Inquilab Logo

عابد بھائی کا شکریہ ادا کرنےکیلئےمیرے پاس الفاظ نہیں ہیں

Updated: February 24, 2020, 11:47 AM IST | Rashid Ansari | Ambedkar Nagar

سعودی عرب میں پھنسےگوتم راج بھر کو ہندوستان لانے میں عابد حسین نے اہم رول ادا کیا

گوتم راج بھر کو سید عابد حسین کے ساتھ دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر : آئی این این
گوتم راج بھر کو سید عابد حسین کے ساتھ دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر : آئی این این

امبیڈکر نگر: جہاں ملک میں کچھ لوگ ہندو مسلمان اور ہندوستان پاکستان میں الجھا کر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچانے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں وہیں ایک شخص ایسا بھی ہے جو غیر ممالک میں اپنی روزی روٹی کمانے کیلئے پریشانی میں مبتلا ہو نے والے افراد کو وطن واپس لانے اور گھر تک پہنچانے میں مدد کر رہا ہے۔ گوتم راجبھر کیلئے مسیحا بن کر سامنے آئے ضلع کے  آبائی باشندے مدھیہ پردیش میں مقیم سید عابد حسین عرف بجرنگی بھائی جان۔ انھوں نے اپنی مہم کے سہارے ایک اور کار ہائے نمایاں انجام دیا جس کی ضلع بھر میں خوب تعریف ہو رہی ہے۔ امبیڈکر نگر کے گوتم راجبھر نے اپنے ادھورے خواب کو پورا کرنے کے لئے سعودی عرب کا سفر کیا تھا لیکن انہیں کیا معلوم تھا کہ خواب پورا کرنے کی حسرت ان کے پیروں میں آہنی زنجیر ڈال دے گی ۔ گوتم نے سوشیالوجی کے ساتھ ماؤنٹینگ اینڈ ہائی کنگ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔ گوتم کو ۲۵؍ لاکھ روپے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے دوستوں سے کچھ چندہ کیا لیکن جب ان کا کام پورا نہیں ہوا تو انہوں نے سعودی میں ملازمت کے لئے ایجنٹ کے توسط سے سفر کیا۔
جب گوتم سعودی عرب کے جبیل سٹی  پہنچے تو وہاں ان کا خواب چکنا چور ہو گیا ۔ ۲۔۲؍ ایم اے کرنے والے گوتم سے مزدوری کا کام لیا جانے لگا۔ انہوں نے کمپنی میں کئی جگہ پر احتجاج بھی کیالیکن گوتم کی بات سننے کے  بجائے انہیں دھمکیاں دی جانے لگیں۔ گوتم راج بھرجب تمام کوششوں سے مایوس ہو گئے تو انھوں نے دوستوں کے مشورے سے اپنے مسائل کے سلسلہ میں ٹویٹ کیا۔ اسی ٹویٹ نے ان کے لئے امید کی راہ نکالی اور بھوپال میں مقیم امبیڈ نگر کے ممتاز سماجی کارکن سید عابد حسین ان کے لئے مسیحا بن کر سامنے آئے۔ سید عابد حسین نے گوتم راج بھر کے مسائل کے تعلق سے وزارت خارجہ کے ساتھ سعودی عرب میں ہندوستانی سفارتخانہ سے بھی رابطہ کیا۔ ان کی کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ گوتم راج بھر کی وطن واپسی ہو سکی ۔ 
گوتم سعودی عرب سے دہلی پہنچے اور اپنے گھر امبیڈکر نگر جانے کے بجائے سیدھے بھوپال آئے تاکہ اپنے محسن کا شکریہ ادا کرسکیں۔ اپنے مسائل  کے تعلق سے گوتم کچھ اس انداز میں اپنے خیالات کااظہار کیا’’      میں ایک سنہرے خواب کی تکمیل کے لئے سعودی گیا تھا۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ ایجنٹ میرے ساتھ اس طرح کا  دھوکہ کرے گا۔ وہاں پر روزانہ ۱۲؍ سے ۱۴؍ گھنٹے کام کرنے کے ساتھ بھر پیٹ کھانا بھی نہیں دیا جاتا تھا۔ جب آواز اٹھائی تو ۴؍ دن تک کھانا نہیں دیا گیا۔ عابد بھائی کا شکریہ ادا کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔‘‘  
واضح رہے کہ بھوپال کے سید عابد حسین گزشتہ کئی برسوں سے اس میدان میں کام کر رہے ہیں اور اب تک ان کی کوششوں سے بیرون ممالک میں پھنسے ۴۵؍ سے زائد لوگوں کی وطن واپسی ہو سکی ہے۔ سید عابد حسین کہتے ہیں کہ پڑھے لکھے نوجوان اپنا خواب پورا کرنے کے لئے بیرونی ممالک میں ملازمت کے لئے جاتے ہیں لیکن ایجنٹ اپنے مفاد کی خاطر ان کے ساتھ دھوکہ کرتے ہیں۔میں ایسے ایجنٹوں کی فہرست تیار کررہا ہوں جو ملک کے نوجوانوں کو باہر ملازمت کے نام پر بھیجنے کے ساتھ دھوکہ کرتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK