی دکانوں جو احاطے کے اندر مختلف جگہوں پر واقع ہیں ، کو منتقل کرنے کا بی ایم سی کا منصوبہ ہے

Gate way of India - Pic : INN
گیٹ وے آف انڈیا ۔ تصویر : آئی این این

کیا آپ کافی فاصلے سے بھی گیٹ وے آف انڈیا کا نظارہ کرنا چاہتے ہیں ؟ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) اس بارے میں غور کررہی ہے کہ اس تاریخی مقام کے نظارے میں رکاوٹ  بننے والی دکانوں کو منتقل کیاجائے۔ حالانکہ یہ منصوبہ اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن میونسپل افسران  نے کہا ہے کہ  اس مقام کے حفاظتی انتظامات کے لئے یہ خیال آیا تھا اور اس سے سیاحوں کواس ڈھانچے کو واضح طورپر دیکھنا ممکن ہوسکےگا۔
 ذرائع کے مطابق دکانوں کو احاطے کے اندر ہی مختلف جگہوں پر منتقل کیا جائے گا۔متوقع طورپر شہری انتظامیہ گیٹ وے آف انڈیا کے داخلے کی جگہ پر وزنی جنگلے  لگائے گا ساتھ ہی ساتھ کچھ ایسا کرے گا جس سے اس یادگار کی خوبصورتی خراب نہ ہو۔ ایک میونسپل افسر نے کہا کہ ’’ ہم ایک ایسا منصوبہ چاہتے ہیں کہ اس سے لوگ گیٹ وے آف انڈیا کو دور سے بھی صاف طورپر دیکھ سکیں۔‘‘
 چونکہ گیٹ وے آف انڈیا ایم ٹی ڈی سی ، میری ٹائم بورڈ ، پولیس  ، ایم بی پی ٹی اور مہاراشٹر آرکیالوجیکل ڈپارٹمنٹ کا مشترکہ منصوبہ ہے اس لئے ان تمام کی منظوری کی بنیاد پر ہی منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ اس منصوبے کا مسودہ تیار کرنے کا کام ایک ہیرٹیج کنزرویشنسٹ (قومی ورثہ کی حفاظت کرنے والا) کو پہلے ہی دیا جاچکا ہے۔
 ایک میونسپل افسر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ  ’’نہ صرف ہم بلکہ دیگر ایجنسیاں بھی اس میں شامل ہیں اور ان کی منظوری سےہی یہ منصوبہ بنایا جائے۔ اس منصوبے میں گیٹ وے آف انڈیا کے احاطے میں مختلف جگہوں پر واقع دکانوں کو منتقل کیا جائے گا اورکچھ فاصلے سے بھی اس  یادگارکو دیکھنا ممکن ہوگا نیز یہ سیاحوں کیلئےبھی اچھا ہوگا۔ جنگلے جو کئی لوگوں کو کھٹکتے ہیں ، وہی بے ترتیبی کو کم کرکے راستہ نکالیں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK