Inquilab Logo

گوٹابایا راجا پکشے دوبارہ سیاسی اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے

Updated: October 20, 2022, 11:48 AM IST | Agency | ColomboMumbai

سری لنکا کی اہم اپوزیشن جے وی پیکے لیڈر انُور کمار دسانائیکےکا دعویٰ ، اُن کی نظر میں موجودہ صدر رانیل وکر ماسنگھے بھی دوسرے لیڈروں کی طرح بدعنوان ہیں

JVP members protest in Sri Lanka .Picture:INN
سری لنکا میںجے وی پی کے اراکین احتجاج کرتے ہوئے ۔ ۔ تصویر:آئی این این

سری لنکا کے سب سے بائیں بازو کے لیڈر انُور کمار دسانائیکے  کے مطابق   گوٹا بایا راجا پکشے دوبارہ سیاسی اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔   انہوں  نے  سری  لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا  کہ  رانیل وکرماسنگھے دوسرے سیاست دانوں کی طرح بدعنوان ہیں اور وہ سری لنکا کو موجودہ معاشی بحران سے نہیں بچا سکتے۔ دی آئی لینڈ  اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جنتا ویمکتی پیرامونا (جے وی پی) کے لیڈر دسانائیکے نے کہا کہ گوٹا بایا راجا پکشے کو سری لنکا سے فرار ہونے پر مجبور کرنے کے بعد مظاہرین کو پارلیمنٹ کی جانب مڑنا چاہئے تھا اور حکومت کو اسے تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے پر مجبور کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ اس ناکامی کی وجہ سے راجا پکشے دوبارہ سیاسی اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کے مطابق  رانیل وکرسنگھے کے سری لنکا  کے اقتدار پر قبضے کے بعد بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرے ناکام  ہوگئے ہیں،حالانکہ اس کے سابق صدر گوٹابایا راجا پکشے کو ملک چھوڑکر بھاگنا  پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی بے مثال معاشی بدحالی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج مناسب قیادت اور منصوبہ بندی کی کمی کی وجہ سے ناکام رہا، حالانکہ اس نے راجا پکشے کو خصوصی اختیارات سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا۔ انہوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ اگرچہ  راجا پکشے کا اقتدار ختم ہو چکا تھا لیکن وہ اپنی بقیہ مدت پوری کرنے کیلئے وکرما سنگھے کو یونائیٹڈ نیشنل پارٹی (یو این پی) کا لیڈر بنا کر اسے تیزی سے دوبارہ حاصل کرنے اور سیاسی طاقت کو مستحکم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ دریں اثناء  انہوں نے سری لنکا کے سابق آرمی چیف اور رکن پارلیمنٹ  سرتھ فونسیکا کے اس دعوے پر بھی تبصرہ کیا  جس میں  انہوں نے کہا تھا کہ حکومت مخالف جدوجہد ایک اور مسلح بغاوت کا  سبب بن سکتی ہے۔  جے وی پی لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی دوبارہ اس راستے پر نہیں جائے گی۔
 انہوں نے ووٹروں کو  راجا پکشے اور وکرما سنگھے کے بہکاوے میں نہ آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتخابات کے ذریعے اقتدار حاصل کریں گے۔واضح رہے کہ جے وی پی نے۱۹۷۱ء اور ۸۹۔۱۹۸۷ء میں دو ناکام بڑی بغاوتوں کے ذریعہ اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی جس میں ہزاروں  افراد مارے گئے تھے۔ جے وی پی کے لیڈر نے بدھ کو  یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستانی حکومت سری لنکا کو مالی امداد فراہم نہیں کرتی تو ملک مزید معاشی مشکلات  کا سامنا کر تا۔ ایک ٹیلی ویژن چینل سے بات چیت کرتے ہوئے جے وی پی لیڈر انُور کمار دسانائیکے  نے کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ ۶؍ ماہ میں۳ء۸؍ بلین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے۴؍ سال میں صرف۲ء۹؍ بلین ڈالر فراہم کئے ہیں۔ ہندوستانی مدد کی تعریف کرتے ہوئے  انُور کمار دسانائیکے کے حوالے سے دی آئی لینڈ اخبار نے بتایاکہ ہندوستان نے ایسے وقت میں ملک کی مدد کی جب سری لنکا کی حکومت  عوام کی بنیادی ضروریات بھی پوری کرنے سے قاصر تھی۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں مالیات اور خوراک کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ جے وی پی لیڈر نے حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کے ایک نئے دور کا انتباہ بھی دیا۔

sri lanka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK