جرمن حکومت کا ماننا ہے کہ تمام یورپ کو جوہری قوت کے حوالے سے مستقبل میں بھی امریکہ پر انحصار کرنا ہوگا اور اگر انھیں خود کفیل ہونا ہے تو فوجی بجٹ دوگنا کرنا ہوگا۔
جرمن وزارت دفاع کے ایک سینیئر افسر تھامس سلبرہارن نے منگل کے روز ’فرینڈس آف یورپ‘ تھنک ٹینک کی جانب سے منعقد ایک آن لائن کانفرنس میں کہا،’یورپ کا امریکہ کی جانب سے فراہم جوہری اور روایتی طاقت پر مسقبل میں انحصار ہوگا اور اگر ہمیں خود کفیل ہونا ہے تو ہمیں مکمل علاحدہ بنیاد پر گفتگو کرنا ہوگی جس کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا‘۔
جرمنی کی چانسلر ایجنیلا مارکل ۔ تصویر : آئی این این
جرمن حکومت کا ماننا ہے کہ تمام یورپ کو جوہری قوت کے حوالے سے مستقبل میں بھی امریکہ پر انحصار کرنا ہوگا اور اگر انھیں خود کفیل ہونا ہے تو فوجی بجٹ دوگنا کرنا ہوگا۔
جرمن وزارت دفاع کے ایک سینیئر افسر تھامس سلبرہارن نے منگل کے روز ’فرینڈس آف یورپ‘ تھنک ٹینک کی جانب سے منعقد ایک آن لائن کانفرنس میں کہا،’یورپ کا امریکہ کی جانب سے فراہم جوہری اور روایتی طاقت پر مسقبل میں انحصار ہوگا اور اگر ہمیں خود کفیل ہونا ہے تو ہمیں مکمل علاحدہ بنیاد پر گفتگو کرنا ہوگی جس کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا‘۔
انہوں نے کہا،’ہمیں اپنے جی ڈی پی کے بارے محض ۲ فیصد ہی نہیں بلکہ بہت زیادہ فیصد کے بارے میں بات کرنا ہوگی۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں حقیقت پسند بنے رہنا چاہیے‘۔
غور طلب ہے کہ نیٹو کے یورپی ملک اور کینیڈا نے فوجی بجٹ میں سنہ ۲۰۲۰ میں مسلسل چھٹی بار اضافہ کیا ہے اور اکتوبر میں جاری ایک نیٹو رپورٹ کے مطابق نیٹو سے وابستہ ایک تہائی رکن ممالک کا دفاعی بجٹ دو فیصد بینچ مارک تک پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ جرمنی نے اپنی فوج پر جی ڈی پی کا محض 1.57 فیصد خرچ کرنا جاری رکھا ہے۔